اچھی صحت کے لیے کتنی ورزش ضروری ہے

طبی ماہرین نے مختلف مطالعات کی بنیاد پر واضح کیا ہے کہ ورزش سے صحت کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ہمیں کس طرح اسے اپنے معمولات کا حصہ بنانا چاہیے۔
اچھی صحت کے لیے ورزش کو بہت ضروری خیال کیا جاتا ہے، لیکن روزانہ کتنی اور کس قسم کی ورزش کو معمول کا حصہ بنایا جائے کہ اس سے آپ کی صحت کو فائدہ ہو؟ یہ بات بالعموم واضح نہیں کی جاتی۔
اگر آپ بھی اس بارے میں کسی ابہام یا غلط فہمی کا شکار ہیں تو یہ تحریر آپ ہی کے لیے ہے۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے میں کمی
اگر آپ چاہتے ہیں کہ بڑی عمر میں ہونے والی ذیابیطس (ٹائپ 2 ذیابیطس) سے محفوظ رہیں یا اس کے اثرات آپ پر کم سے کم ہوں تو آپ کو چاہیے کہ پورے ہفتے میں صرف 30 منٹ کے لیے، ہر بار دس منٹ تک یعنی سات دنوں میں تین مرتبہ، ورزش کریں۔ اس کی سب سے آسان صورت، تیز قدموں سے چہل قدمی (brisk walking) ہے، لیکن اگر آپ کسی اور طرح کی جسمانی ورزش کرنا چاہتے ہیں تو اس میں بھی کوئی مضائقہ نہیں۔
سرطان سے بچاؤ
ہفتے میں پانچ دن تک روزانہ صرف 30 منٹ تک تیز قدموں سے چہل قدمی کرنے سے سرطان (کینسر) کا خطرہ بھی بہت کم ہوجاتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو خود پر تھوڑا سا جبر ضرور کرنا ہوگا لیکن اس کے مفید اثرات صرف ایک مہینے ہی میں آپ کو اپنی مجموعی صحت پر محسوس ہونے لگیں گے۔
ڈپریشن سے نجات
اسی طرح اگر آپ ہفتے میں پانچ دن تک روزانہ تیز قدموں سے چہل قدمی کا دورانیہ صرف 5 منٹ مزید بڑھاکر 35 منٹ کردیتے ہیں تو ڈپریشن سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔ البتہ وہ لوگ جو ڈپریشن میں مبتلا ہیں انہیں اس پر قائل کرنا بہت مشکل ہوگا، اس لیے ان کے اہلِ خانہ کو چاہیے کہ پہلے ایک سے دو ہفتے میں انہیں زبردستی مجبور کرکے چہل قدمی کروائیں، کیونکہ جب ان میں ڈپریشن کی شدت کم ہونے لگے گی تو وہ خود ہی اپنی مرضی سے یہ معمول اختیار کرلیں گے۔
ناگہانی موت کا کم تر خدشہ
ویسے تو موت کا کوئی وقت متعین نہیں لیکن طبی اصطلاح میں ناگہانی موت سے مراد ایسی موت ہے جو بظاہر کسی وجہ کے بغیر، اچانک واقع ہوجائے۔ یعنی مرنے والے میں پہلے سے کوئی بیماری یا تکلیف موجود نہ ہو۔ اس طرح کی ناگہانی موت سے بچنے کے لیے طبی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ (اگر سہولت میسر ہو تو) ہیلتھ سینٹر/ فٹنس سینٹر جاکر، تربیت یافتہ عملے کی زیرِ نگرانی روزانہ 75 منٹ ورزش کی جائے۔ پورے ہفتے میں 6 دن تک یہ معمول برقرار رکھنے کی صورت میں ورزش کا دورانیہ 450 منٹ بنتا ہے۔
اچھی یادداشت کا حصول
اگر آپ ہفتے میں 6 دن تک روزانہ صرف 20 منٹ تک ’’سانس کی ورزش‘‘ کرتے ہیں تو اس سے آپ کی یادداشت اچھی ہوتی ہے جو آپ کی کارکردگی پر اچھے اثرات مرتب کرتی ہے۔ واضح رہے کہ ’’سانس کی ورزش‘‘ میں تیز قدموں سے چہل قدمی اور دوڑنے سے لے کر خاص انداز کے رقص بھی شامل ہیں، جن کا بنیادی مقصد دل کی دھڑکنوں اور سانس لینے کے عمل کو بہتر بنانا ہوتا ہے۔ یہی وہ چیز ہے جس کے اچھے اثرات دماغ پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔
بلڈ پریشر پر کنٹرول
ہائی بلڈ پریشر کو ’’خاموش قاتل‘‘ بھی کہا جاتا ہے جو اپنے آپ میں درجنوں امراض کی جڑ ہے۔ البتہ روزانہ صرف 15 منٹ تک (ہفتے میں 6 دن) ہلکی پھلکی جسمانی ورزش کرنے سے نہ صرف ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بہت کم رہ جاتا ہے بلکہ وہ لوگ جنہیں بلڈ پریشر کم رہنے کے باعث کمزوری کی شکایت ہوتی ہے، ان میں بھی دل کی کارکردگی بہتر ہونے سے اس کیفیت میں بہت افاقہ ہوتا ہے۔