واٹس ایپ آڈیو اور ویڈیو کال کے لیے نیا فیچر

پیغام رسانی کی معروف موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ ایک نیا فیچر جلد متعارف کرانے جارہی ہے جس میں آڈیو کال کو بغیر تعطل کے ویڈیو کال پر منتقل کیا جاسکے گا۔
فیس بک کی میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ صارفین کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے آڈیو کال کو بند کیے بغیر ایک کلک پر ویڈیو کال پر منتقل کرنے کے حوالے سے نئے فیچر پر کام کررہی ہے جس کے بی ٹا (آزمائشی) ورژن نے کام شروع کردیا ہے جبکہ اسے تجرباتی مراحل کے بعد باقاعدہ طور پر اینڈروئیڈ ایپ میں اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔
نئے فیچر میں ایک بٹن کا اضافہ کیا جائے گا جس کے ذریعے صارف آڈیو کال کو منسوخ کیے بغیر ویڈیو کال پر منتقل ہوجائے گا۔ تاہم یہ فیچر اُس وقت ہی کارآمد ثابت ہوگا جب کال پر موجود دوسرا شخص اس کی اجازت دے گا۔

سماجی رابطوں میں کمزوری صحت خراب کرتی ہے

یہ تو ہمیں معلوم تھا کہ سماجی و معاشرتی رابطوں میں کمزوری اور صلاحیت کا نہ ہونا ڈپریشن، یاسیت اور دیگر ذہنی عارضوں کی وجہ بن سکتا ہے، لیکن اب یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ کمی جسمانی صحت کی خرابی کی بھی اہم وجہ بن سکتی ہے۔ ذہنی تناؤ اور تنہائی اگرچہ سماجی روابط کی کمزوری کو ثابت کرتے ہیں لیکن جو لوگ سماجی روابط اور معاشرتی میدان میں کمزور ثابت ہوتے ہیں ان کی جسمانی صحت پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔ہیلتھ کمیونی کیشن نامی تحقیقی مجلے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اس ضمن میں 775 افراد پر مشتمل گروپ کا ایک سروے کیا گیا جس میں 18 سے 91 برس تک کے لوگ شامل تھے۔ ان تمام رضاکاروں سے آن لائن سوالات کیے گئے تھے جن میں ان کے ذہنی تناؤ، تنہائی، سماجی روابط اور معاشرے میں رہنے کی مہارت کے ساتھ ساتھ ذہنی و جسمانی صحت کے بارے میں بھی پوچھا گیا تھا۔اس سروے میں سماجی روابط کی بہتری اور خرابی سے مراد یہ ہے کہ بعض لوگ دوسرے لوگوں سے بہت اچھی طرح بات چیت اور میل ملاپ رکھتے ہیں، جبکہ کچھ افراد اس میں ناکام رہتے ہیں اور دوسروں سے اپنے خیالات کا بہتر طور پر تبادلہ نہیں کرسکتے۔ اب ثابت ہوا ہے کہ یہ کمی خود خرابیٔ صحت کی وجہ بھی ہوسکتی ہے۔ اس سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اکیلا پن ایک خطرناک رجحان ہے جو جسمانی و نفسیاتی، دونوں طرح سے بہت مضر ہوتا ہے۔ اس کا جسم کو وہی نقصان ہوتا ہے جو تمباکو نوشی، موٹاپے اور ورزش نہ کرنے سے ہوتا ہے۔ اگر ہمارے گھر کی چابی کھو جائے تو اس کی تشویش غیر معمولی ہوتی ہے، لیکن چابی ملتے ہی یہ پریشانی غائب ہوجاتی ہے۔ معاشرے سے کٹے ہوئے اکیلے افراد کو ہمہ وقت اسی تناؤ کا سامنا ہوتا ہے اور وہ اس سے فرار نہیں ہوپاتے۔ آخرکار یہ مزاج انہیں ہر طرح سے نقصان پہنچاتا ہے۔تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ معاشرے میں گھلنے ملنے سے یہ کیفیت بہت تیزی سے دور ہوتی جاتی ہے۔ بسا اوقات اس ضمن میں معالجین اور نفسیاتی ماہرین کی مدد بھی لی جاسکتی ہے۔ اس سے قبل کئی اہم مطالعوں سے ثابت ہوچکا ہے کہ دوستوں اور عزیزوں کے درمیان بیٹھنے اور خوشگوار ماحول میں بات کرنے کا دماغ پر عین وہی اثر ہوتا ہے جو کسی درد کُش دوا کا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک دوسرے کا دکھ درد سننے سے انسان کئی امراض سے محفوظ رہتا ہے۔

’وائی فائی سگنل کی رینج بڑھانے کا آسان طریقہ

انٹرنیٹ کی ترقی کے ثمرات جہاں اسمارٹ فونز، تھری جی اور فور جی وغیرہ کی شکل میں ہمارے سامنے ہیں، وہیں گھروں اور دفتروں میں ’’وائی فائی راؤٹرز‘‘ کی تعداد بھی بڑھتی جارہی ہے، جو مختلف آلات کو اپنے وائرلیس سگنلوں کے ذریعے انٹرنیٹ سے منسلک ہونے اور ڈیٹا کا تبادلہ کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں، لیکن اکثر اوقات وائی فائی راؤٹر کے سگنل کچھ خاص طاقتور نہیں ہوتے جبکہ زیادہ طاقتور وائی فائی راؤٹر اپنے آپ میں ایک مہنگا سودا ہوتا ہے۔
اس مسئلے کا ایک حیرت انگیز حل گزشتہ دنوں ڈارٹ ماؤتھ کالج، نیوہپمشائر امریکہ کے ماہرین نے پیش کیا ہے جو بہت ہی سادہ، انتہائی آسان اور بے حد کم خرچ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر وائی فائی راؤٹر کے سگنل کمزور ہوں تو انہیں طاقتور اور مضبوط بنانے کے لیے راؤٹر کے انٹینا پر ایک عدد دھاتی پنی (فوائل) مثلاً ایلومینیم فوائل (کسی ٹوپی کی طرح) لپیٹ دیجیے۔ یہ کوئی خیالی بات نہیں بلکہ وہ اس ’’جگاڑ‘‘ کو باقاعدہ طور پر آزما چکے ہیں اور اس کی تفصیلات گزشتہ دنوں ہالینڈ میں منعقدہ ’’بلڈسس 2017‘‘ نامی کانفرنس میں پیش بھی کرچکے ہیں۔

بادی النظر میں ایلومینیم فوائل کے ذریعے وائی فائی سگنلوں کی طاقت بڑھانے کا راز بہت ہی سادہ ہے: وائی فائی راؤٹر سے نکلنے والے وائرلیس سگنل جب دھاتی پنی میں پہنچتے ہیں تو اس میں برقی مقناطیسی گمگ (الیکٹرو میگنیٹک ریزونینس) کا عمل واقع ہوتا ہے جس کے نتیجے میں عام وائرلیس سگنل کی طاقت معمول سے کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ بہترین نتائج حاصل کرنے کے لیے ایلومینیم فوائل کی ’’ٹوپی‘‘ لہریے دار ہونی چاہیے۔ اگرچہ ڈارٹ ماؤتھ کالج کے ماہرین نے اس ایلومینیم ٹوپی کی زیادہ تفصیلات تو نہیں بتائی ہیں لیکن اتنا ضرور کہا ہے کہ اس طرح کسی بھی وائی فائی راؤٹر کے سگنل طاقتور بنانے پر صرف 35 ڈالر (تقریباً 3600 پاکستانی روپے) لاگت آئے گی۔ اتنی لاگت کس لیے ہے؟ اس سوال کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ البتہ میڈیا کو جاری کردہ تصویر دیکھ کر کوئی بھی شخص تھوڑی سی توجہ اور احتیاط کے ساتھ، صرف 20 روپے خرچ کرکے بالکل ویسی ہی ایلومینم فوائل خود بنا سکتا ہے۔