بے مثال وبے نظیر

پاکستان کے جنم لیتے ہی مصائب وآلام نے اس گھر کی راہ دیکھ لی ،پاکستان کے کشادہ سینے پرشکست وہزیمت جیسے ناسورسے بڑھ کرزخموں نے چھیدکئے۔ہرمیدان میں ننگ دین وملت غداروں نے ضمیرفروشی کے مظاہرپیش کئے ۔عزتیں پامال ہوئیں ،دوشیزاؤں کی آبروریزی کی گئی ،اغیاراپنی تمام ترحشرسامانیوں کے ساتھ وطن عزیزپرجھپٹ پڑا۔ہرسودل خراش مناظرنے فضاکوسوگوارکیا،بم برسے ،گولیاں چلیں،خون کی ہولی کھیلی گئی،لاشیں گرتی نظرآئیں ،اعضاء بکھرتے رہے،گھراجڑتے رہے،بچے یتیم ہوتے رہے ،چہارسوموت نے ڈیرے ڈالے ،زندہ گھرسے نکلتے مگرکاندھوں پہ کٹی پھٹی لاش لوٹتی ۔دشمن نے جبرواستبدادکی انتہاکردی،غیرتوغیراپنوں نے بھی اس بہتی گنگامیں ہاتھ دھوئے ۔ہمارے ایمان لوٹنے کی جسارت کی گئی ۔دین کی تعلیم وتربیت اورمذہب کے پھلنے پھولنے کے تمام راستے مسدودکرنے میں کوئی کسرنہ چھوڑی گئی۔ملک پاکستان کودولخت کردیاگیا،کرپٹ حکمرانوں نے ملک عزیزپرظلم وستم کی انتہاکردی۔پاکستان کے مسلمانوں کودنیاکے سامنے ذلیل ورسواکرنے کی سازشیں کی گئیں ۔جگہ جگہ دہشت پھلائی گئی اورلوگوں کے چیتھڑے اڑائے گئے جوآوارہ کتوں کی خوراک بنے ،ماؤں سے ان کے لعل ،بہنوں سے ان کے عزیزتربھائی اورسہاگنوں سے ان کے محافظ چھین کریاتولاپتہ کردیئے گئے یاپھرامریکہ کے ہاتھ بیچ دیئے گئے ،بھارت دشمنی میں اس قدرآگے بڑھ گیاکہ بلاناغہ نہتے شہریوں کونشانہ بنانے لگا۔پوری دنیاملک پاکستان کودہشت گردوں کی آماجگاہ سمجھنے لگی ،تمام دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیاں ملک کی بنیادوں کوکھوکھلاکرنے لگیں ۔وطن عزیزکے مسلمانوں کوپردیس میں بھی ذلیل ورسواکیاگیا۔لوگ اپنے اس وطن کودہشت کی علامت سمجھ کراسے ہی چھوڑکراغیارکی پناہ میں جانے لگے،پوری دنیانے اس کے خلاف محاذکھول دیا۔کیاکچھ نہیں کیاگیااس ملک کے ساتھ ۔غربت نے قوم کی کمرتوڑڈالی،کرپشن کاعفریت بے قابوہوکرسب کونگلنے لگا،فرقہ واریت کوہوادی گئی،اپنے ہی دہشت گردوں کے آلہ کاربننے لگے ،حکمران بھی دشمنوں کی کٹھ پتلی بنے ،رشوت ستانی نے ہرفردکواپنے شکنجے میں جکڑڈالا،معیشت نے دم توڑا۔میں کیاکچھ گنواؤں فقط اتناہی کافی ہے کہ ہماری پوری تاریخ قتل وغارت،تباہی ودہشت گردی اورانسانیت سوزکرتوتوں سے بھری پڑی ہے ۔بیرونی دنیاکی مداخلت اوربراہ راست اس میں حصہ لینے والوں کی سیاہ تاریخ رقم ہے ۔حرف آخریوں کہیے برستی آگ ،بھڑکتے شعلوں کے خون آشام مناظر،ملک میں دریائے آگ وخون کی طغیانی ،اس کی دردناک موجیں ،اس قوم کی شکست وریخت ،ان کے انحطاط وزوال کی داستانیں ،ان کے اختلافات وانتشاراوران کی بے بسی وبے کسی سب کچھ توہے جوکسی بھی قوم وملت اورملک کی بنیادیں ہلاکراسے منہدم کرنے کے لیے کافی ہے ۔
مگرآفرین ہے ایسی قوم پرجوسب کچھ سہنے کے باوجودبھی استقامت کاپہاڑبنی رہی،انگ انگ کٹوانے کے بعدبھی دنیائے دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیواربنی رہی ۔اس پرلاکھوں غموں نے ہلہ بولامگرحوصلہ اس قدرکہ دنیاورطہ حیرت میں گم یہ سوچنے پرمجبورکہ یہ لوگ یقیناکوئی خلائی مخلوق ہیں جودردتوسہتے ہیں مگرنہ توآہ وبکاکرتے ہیں اورنہ ہی اپنی جگہ کوچھوڑنے پرتیارہوتے ہیں ۔دنیانے ان کے اتحادواتفاق کے روح پرورمناظربھی دیکھے اوران کی طویل وپرمشقت جدوجہدکاسفربھی جانا۔ان کی اخوت ومحبت اوریگانگت کی مثال دینے سے دنیاتوکجاتاریخ بھی قاصرہے ۔یہ لوگ شائدمٹی کے نہیں فولادکے بنے ہیں کہ جن کے عزیزوں کوبم دھماکوں میں اڑادیاگیایاپھرکہیں بھی کسی بھی طرح کی دہشت گردی کانشانہ بنایاگیامگرپھربھی یہ قوم نئے عزم وولولہ لئے دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیواربنی ہوئی ہے، اس قوم نے انتخابات میں بھی اپنے باشعورہونے کابرملااظہارکیااورایسے لیڈرکاانتخاب کیاجوکہ ان کے نزدیک بہترین خوبیوں کامالک ہے، اب یہ نئے آنے والے حکمران پرمنحصرہے کہ وہ کس قدراس بے باک ونڈرقوم کی امنگوں کاترجمان ہونے کاثبوت دیتے ہوئے ان کی امیدوں پرپورااترتاہے ۔رہی بات قوم کے سپوتوں کی تواس قوم کے سپوتوں نے بھی ملک وملت اورقوم کے لئے لازوال قربانیوں کی داستانیں رقم کی ہیں ، سپوت سے مرادفوج ہے کہ جس نے ہرمحاذپراپنی قوم کے لئے بے دریغ خون بہایااوربے مثال کرداراداکیا، الیکشنوں میں بھی یہی سپوت شفافیت کی دلیل ہیں۔سلام ایسی قوم کوکہ جو یقیناایک بے مثال وبے نظیرقوم ہے جسے تاریخ اپنے سینے پرہمیشہ درخشندہ ستارے کی مانندسجائے گی اوراس پرہمیشہ فخرکرتی رہے گی ۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں