قرآنی دعائیں، ایک بے مثال خزینہ

قرآنی دعائیں، ایک بے مثال خزینہ
۔۔۔ محمد اسحاق منصوری۔۔۔
(6) حضرت نوح علیہ السلام کی دعائیں:
رب انزلنی منزلاً مبارکاً وّ انت خیرالمنزلین ۔ (المومنون: 29/23)
’’اے میرے رب! میرے اترنے کو مبارک کردیجیے اور آپ ہی سب سے بہتر اتارنے والے ہیں‘‘۔
رب اغفرلی ولوالدی ولمن دخل ہیتی مُؤمناً وللمومنین والمؤمنات ولا تزد الظالمین الا تباراً۔(نوح: 28/71)
’’اے میرے اب! بخش دیجیے مجھے، میرے ماں باپ اور جو ایمان لے کر میرے گھر میں آئے اور تمام مومن مردوں اور عورتوں کو، اور ظالموں کے لیے تباہی کو اور بڑھا دیجیے‘‘۔
(7) حضرت ابراہیمؑ و اسماعیلؑ کی دعائیں: انہوں نے کعبۃ اللہ کی دیواریں تعمیر کرتے وقت یہ دعا کی :
ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم ۔(البقرہ: 127/2)
’’اے ہمارے رب! ہمارے اس عمل کو شرفِ قبولیت عطا فرمادیجیے، بے شک آپ خوب سننے والے اور خوب جاننے والے ہیں‘‘۔
ربن ہب لی من الصالحین۔ (الصٰفات 100/37)
’’اے میرے رب! مجھے نیک اولاد عطا فرمایئے‘‘
ربنا لاتجعلنا فتنۃً للذین کفروا واغفرلنا ربنا انک انت العزیز الحکیم۔ (الممتحنہ: 5/60)
’’اے ہمارے رب! ہمیں کافروں کے ظلم و ستم سے نہ آزمایئے اور ہمیں بخش دیجیے اے ہمارے رب! بے شک آپ زبردست اور دانا ہیں‘‘۔
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ایک دعا پہلے ایک جامع دعا کے عنوان کے تحت نمبر2 میں درج ہوچکی ہے۔
(8) حضرت زکریا علیہ السلام کی دعا اولاد کے لیے:رب ہب لی من لدنک ذریۃً طیبۃً انک سمیع الدعاء ۔(آل عمران: 38/3)
’’اے میرے رب! مجھے اپنی طرف سے پاکیزہ اولاد عطا فرمایئے، بے شک آپ ہی دعا سننے والے ہیں‘‘۔
(9) حضرت لوط علیہ السلام کی دعا مفسد لوگوں سے نجات کے لیے:
رب انصرنی علی القوم المفسدین (العنکبوت: 30/29)
’’اے میرے رب! ان مفسد لوگوں کے مقابلے میں میری مدد فرمایئے‘‘۔
(10) حضرت یوسف علیہ السلام کی دعا: فاطر السمٰوات والارض انت ولیّ فی الدنیا ولآخرۃ، توفنی مسلماً وّالحقنی بالصالحین (یوسف: 101/12)
’’اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے، آپ ہی دنیا و آخرت میں میرے کارساز ہیں، مجھے اسلام کی حالت میں موت دیجیے اور نیک بندوں کے ساتھ ملادیجیے‘‘۔
(11) حضرت یونس علیہ السلام کی دعا: لاالہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین (الانبیا: 87/21)
’’نہیں کوئی معبود آپ کے سوا، آپ پاک ہیں، میں ہی قصورواروں میں سے ہوں‘‘۔
(12) محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا:رب ادخلنی مدخل صدق واخرجنی(بنی اسرائیل: 80/17)
’’اے میرے رب! مجھے سچائی کے ساتھ داخل فرما اور سچائی کے ساتھ باہر لے جا اور اپنی طرف سے ایک سلطنت (حکومت) کو میرا مددگار بنادیجیے‘‘۔
افضل عبادت دعا ہے:
اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ:اُدعو ربّکم تضرعاً و خفیۃً انہ لایحب المعتدین (الاعراف: 55/7)
’’اپنے رب کو پکارو گڑگڑاکر اور پوشیدہ طور پر، بے شک وہ زیادتی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتے‘‘۔
انسانی سیرت و کردار کی تعمیر و تزکیۂ نفس: دعا انسانی سیرت و کردار کی تعمیر و تزکیۂ نفس میں ایک مؤثر ترین محرک اور عامل کی حیثیت سے کام کرتی ہے، دعا انسان کے اللہ تبارک وتعالیٰ پر حقیقی ایمان کو اپنی معراج پر پہنچادیتی ہے، دنیا میں اس سے بڑی کوئی لذت، راحت اور خوشی نہیں کہ انسان براہِ راست اپنے آقا اور مالک سے ہم کلام ہوتا ہے، دنیا میں اللہ تبارک وتعالیٰ کے دیدار کی یہی صورت ہے، اللہ تبارک وتعالیٰ کی معیت اور استحضار ہی تمام عبادات، اذکار اور مجاہدوں کا حاصل اور لب لباب ہے۔
nn