POB ہسپتال کی بنیاد تو چند سال پہلے رکھی گئی جو گلستان جوہر کے بلاک 12 میں ایک کشادہ سڑک کے کنارے جہاں تک مریضوں کا پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے آنا ممکن ہے، ہسپتال تعمیر کے آخری مراحل میں ہے۔
ہسپتال فی الحال کرائے کی ایک عمارت میں گزشتہ تین سال سے کام کررہا ہے۔ اس ہسپتال میں روزانہ سوا سو سے ڈیڑھ سو مریض او پی ڈی میں آتے ہیں۔ ہسپتال کی او پی ڈی کی کوئی فیس نہیں۔ہسپتال میں داخل ہو کر بغیر کسی فیس کے رجسٹریشن کرائیں، فائل بن جائے گی۔ اس کے بعد آنکھوں کی ابتدائی نظر چیک ہوگی۔ مختلف مرحلوں پر الگ الگ کمرے میں ڈاکٹر چیک کرتے ہیں۔ ہر کمرے میں الگ طرح کا مشینی معائنہ کیا جاتا ہے۔ ہسپتال میں جدید کمپیوٹرائز مشینیں ہیں۔ اس طرح مریض مرحلہ وار آنکھ کے مختلف حصوں کا معائنہ کروا کر اسپیشلسٹ ڈاکٹر تک پہنچتا ہے۔
راقم نے خود کئی لوگوں کو بھیجا جن میں خواتین، ماسی، ڈرائیور شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سر! یہ وی آئی پی ہسپتال ہے۔ غریب کو مفت میں اتنا صاف ستھرا وی آئی پی کی طرح عزت دینے والا ہسپتال۔۔۔ ہمیں یقین نہیں آتا، اور وہ بھی مفت میں۔ ’’امیر، غریب سب سے ایک سا سلوک کیا جاتا ہے۔ سب مریض ہمارے لیے اللہ کی مخلوق ہیں۔ سب کو اللہ نے عزت والا بنایا ہے‘‘۔ ڈاکٹر ذکی الدین صابری نے بات کرتے ہوئے بتایا۔ ’’ہم نے بنی نوع انسان کو نہایت عزت والا بنایا۔‘‘ (القرآن)
ڈاکٹر ذکی صاحب نے بتایا کہ ہم نے عملے کو بھی یہ بات بتائی ہے کہ سب کی عزت کرنی ہے۔ مریض بیماری کی وجہ سے چڑچڑے ہوتے ہیں، ان کی بات سے درگزر کرنا ہے، ہم نے برابری کے لیے متعدد اقدام کیے ہیں۔ واٹر کولر اور خاص طور پر باتھ روم مریضوں اور ڈاکٹروں کے لیے ایک ہی ہیں۔ اسی طرح صفائی کا معیار بلند رہتا ہے۔