۔2019 کی پہلی کرن

انکے نام جو بے نام رہتے ہوۓ اپنا خون ، جیون حتی کہ نام نشان تک اس دھرتی پہ قربان کر گئے۔جن کو لوک نامعلوم افراد کہتے ہیں تو کبھی وطن پاکستان کی اولین دفاعی لائن۔۔۔

 انکے نام جو برفیلی چوٹیوں، سنگلاخ میدانوں اور تپتے صحراؤں میں دفاعِ وطن کے لئے سینہ سپر کیے ہوۓ ہیں۔

انکے نام جو کشمیر کی وادیوں میں نہتے سنگبازی کرتے ہوۓ تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں

انکے نام جو سات لاکھ انڈین فوج کو تگنی کا ناچ پاکستان زندہ باد کی تال پہ نچا رہے ہیں

انکے نام جو ہمارے گلی کوچوں کی حفاظت کرتے اپنے بچوں کو یتیم کر گئے۔

انکے نام جو تندرست و توانا اجسام کے مالک تھے لیکن آج حفاظتِ وطن کے فریضہ کو سر انجام دیتے خود کو ادھورا کر گئے

ان سوشل میڈیا کے سپاہیوں کے نام جو اپنے موبائل لیپ ٹاپ کو اے کے 47 بناۓ ففتھ جنریشن وار کے محا ذپہ ڈٹے ہوۓ ہیں

اس شخص کے نام جو تکمیل پاکستان اور آزادی کشمیر کے لئے ہر اول دستہ کا سپہ سالار ہے۔جو 2017 کو کشمیر کا سال قرار دے کر پابند سلاسل قرار پاتا ہے۔آزاد فضاؤوں میں آنے کے بعد ایک پھر 2018 کو کشمیر کے لئے وقف کرنے کا اعلان کرتا نظر آتا ہے۔

ہر اس فرد ، تنظیم ، ادارے کے نام جو اپنے لفظ صفحہِ قرطاس پہ سجاتا ، آواز جو سبز ہلالی پرچم کی سر بلندی کےلئے بلند کرتا ، آنسو جو مصلے پہ بیٹھ کر رب کائنات کے حضور گراتا ، جو خون کا قطرہ حفاظت وطن کے لئے بہاتا ہے اس کے نام۔۔۔۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں