طارق تنولی
کتاب:روح الامین جي رفاقت میںنبوت صلی اللہ علیہ وسلم جو قافلو (جلد اول)
مؤلف:پروفیسر ڈاکٹر تسنیم احمد
مترجم:عبدالہادی تھیبو
صفحات:190۔ ہدیہ250 روپے
پبلشر:مہران اکیڈمی، واگنودر شکارپور
فون:0726-512122/0726500012
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ بابرکات وجۂ وجودِ کائنات ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ سے متعلق بہ کثرت کتب ہمہ وقت آئے روز دنیا بھر کی مختلف زبانوں میں اشاعت پذیر ہوتی رہتی ہیں اور اس طرح سے آیتِ ربانی ’’و رفعنا لک ذکرک‘‘ کی ابدی سچائی پر مہرِ تصدیق ثبت ہوا کرتی ہے۔ مہران اکیڈمی شکارپور کی جانب سے بزبانِ سندھی چھپنے والی زیر تبصرہ سیرتِ نبویؐ کی یہ کتاب دراصل اردو میں شائع ہونے والی پروفیسر ڈاکٹر تسنیم احمد کی تالیف کا سندھی ترجمہ ہے جو معروف دانشور اور ادیب عبدالہادی تھیبو نے بڑی عمدگی اور خوبصورتی سے کیا ہے، جبکہ ترجمہ پر نظرثانی کا فریضہ معروف علمی اور ادبی شخصیات ڈاکٹر شہزاد چنا، ڈاکٹر شہاب الدین غازی اور غلام حیدر شیخ نے سرانجام دیا ہے۔ اردو میں قبل ازیں اس کتاب کے چار ایڈیشن ہاتھوں ہاتھ نکل چکے ہیں اور امیدِ واثق ہے کہ اس کا یہ سندھی ترجمہ بھی ان شاء اللہ خوب پذیرائی حاصل کرے گا۔ اس کتاب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبل از نبوت اور نبوت کے ابتدائی تین برس کے واقعات اور حالات قرآن حکیم کی آیات کی زمانی ترتیب کے تحت اور سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں بڑے دلنشین اور مؤثر انداز میں اس عمدگی سے پیش کیے گئے ہیں کہ قاری خود کو اسی بابرکت ماحول کا ایک حصہ تصور کرنے لگتا ہے اور فی الواقع یہ اس کتاب کی ایک ایسی خوبی ہے جس پر مصنف و مؤلف پروفیسر ڈاکٹر تسنیم احمد بجا طور پر داد کے مستحق ٹھیرتے ہیں۔
معروف دانشور اور ڈائریکٹر مہران اکیڈمی پروفیسر قمر میمن کے مطابق ’’قرآن مجید کے نزول کی ترتیب کی روشنی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ایک نیا انداز ہے اور فاضل مؤلف کی اس کتاب کی یہ ایک خاص بات ہے‘‘۔ نبیٔ مہربان صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت سے متعلق اس کتاب کو پروفیسر ڈاکٹر تسنیم احمد نے جس والہانہ عقیدت، محبت اور جذبۂ سرشاری سے قلم بند کیا ہے اور جس خوبصورتی سے مہران اکیڈمی نے اس اردو کتاب کا بزبانِ سندھی ترجمہ شائع کیا ہے اس سعیٔ مشکور پر ان شاء اللہ اس کاوش میں شامل تمام اصحاب کا اجر اللہ کے ہاں محفوظ ہوگیا ہے۔
حسبِ روایت یہ کتاب بھی نفاست کے ساتھ ادارہ مہران اکیڈمی نے طبع کی ہے۔ مواقع کی مناسب سے نقشہ جات بھی دیے گئے ہیں۔ قابلِ قدر اور نادر مواد کے باعث یہ کتاب عاشقانِ رسولؐ کے لیے ایک نایاب تحفہ ہے جس کا ہدیہ بھی مناسب رکھا گیا ہے۔