آپ کا مقابلہ آپ کی ذات سے ہے 

اس زندگی کی جنگ میں ہر انسان ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے کی کوشش میں ہے اور اپنے آپ کو دوسرے شخص کے مقابلے میں بہتر سے بہتر ثابت کرنے کی کوشش میں ہے۔ اس صورت میں بعض اوقات انسان وہ کچھ کر جاتا ہے جو اسے نہیں کرنا چاہیے تھا اور پھر بعد میں
پچھتاوے کے سوا اس کے پاس کچھ نہیں بچتا ۔
یاد رہے کہ ہر انسان کا مقابلہ اس کی اپنی ذات سے ہوتا ہے نہ کہ کسی دوسری شخصیت سے کیونکہ ہر انسان ایک جیسی قابلیت، صلاحیت اور ٹیلنٹ نہیں رکھتا تو وہ چاہے جتنی بھی کوشش کرلے اگر اس میں دوسرے شخص کی طرح وہ صلاحیت موجود نہیں ہے تو وہ کبھی بلندی پر نہیں پہنچ پائے گا اور اگر وہ بلندی کو چھو بھی لے تو وہ زیادہ عرصے تک نہیں رہے گی کیوں کہ انسان اپنی بلندی اسی وقت حاصل کر سکتا ہے اور اس کو اسی صورت میں برقرار رکھ سکتا ہے جب اس کو اپنے کام سے اپنے شعبے سے محبت ہوگی، اس کو کام کرنے میں مسرت محسوس ہوگی کیونکہ دنیا میں وہ کام، وہ شعبہ، وہ ہنر اور ہر وہ چیز جس میں ایک انسان، ایک ذات، ایک روح دلچسپی رکھتی ہو تو وہ انسان  اس کام کو کرنے میں کبھی تھکاوٹ محسوس نہیں کرے گا اس لیے جو لوگ آج بھی دوسروں سے مقابلہ بازی کے چکر میں اپنا قیمتی وقت برباد کر رہے ہیں وہ یہ  جان جائیں کہ ان کا مقابلہ ان کی اپنی ذات سے ہے کیونکہ ہر شخص اپنا مقصد لیے اس دنیا میں آیا ہے اور یہ اس کا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنی خداداد صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے اپنی زندگی کو بھرپور انداز میں جئے۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں