وسطی افریقی ملک روانڈا میں دنیا کے پہلے کمرشل ڈرون کے ذریعے چیزوں کی ترسیل کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ اس کام کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے جو کہ خودکار طریقہ کار کے ذریعے اپنی منزل تک پہنچتے ہیں۔ یہ ڈرون ڈیلیوری پوائنٹ پر اترنے کے بجائے متعلقہ اشیا کے چھوٹے پیکیجز کو ایک پیراشوٹ کے ذریعے نیچے کی جانب چھوڑ دیتا ہے۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے پہلے کی نسبت اشیا کی ترسیل کہیں زیادہ تیزی کے ساتھ کی جا سکے گی۔اس ڈرون کو ایک غلیل کے ذریعے فضا میں چھوڑا جاتا ہے۔ اس کا آغاز کرنے والی سب سے پہلی امریکی کمپنی زپلین ہے اور اس پر کام کرنے والے انجینئر اس سے قبل اسپیس ایکس، گوگل، لاک ہیڈ مارٹن اور کئی دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں میں کام کرچکے ہیں۔ ابتدائی طور پر زپلین کے ڈرون مغربی روانڈا میں دور دراز کے ہسپتالوں میں خون پہنچانے کا کام کریں گے تاکہ انتظار کے لمحات کو گھنٹوں سے منٹوں میں تبدیل کیا جائے۔