فاروق طاہر ہندوستان کےایک معروف ادیب ،مصنف ، ماہر تعلیم اور موٹیویشنل اسپیکرکی حیثیت سے اپنی ایک منفرد شناخت رکھتے ہیں۔ایجوکیشن اینڈ ٹرینگ ،طلبہ کی رہبری، رہنمائی اور شخصیت سازی کے میدان میں موصوف کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔جامعہ عثمانیہ حیدرآباد کے فارغ ہیں۔ایم ایس سی،ایم فل،ایم ایڈ،ایم اے(انگلش)ایم اے ااردو ، نفسیاتی علوم میں متعدد کورسس اور ڈپلومہ کے علاوہ ایل ایل بی کی اعلی تعلیم جامعہ عثمانیہ سے حاصل کی ہے۔۔بحیثیت ایجوکیٹر مختلف تعلیمی اداروں سے منسلک ہیں۔اساتذہ و طلبہ کی تعلیم و تربیت اور شخصیت سازی کے میدان میں اپنی گرانقدر خدمات کی وجہ سے ادبی اور تعلیمی حلقوں میں بے حد مقبول ہیں۔ قومی اور بین الاقوامی اخبارات ،رسائل و جرائد میں تعلیمی فلسفہ ،تعلیمی نفسیات ،جدید تعلیمی رجحانات و نظریات،اسلامی تعلیمی نظریات ،طلبہ ،اساتذہ اور والدین کی رہنمائی اور شخصیت سازی پر ان کے 350سے زائد مضامین انگریزی اور اردو زبان میں شائع ہوچکے ہیں۔”طلبہ کے تین دشمن “ ”موثر تدریس“ اور” المعلم “ آپ کی تین کتابیں زیر تر تیب ہیں۔ریاست آندھرا پردیش و تلنگانہ کے سرکاری ،نیم سرکاری اور متعدد خانگی مدارس و کالجس کے اساتذہ وطلبہ کی رہنمائی،رہبری اور تربیت کے فرائض بڑی مستعدی سے انجام دے رہے ہیں۔آپ کی لکھی ہوئی سائنس کی درسی کتب ریاست تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے سرکاری نصاب میں شامل ہیں۔روزنامہ منصف،حیدرآباد کے تعلیمی سپلمینٹ”نئی منزلیں،نئے قدم “کے مستقل کالم نگار ہیں۔اساتذہ کی تربیت ، طلبہ کی رہنمائی و رہبری اور شخصیت سازی ان کے محبوب موضوعات ہیں۔ اخبار روزنامہ منصف حیدرآباد کے علاوہ فاروق طاہر کے مضامین،سہ روزہ دعوت نئی دہلی،ماہنامہ اردو ڈائجسٹ لاہور، ماہ نامہ الفقیہ لاہور، روزنامہ جنگ پاکستان، ہفت روز ہ البلاد حیدرآباد،
The Companion(English Monthly) New Delhi،The EduBench(Mothly-Hyderabad)
صحافی دکن کے علاوہ ہندوستان کے مختلف اخبارات و رسائل و جرائد میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔فاروق طاہر کو ان کی تعلیمی خدمات کے عوض متعدد سرکاری اور غیر سرکاری اعزازات سے سرفراز کیا گیا ہے۔
اسکے علاوہ موصوف کے مضامین پاکستانی اور خلیجی اخبارات کی بھی زینت بنتے ہیں
بہت خوب
جامع اور عمدہ تعارف
⭐ ⭐ ⭐ ⭐ ⭐