پہلے طاق راتوں میں مسجد عبادت کیلئے جاتے تھے اب اگر آپ نے عبادت کرنی ہے تو مسجد نہیں جاسکتے
اتنا شور شرابہ ، کھانے پینے ۔۔۔،
گویا پارٹیاں و فنگشنز ہوں
قدر کی راتیں انجوائے میں گزرتی ہیں باقاعدہ
یہ شدید دکھ ، بڑے درد بھرے المیے کی بات ہے ،
اس پرفتن دور میں انسان کے پاس یہی پانچ دس راتیں بچی ہیں جس میں انسان اللہ سے جڑ جاتا ہے لیکن اب یہ راتیں بھی تماشا بن گئ ہیں ،
اور پورے سال میں ایک یہی مہینہ ہوتا ہے کہ انسان اپنے خالق و مالک و رازق کو راضی کرسکتا ہے ، لیکن یہ دجالی سسٹم بچوں اور جوانوں کے امتحان بھی اسی مہینے رکھتا ہے ، میچز اور دیگر کھیلوں کے میدان بھی اسی مہینے سجاتا ہے ، میڈیا اسی مہینے چن چن کر خبریں پیش کرتا ہے جیسے اس رمضان ریحام کی کتاب اور الیکشنز ، اول فول دیگر پروگرامز ،،۔۔۔،،
اور بول چینل کی شیطانیاں ۔۔۔
باقی فحاشی تو خیر ویسی کی ویسی ہی رہتی ہے ، ایڈورٹائزنگ جاری رہتی ہے ، نفس کو بھڑکانے کا اہتمام مذہبی پینٹ کے ساتھ کردیا جاتا ہے
ٹی وی اور موبائل کی ایجاد شریف کے بعد سے مسلمان اس مبارک مہینے میں بھی اللہ سے دور رہتا ہے
اس رمضان تو مسلمانوں کی زبانیں اللہ کی بجائے خان و نواز و ریحام و مریم و زردار کے نام ہی جپتی رہیں ۔۔۔،
انا للہ وانا الیہ راجعون
کیسی عجیب بات ہے نا ؟
آپ ہر چیز سے ویسے ہی جڑے رہتے ہیں جیسے ہمیشہ جڑے ہوتے ہیں ، آپ نہیں اٹیچ ہوپاتے تو ایک اللہ کیساتھ نہیں ہوپاتے
آپ کا تعلق ہر شے سے قائم ہے ، آپ نہیں منسلک تو ایک اللہ کیساتھ نہیں منسلک ۔۔۔۔
حضرات
ہم شائد بھول رہے ہیں کہ ؛
رمضان کیسے گزرے ، زندگی کیسے گزار کر آئے ہو ؟
فرشتے ہر ایک کی کتاب لکھ رہے ہیں ، یہ سوال قیامت کے روز جان نہیں چھوڑیں گے
انسان کی یہ دلائل دینے والی زبان اس دن بند کردی جائے گی ، اعضاء بول بول کر زندگی کا ہر لمحہ خود سنائیں گے ، ہر انسان کی چھوٹی بڑی ہر ہر بات اس کتاب میں درج ہوگی ،
اس کتاب کے تذکرے آپ کو یہ شیطان میڈیا نہیں سناسکتا ، کہ کہیں آپ اللہ سے نہ جڑ جائیں ، اور اس سسٹم کے سب دھندے نہ بند ہو جائیں
فرشتوں سے آپ کیسی کتاب لکھوا رہے ہیں ، اس کی فکر کیجئے
وگرنہ اس سے بڑا بیوقوف کوئ نہیں جو اپنی کتاب کو اپنے خلاف لکھوا رہا ہے
آپ صاحبِ عقل ہیں تو اسے اپنے ”حق میں” لکھوائیے