’’نیشنل ڈائبٹیز سروے 2017ء کے مطابق صوبہ سندھ کی 30 فیصد سے زائد آبادی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے جبکہ پورے پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی شرح 26.3 فیصد ہے۔ نیشنل ڈائبیٹک سروے آف پاکستان نے صوبوں کے 46 اضلاع اور تحصیلوں میں سروے کرایا۔ سروے کے مطابق سندھ میں 20 سال سے زائد عمر کے 30.2 فیصد افراد ذیابیطس کے مرض میں مبتلا پائے گئے۔ سروے کے نتیجے میں معلوم ہوا کہ 93 فیصد سے زائد پاکستانیوں کا کولیسٹرول مقررہ حد سے تجاوز کرچکا ہے‘‘۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل ڈائبٹیز سروے آف پاکستان کے سربراہ معروف ماہر امراضِ ذیابیطس پروفیسر عبدالباسط نے عالمی یوم ذیابیطس کے موقع پر پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے نتائج سے پتا چلا ہے کہ آئندہ پاکستان میں دل کے امراض، گردوں کے امراض، فالج، اندھا پن اور پیروں کے کٹ جانے کی بیماریاں تیزی سے بڑھیں گی۔ انہوں نے حفاظتی اقدامات کے لیے بتایا کہ مائیں بچوں کو اپنا دودھ پلائیں، اسکولوں میں جسمانی سرگرمیوں کا دورانیہ بڑھا دینا چاہیے۔ اسکولوں، کالجوں کی حدود میں سافٹ ڈرنکس، جنک فوڈ پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔ ڈبے کا دودھ، فیکٹریوں میں تیار کھانے ذیابیطس پھیلانے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ ایسی چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کی جائے۔
اس وقت دنیا بھر میں ذیابیطس میں مبتلا خواتین کی تعداد 199 ملین ہے اور 2040ء تک یہ تعداد 313 ملین ہوجائے گی، جس کی خواتین تک آگہی بہت ضروری ہے۔ کیونکہ خواتین ذیابیطس کے حوالے سے خاموش رہتی ہیں۔ نسلوں کی فلاح و بہبود میں خواتین کا بہت اہم کردار ہے۔ ان تک علاج کی رسائی کو ممکن بنایا جائے۔
عالمی یوم ذیابیطس کے حوالے سے شہر میں متعدد فلاحی تنظیموں نے آگہی سیمینار، واک اور مفت طبی ٹیسٹ کے لیے کیمپوں کا انعقاد کیا۔ ہر سال کی طرح امسال بھی شہر کے معروف، معیاری طبی سینٹر الحمرا میڈیکل سینٹر نے اپنے خوبصورت بینکوئٹ ہال میں بڑے مفت طبی کیمپ کا انعقاد کیا جس میں صبح 10 بجے سے سہ پہر تک تقریباً3000 لوگوں نے مختلف امراض سے آگہی کے لیے مفت معیاری ٹیسٹ کرائے۔ اس موقع پر مختلف دواساز کمپنیوں نے بھی اپنے اپنے اسٹالز پر لوگوں کو مفت طبی مشورے دیے اور دیگر سروسز بھی مفت فراہم کیں۔ اسلام آباد سے چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی فنانس قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ نے کیمپ میں بحیثیت مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر انہوں نے اپنی جانب سے ایک لاکھ روپے کی امداد بھی دی۔ ان کے اعلان کے ساتھ ہی کراچی چیمبر کے سابق صدر انجم نثار نے بھی اپنی جانب سے ایک لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر نعمان غزالی، ڈاکٹر شاہد مامسہ، ڈاکٹر منصور علی نے لوگوں کو مفت طبی مشورے دیے۔ اس موقع پر حاضرین میں قرعہ اندازی کے ذریعے طبی آلات تقسیم کیے گئے۔ ایڈمنسٹریٹر فہد نظام نے اپنے تمام اسٹاف کی کارکردگی کو سراہا کہ انہوں نے کافی دن پہلے سے تیاری کرکے آج اس بڑے کیمپ کا انعقاد کیا۔ انہوں نے راقم الحروف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہاں زکوٰۃ کا درست استعمال کیا جاتا ہے اور تمام مریضوں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جاتا ہے جس سے انہیں کسی بھی طرح احساسِ کمتری نہیں ہوتا۔ ہماری لیبارٹری اور ڈائیلاسس سینٹر پورے سال ضرورت مند لوگوں کو اپنی معیاری خدمات مفت فراہم کرتے ہیں، نیز ضرورت مند مریضوں کے لیے بھی ہماری سروسز پورے سال جاری رہتی ہیں۔ کیمپ میں الحمرا میڈیکل سینٹر کے سیکرٹری حبیب الرحمن کے ساتھ کراچی چیمبر کے سابق وائس چیئرمین طلعت محمود، اعزازی خازن انجم حمید اور تمام حاضر اور سابقہ عہدیدار آخر تک شریک رہے۔