ماہ شعبان جو میرے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا مہینہ ہے اور رمضان المبارک امت مسلمہ کا مہینہ ہےان دونوں مبارک مہینوں کی فضیلت بے انتہا ہے اسی لئے تمام مسلمانوں کے دلوں میں ان مبارک مہینوں کے لئے عقیدت اور احترام پایا جاتاہے ان مبارک مہینوں کو اللہ رب العزت کےذکر وشکر میں گزارنا چاہئے اسی لئے ماہ شعبان سے ہی دورہ قرآن پاک کی محافل کا انعقاد شروع ہوجاتا ہے جو ماہ رمضان المبارک تک جاری رہتا ہے جس میں شرکت کرنا باعث ثواب بھی ہے اور ایسی محافل میں علماء کرام کی رہنمائی میں بندے کو قرآن پاک ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ پڑھنے کا موقع ملتا ہے جس سے دین کی سمجھ آتی ہے ایسی معتبر محافل بندے کے لیے اچھی اور بہترین صحبت کا ذریعہ بھی ہیں ، قران پاک کی تعلیم حاصل کرنا ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے جیسا کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا تم میں اچھا وہ شخص ہے جو قرآن پاک سیکھے اور سکھائے (بخاری شریف)۔
مسلمان کو صرف قرآن پاک کے سیکھنے اور سکھانے پر ہی اجر سے نوازا نہیں جاتاہے بلکہ قران پاک کی ایک آیت کو بھی توجہ سے سننے پر نیکی عطا کی جائے گی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص قرآن پاک کی ایک آیت بھی (توجہ سے )سنے اسکے لئے ایک نیکی لکھی جاتی ہےجو بڑھتی ہی چلی جاتی ہے۔ مذکورہ بالا روایت سے قرآن پاک کے پڑھنے اور سننے کی فضیلت واضح ہے۔
لہٰذا ماہ شعبان مبارک اور رمضان المبارک میں ایسی محافل میں شرکت کرنا باعث اجر ثواب ہے پھر ایسی محافل میں نیک لوگوں کی صحبت سے بھی انسان کو بہت کچھ سیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملتا ہے کیونکہ انسان کی یہ فطرت ہے کہ اس پر اپنے ساتھیوں اور دوستوں کا اثر لازمی طور پر ہوتا ہے جیسا کہ بہت سی ایسی باتیں اور اعمال جسکا ہم عام طور پر خیال نہیں رکھتے ہیں ایسی محافل میں اپنے ساتھیوں کو دیکھ کر خود بھی کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور سیکھ جاتے ہیں ، مثلا کچھ خواتین جو پہلے اپنے حجاب کا خیال نہیں رکھتی تھی اب وہ بھی حجاب وغیرہ کا خیال رکھنے لگی ہیں _اسی طرح کچھ خواتیں جو زکوۃ دینے میں لاپرواہی کرتی تھیں وہ اب باقاعدہ ان دینی فرائض کو انجام دیتی ہیں۔
اکثر خواتین رمضان المبارک میں وقت گزاری کے لئے ٹی وی دیکھتی ہیں یا گھنٹوں اپنی دوستوں وغیرہ سے فون پر گفتگو کرتی رہتی ہیں جس میں ناچاہتےہوئےبھی کسی کی غیبت یا کوئی غلط بات منہ سے نکل جاتی ہے لہٰذا ان معتبر ایام کو بیکار کاموں میں گزارنے سے بہتر ہے کہ کچھ وقت اللہ رب العزت کے زکر وشکر میں اور قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرنے میں گزاریں جو افضل نیکی ہے جس سے سکون دل بھی حاصل ہوسکتا ہے سبحان اللہ ۔
اور میرا یہ تجزیہ ہے کہ ایسی معتبر محافل آپ کے اندر یقینی طور پر تبدیلی کا باعث بنتی ہیں اور رب کے قریب کردیتی ہیں اس کے لئے ضروری امر یہ ہے کہ جو سیکھیں اور پڑھیں ان پر اخلاص کے ساتھ عمل کریں
اللہ رب العزت ہمیں ایسی محافل سے کچھ سیکھنے سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین ۔