اے وطن تیری عظمت کی قسم

جب سے برصغیرہند کی تقسیم ہوئی ہے اور اس وجہ سے ہمارا ملک’’ اسلامی جمہوریہ پاکستان‘‘ معرض وجود میں آیا ہے ،اس وقت سے لے کر آج تک ہمارے ازلی دشمن ملک بھارت نے اس کلمے کی بنیاد پر بننے والی ریاست ملک پاکستان کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا اوراسے دل سے تسلیم بھی نہیں کیا، وہ اپنے دشمنی والے مذموم ارادوں کو ہمارے پیارے ملک پاکستان پر لاگو کرکے ہمارے امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔ پوری دنیااس بات کی شاہد ہے کہ ملک پاکستان نے امن وامان کی فضا پیداکرنے کے لیے اس پورے خطے میں بے شمارقیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اورپورے خطے میں امن وامان کی صورتحال بحال کرنے کے لیے وطن عزیز پاکستان کئی دہائیوں سے حالت جنگ میں ہے، لیکن دشمن کی یہ بھول ہے کہ وہ اپنی مکاری،سازشوں اوربرے ارادوں کو پاکستان پرلاگو کرسکے ۔
ہمارے ہمسایہ ملک بھارت نے جہاں پاکستان کے خلاف بہت سے پراپیگنڈے کر کے ملک پاکستان میں انتشار کو ہوا دے کر اس ملک کی امن وامان والی فضا کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے انہی سازشوں میں سے ایک ناکام اور شکست خوردہ سازش بھارت نے 6ستمبر 1965ء کو ہمارے ملک و ملت کو للکارتے ہوئے کی۔وہ اس طرح کہ بھارت نے 6ستمبر 1965ء کو اپنی پوری عسکری قوت سے وطن عزیز پاکستان پر حملہ کر کے اپنی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو للکارا۔لیکن ہماری فوج اور عوام نے ان کے مقابلے میں کم وسائل ہونے کے باوجود اپنے سے کئی گنا زیادہ بڑے ملک کو ناکوں چنے چبواتے ہوئے حب الوطنی اور جذبہ ایمانی کا حق ادا کرتے ہوئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر ان کے ناپاک عزائم، ارادوں کو خاک میں ملا دیا اور بے دریغ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے امن کے دشمنوں کو یہ بتا دیا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں ،نہ ہمیں غلام بنایا جا سکتاہے ،نہ ہماری آزادی چھینی جا سکتی ہے ۔اس دن پاک فوج اور عوام نے دفاع وطن کاحق ادا کرتے ہوئے دشمن کوسبق سیکھاتے ہوئے انہیں ایسی عبرت ناک شکست سے دوچار کیا کہ پاکستان کی فوج اور عوام کی جرأت اور بہادری کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔
ہر سال6ستمبر کو دفاع وطن پاکستان کے لئے اپنا سب کچھ قربان کردینے والے ،عزم و ہمت کی چٹان بن کر مقابلہ کرنے والے، ان عظیم جانثاروں ،غازیوں اور شہیدوں کی جرأت،دلیری کو سلام عقیدت پیش کیا جاتا ہے اور اس دن پاک فوج اور عوام اس بات کا علی الاعلان اظہار کرتے ہیں کہ :
اے وطن ! ہم تیری عظمت کی قسم کھاتے ہیں
تری حرمت تری عزت کی قسم کھاتے ہیں
تیرے دامن پہ کبھی آنچ نہ آنے دیں گے
جان دے دیں گے مگر تجھ کو نہ جانے دیں گے
تجھ سے سرکش ہوا کوئی تو بگڑ جائیں گے
تیغ کیا چیز ہے ؟ ہم توپ سے لڑ جائیں گے
تیرے پرچم کو کبھی خم نہیں ہونے دیں گے
تیری عزت کو کبھی کم نہیں ہونے دیں گے
یوم دفاع کے پُر مسرت موقع پرہم پھر سے اس بات کا اعادہ کردینا چاہتے ہیں کہ ہم باہمی اتفاق واتحاداوریکجہتی جیسی بہت بڑی خوبی کو ختم نہیں ہونے دیں گے ،کیونکہ کہیں ایسا نہ ہوکہ خدانخواستہ ہمارادشمن ہماری آپس کی نااتفاقیوں سے کوئی فائدہ اٹھالے اور ہمیں بعد میں پچھتاوے کے علاوہ کچھ حاصل نہ ہو۔جیسا کہ ہم سب بخوبی جانتے ہیں کہ ہماری آپس کی نااتفاقی وتعصب کادشمن پہلے سے فائدہ اٹھاچکاہے ،جس کانقصان ہمیںیہ ہوا کہ ہمارے پیارے ملک کاایک بازوکاٹ کر ہمیں دو لخت کردیا۔اللہ تعالیٰ ہمارے ملک پاکستان کو اندرونی اور بیرونی سازشوں سے محفوظ فرمائے آمین۔

حصہ
mm
امیر حمزہ بن محمد سرور سانگلہ ہل ضلع ننکانہ کے رہائشی ہیں۔انہوں نے عربی اور اسلامیات میں ماسٹرز کیا ہے۔ سانگلہ ہل کے نواحی گاؤں علی آباد چک نمبر112میں مستقل رہائش پذیر ہیں ۔ان دنوں فیصل آبادمیں ایک رفاہی ادارے کے ساتھ منسلک ہیں، ان کے کالمز روز نامہ’’ امن ‘‘ روزنامہ’’ قوت‘‘روز نامہ’’ سماء‘‘ روزنامہ’’حریف‘‘ میں شایع ہوتے ہیں۔اپنے نام کی مناسبت سے ’’امیرقلم ‘‘ کے زیر عنوان لکھتے ہیں۔ ماہ نامہ’’ علم وآگہی ‘‘اوراسی طرح دیگردینی رسائل وجرائدمیں مختلف موضوعات پرمضامین سپردقلم کرتے رہتے ہیں۔انہوں نے نیشنل لیول پرکئی ایک تحریری مقابلہ جات میں حصہ لیااورنمایاں پوزیشنیں حاصل کیں ۔شعبہ صحافت سے خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں ۔ ای میل:hh220635@gmail.com

جواب چھوڑ دیں