امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق و دیگر قائدین کا خطاب

13135جماعت اسلامی کی کرپشن کے خاتمے کیلئے یکم مارچ سے ملک بھر میں کرپشن فری پاکستان تحریک جاری ہے ۔ راولپنڈی ، لاہور میں کامیاب ریلیوں کے بعد جماعت اسلامی کے75ویں یو م تاسیس کے موقع پر ملتان میں عام خاص باغ سے کچہری چوک تک ’’ تکمیل پاکستان کشمیر مارچ‘‘ ہوا جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کی ۔ جماعت اسلامی کے سیکر ٹری جنرل وسابق پارلیمانی لیڈرلیاقت بلوچ ، امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ، سابق صوبائی امیر وپارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر ، صوبائی نائب اُمراء چودھری اصغر علی گجر، چودھری عزیر لطیف، شیخ عثمان فاروق، ضلعی امیر میاں آصف محمود اخوانی ، ضلعی سیکر ٹری جنرل ڈاکٹر اورنگزیب شہزاد بھی اُن کے ہمراہ تھے۔ مارچ انتہائی منظم اور مثالی تھا تکمیل پاکستان کشمیر مارچ کا آغاز اپنے مقررہ وقت 3بجے عام خاص باغ سے امیر صوبہ میاں مقصود احمد و صوبائی نائب اُمراء کی قیادت میں روانہ ہوا۔ دولت گیٹ، چوک حسین آگاہی سے ہوتے ہوئے شرکاء مارچ چوک گھنٹہ گھر پہنچے تو امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق ، لیاقت بلوچ ، ڈاکٹر سید وسیم اختر قائدین کے ٹرک پر سوار ہوئے جیسے ہی سراج الحق چوک گھنٹہ گھر پہنچے تو شرکاء مارچ میں موجود نوجوانوں کی زیادہ تعداد جنہوں نے والہانہ استقبال کیا۔ تاجروں ، عوام ، دکانوں پر موجودلوگوں، گھروں کی چھتوں پر موجود لوگوں نے گل پاشی کی اور وکٹری کا نشان بنا کر استقبال کیا۔ تکمیل پاکستان کشمیر مارچ ملتان کی تاریخ کا سب سے بڑا منظم اور مثالی مارچ تھا جس میں ہزاروں لوگ شامل تھے اس کے علاوہ رکشے، کاریں، ویگنیں ، بسیں بھی شامل تھیں ۔ ریلی کا ایک سرا کچہری چوک تھا تو دوسرا سرا عام خاص باغ سے معصوم شاہ روڈ پر موجود تھا۔ کچہری چوک پر قائدین کے ٹرالے پر اسٹیج بنایا گیا چوک کچہری پر جلسے کا آغاز حافظ محمد اسلم کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا ور ہدیہ نعت رسول مقبول ﷺ حبیب اللہ نے پیش کی ۔ اسٹیج سیکر ٹری کے فرائض میاں آصف محمود اخوانی نے سرانجام دیئے۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کو صوبائی امیر میاں مقصود احمد نے خطاب کیلئے مائک پر بلایا۔ امیر جماعت اسلامی خطاب کیلئے اپنی نشست سے کھڑے ہوئے تو عوام خصوصاََ نوجوانوں کا جوش وخروش قابل دید تھا نعروں کی گونج میں مائیک پر تشریف لائے اور حمد وثناء کے بعد عوام سے یوں مخاطب ہوئے کہ عوام اورپر جوش نوجوانوں کا یہ سمندر میرے سامنے جس پر اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سینیٹر سراج الحق نے ملکی صورتحال اور موجودہ حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ لیکس پر فوری طور پر کمیشن بنایا جائے سپریم کورٹ اربوں کے قرضے معاف کرانے والوں کیخلا ف از خود نوٹس لے، احتساب کا عمل وزیر اعظم سے شروع کیا جائے جس کے بعد زرداری، عمران خان اور دیگر کرپٹ لوگوں کا احتساب کیا جائے میں بھی اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں۔ جماعت اسلامی یقیناَ اقتدار میں آئے گی ہم ملک سے کرپشن، بیروزگاری ختم کرینگے اور غریب کے بچوں کو مفت تعلیم دینگے۔ ہم کشمیر کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ پاکستان کے اصل پاسبان اور رکھوالے عوام ہیں اور ملک کیلئے قربانیاں بھی ہمیشہ غریب نے دی ہیں۔ ہمارا عزم ہے کہ ہم میجر عزیز بھٹی شہید، میجر طفیل شہید، کرنل شیر خان شہید کی طرح پاکستان کی خاطر جئیں گے پاکستان کی خاطر مریں گے کیونکہ پاکستان ایک نظریئے کا نام ہے جو توحید کی بنیاد پر کروڑوں شہادتوں اور قربانیوں کے بعد وجود میں آیا۔ پاکستان آنے والے مہاجروں کو جب قتل کیا جاتا تو اُن کے خون سے پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الاللہ کا نعرہ بلند ہوتا۔ قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے صاف طور پر کہا تھا کہ ہمیں قر آن کریم کی موجودگی میں کسی منشور کی ضرورت نہیں ہے۔قائد اعظم نے کہا تھا کہ مدینہ منورہ کی طرح ایک اسلامی ریاست قائم کریں گے اسی لئے لوگ ہجرت کرکے یہاں آئے لیکن ہجرت کرنے والوں نے پنجاب کے چودھریوں ، بلوچستان کے سرداروں ، سندھ کے وڈیروں اور خیبر پی کے کے خوانین کیلئے قربانیاں نہیں دی تھیں ۔ الطاف حسین کے بزرگوں نے کلمہ طیبہ کی بنیاد پر ہجرت کی لیکن ان بزرگوں کو یہ معلوم نہیں تھا کہ الطاف حسین پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگائیں گے یقیناََ ان کا انجام میر جعفر اور میر صادق جیسا ہوگا۔ الطاف حسین نے 20کروڑ عوام کی غیرت اور شہادت پانے والے مہاجرین کی ہجرت کو چیلنج کیا ہے ۔ برطانیہ کی حکومت کو چاہئے کہ وہ الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرے۔ اس بات کا پتہ چلنا چاہئے کہ پانامہ لیکس کا اربوں کاپیسہ اور آف شور کمپنیاں چھپانے والے بتائیں کہ یہ دولت کہاں سے آئی اگر حکمرانوں نے پیسہ ظاہر نہ کیا تو غریبوں کا ہاتھ ہوگا اور ان کا گریبان ہوگا۔ حکمران لندن میں علاج کیلئے جاتے ہیں لیکن ہمارے بچے علاج کی سہولت سے بھی محروم ہیں ۔ سینیٹ و قومی اسمبلی کے ارکان کا علاج مفت ہوتا ہے لیکن غریب کے بچے کو 2روپے کی ڈسپرین دستیاب نہیں ہے میں اس نظام کو نہیں مانتاکیونکہ یہاں حکمرانوں کی بد اعمالیاں سب پر عیاں ہیں اور اس وقت کربلا کا منظر پیش کررہا ہے ۔ کراچی ، کوئٹہ، پشاور، لاہور لہو لہان ہے ۔ حکمرانوں نے ڈالر لے کر یہاں دہشت گردی درآمد کی ہے خون بہانے میں ایجنسیوں کا ہاتھ ہے لیکن ان حالات نے قوم کو جاگنے پر مجبور کردیا ہے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ پنجاب میں اس سال سب سے زیادہ تجارت کانٹے دار تاروں کی ہوئی ہے جو ہمیں سرکاری عمارتوں، سکولوں اور ہسپتالوں کی دیواروں پر نظر آتی ہیں۔ حکمران راتوں کو سوتے ہیں اور عوام ان کا پہرہ دیتے ہیں حالانکہ عوام بجلی کا بل اور ٹیکس دیتے ہیں لیکن حکمران ٹیکس بھی ادا نہیں کرتے۔ کشمیر میں قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ ان شا ء اللہ کشمیریوں کے ساتھ جدوجہد کرکے خون کا آخری قطرہ بہائیں گے اور14اگست کو سری نگر پر قومی پرچم لہرائیں گے ۔
(باقی صفحہ 41پر)
جماعت اسلامی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے مارچ سے خطاب میں کہاکہ جماعت اسلامی نے آئین ، دعوت دین ، رائے عامہ کو منظم کیا اور جمہوری اقدار کو فروغ دیاہے ۔ جماعت اسلامی چاروں صوبوں ، کشمیر و بلتستان میں مرد و زن طلبہ اور نوجوان ، مزدور، کسانوں اور باشعور طبقے کی نمائندہ تحریک ہے ۔
لیاقت بلوچ نے کشمیریوں کی آزادی اور خود مختاری کے لیے لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنے سے ہی خطے میں امن بحال ہو گا ۔ برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادئ کشمیر کو نیا ولولہ اور جذبہ دیاہے ۔پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کشمیر پر متفقہ ، مضبوط ، دوٹوک قومی پالیسی بنائے۔
رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے بھی مارچ سے خطاب کیا اور کہا کہ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق چوروں اور لٹیرں کیخلاف جس مہم پر نکلے ہیں میں ان کے ساتھ ہوں میرا مطالبہ ہے کہ چوروں، لٹیروں، بدمعاشوں، کرپٹ بیورو کریٹس، جرنیلوِ ں ججوں اور کرپٹ وزیر اعظم کو چوکوں پر پھانسیاں دی جائیں۔ حکمرانوں کا مودی سے دوستانہ تعلقات امریکی سازش کا حصہ ہے لیکن میرا سراج الحق سے غریب عوام کی حمایت کا رشتہ ہے جو قائم رہے گا۔
مارچ سے امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ‘ سابق امیر اور صوبائی پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر‘ جماعت اسلامی پنجاب کے نائب اُمراء چودھری اصغر علی گجر،شیخ عثمان فاروق،جے آئی یوتھ کے ناظم رسل خان بابر، صدر ڈسٹرکٹ بار عظیم الحق پیرزادہ،ضلعی امیر میاں آصف محمود اخوانی نے بھی خطاب کیا –