علی گیلانی پولیس حراست میں آئی سی یو منتقل ،پاکستان ہائی کمشنر کا رابطہ ،مقبوضہ کشمیر میں آج ہڑتال

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کوطبیعت بگڑنے پر پولیس کی حراست میں آئی سی یومنتقل کیا گیا ہے۔بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے بزرگ کشمیری رہنماسے فون پر رابطہ کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سیدعلی گیلانی کئی برس سے گھر میں نظربند ہیں ا ور انہیں باہر آنے کی اجازت نہیں ہے‘ ان کے گھر کے باہر تعینات پولیس اہلکاروں کونصف شب کو بتایا گیا کہ حریت چیئرمین کو سینے میں تکلیفکی وجہ سے اسپتال منتقل کرنا ہے اور انہیں پولیس کی حراست میں ہی اسپتال منتقل کیاگیا جہاں ای سی جی سمیت ان کے متعدد ٹیسٹ کیے گئے ۔ جس کیبعد انتہائی نگہداشت کے یونٹ منتقل کردیا گیا۔ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین کی عیادت کے لیے صورہ اسپتال پہنچ گئے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے لوگوں سے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل کی ہے ۔علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی عدالت کی طرف سے کشمیری نوجوان مظفر احمد راتھر کو سزائے موت سنانے کے فیصلے کوانصاف کا قتل اور جانبدارانہ اور غیر منصفانہ قراردیتے ہوئے آج جمعہ کو یوم مزاحمت منانے ، مکمل ہڑتال اور پرامن احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے ۔ادھر مقبوضہ کشمیر میں ضلع بانڈی پورہ کے علاقے منٹی گام میں لوگوں نے بھارتی فوجیوں کے جبر واستبداد کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور بانڈی پورہ گریز روڑ پر دھرنا دیا ۔ انہوں نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے رات کے وقت علاقے کا محاصرہ کر کے انہیں سخت ہراساں کیا ۔ادھرنام نہاد اسمبلی میں کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بتایا کہ معروف مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد جاری انتفادہ کے دوران مختلف پولیس اسٹیشنوں میں 2ہزار655 کشمیریوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے اور 522افراد پرکالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کیاگیاتاہم انہوں نے گرفتار شہریوں کے بارے میں تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے صرف اتنا بتایا کہ ان میں سے 257 افراد کو رہا کر دیا گیا ہے جبکہ 256ابھی تک کالے قانون کے تحت نظربند ہیں۔