خیر کی برکت

ارے ارے آپی کہاں بھاگی جا رہی ہیں تیز تیز؟ عیشا نے تیز قدموں سے چلتی برابر والے گھر کی مسفرہ کو آواز لگائی ۔ دونوں گھرانوں میں بہت اتفاق تھا۔ مسفرہ جو جاب کے انٹرویو کے لئے نکلی تھی عیشا کو صبح صبح عبایہ میں انکل کے ساتھ گھر سے نکلتے دیکھ کر حیران رہ گئی کیونکہ جب سے عیشا فرسٹ ایئر میں آئی تھی تب سے اس کے لئے صبح سویرے جاگنا جیسے جرم ہو گیا تھا جسے کرنے کا وہ سوچ بھی نہ سکتی تھی ‘ آج اسے گھر سے نکلتے دیکھا تو اپنا جواب دینے سے پہلے عیشا پر ہی سوال داغ دیا ‘ آج سورج نکلا تو مشرق سے ہے لیکن اس کے باوجود اتنا بڑا انقلاب کیسے ہوا گڑیا؟ عیشا کہنے لگی پہلے آپ بتائیں کہاں جا رہی ہیں ‘ ابا اتنے اپنی بائیک صاف کرتے ان کی باتوں پر مسکرانے لگے۔

کہاں جانا یار وہی نئی نوکری کے لئے انٹرویو دینے جا رہی ہوں ‘ مسفرہ اداس لہجے میں گویا ہوئی ۔

تو آپی اس میں اتنی اداسی والی کیا بات ہے ؟ عیشا نے نیا سوال کیا ۔

عیشا آج کل ایک اچھے اسکول میں جاب ملنی اتنی مشکل ہو گئی ہے تعلیمی قابلیت کے ساتھ ساتھ پروفیشنل کورسز کی ڈگریاں بھی ضروری ہیں ورنہ پھر کم تنخواہ والے اسکولز میں جاب کرو تو گھر کا گزارہ مشکل ہے اور اب مہنگائی کا یہ حال ہے کہ اکیلے امی کی تنخواہ میں کچھ بھی نہیں ہو پارہا مسفرہ مزید افسردہ ہوئی۔

تو بیٹی مسفرہ آپ کوئی کمپیوٹر کورس وغیرہ کر لیں نا تاکہ اچھی جاب اچھی جگہ مل سکے یا جاب کے ساتھ شام میں گھر بیٹھے آن لائن کام بھی ساتھ ساتھ کر لیں عیشا کے بابا نے محبت سے اسے سمجھایا۔

مسفرہ پھیکی سی مسکراہٹ کے ساتھ بولی چچا جان معمولی سے معمولی کورس بھی بڑی رقم سے ہوتا ہے اور آپ گھر کے حالات جانتے ہیں چھوٹے بہن بھائیوں کی تعلیم ابو جی کی بیماری پھر بجلی گیس کے بل ‘ ان سب سے نظر چرا کے میں اپنے کورس پر پیسے خرچ نہیں کر سکتی’ ایسے کورسز کے اخراجات میں گھر کی نہ جانے کتنی ضروریات پوری ہو جاتی ہیں مسفرہ کی آنکھوں میں نمی اور لہجے کے درد نے عیشا اور اس کے ابا کو بھی دکھی کر دیا ‘

بیٹی بات تمہاری درست ہے لیکن اللہ سبحان تعالی تو سب کا ہے سب کچھ جانتا ہے سب کی مدد کرتا ہے سمجھ لو تمہاری یہ پریشانی اب کچھ دن کی ہے عقیل صاحب مسکراتے ہوئے جوش سے بولے۔

میں سمجھی نہیں چچا جان آپ کی بات کا مطلب ؟ مسفرہ نے استفسار کیا ۔

بیٹی تم نے جماعت اسلامی اور الخدمت کا نام تو سنا ہی ہوگا ؟

جی چچا جان سنا تو ہے لیکن زیادہ کچھ نہیں جانتی ۔

تو بیٹا اب جان لو ‘ یہ جو میں صبح صبح تمہاری چھوٹی سی سہیلی کو لئے جا رہا ہوں تو یہ نالائق بھی کمپیوٹر کورس کرنے ہی جا رہی ہے اور یوں سمجھو جیسے مفت میں ، عقیل صاحب مسکراتے ہوئے بولے ۔

مفت میں کمپیوٹر کورس کیسے چچا جان ؟ مسفرہ حیرت کی انتہا پر تھی ۔

بیٹا الخدمت پاکستان نے کراچی میں ” بنو قابل ” کے نام سے ایک آئی ٹی پروگرام متعارف کروایا تھا پچھلے سال سے ‘ اس میں’ میں عیشا کے تایا کے بیٹے کی رجسٹریشن کروائی اس کا نام آیا اور وہ ماشاءاللہ کورس کر کے اب ایک بڑی کمپنی میں آئی ٹی ڈپارٹمنٹ میں لگ گیا ہے اور اس نوکری کے لئے مدد بھی الخدمت جماعت اسلامی نے ہی کی۔ تو بیٹا جب سے عیشا اسکول سے کالج میں آئی ہے میں اس دن کے انتظار میں ہی تھا کہ کب رجسٹریشن دوبارہ سے شروع ہوں اور میں عیشا کا نام دوں اس میں ، کیونکہ عیشا نے بھی تو آگے جا کر ان شاء اللہ آئی ٹی انجینئر بننا ہے ‘ کیوں عیشا ؟ جی جی بابا بالکل بننا ہے ۔ عیشا نے خوشی سے جواب دیا ۔

لیکن چچا جان یہ واقعی فری کورسز کروائیں گے ؟ مسفرہ نے پوچھا ۔

دیکھو بیٹی انہوں نے ایک معمولی سی رقم ” ٹوکن منی ” کے نام سے رکھی ہے جو طالب علم کو کورس مکمل کرنے پر واپس لوٹا دی جائے گی ‘ فیس رکھنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ طالب علم کورس مکمل کر کے ہی جائیں درمیان سے نہ چھوڑیں اس طرح صرف یہ ہی نہیں کہ یہ لوگ کورس فری کروا رہے ہیں بلکہ قوم کے معماروں کو ذمہ دار اور کارآمد بھی بننے میں مدد دے رہے ہیں تاکہ کوئی بھی اس ملک اس ارض پاک کو ناکام سمجھ کر اسے چھوڑنے کا نہ سوچے ‘ بیٹا زمین سے اصل محبت یہ ہی ہوتی ہے۔ تم جانتی ہو اب تک کراچی سے ہی ” بنو قابل ” کے پچپن کے قریب مراکز سے تقریبا پچاس ہزار طلبا مختلف کورسز کر چکے ہیں اور ان شاء اللہ اب لاکھوں بچے بچیاں پھر سے کورسز کریں گے پورے ملک سے اور کامیاب ہوں گے بلکہ اس بار تو ایک عمر رسیدہ بزرگ بھی اس کورس میں بطور طالب علم شامل ہوں گے ‘ بیٹا یہ ہے خیر کی برکت ، جو الخدمت جماعت اسلامی کے وجود سے اللہ تعالی پورے ملک میں پھیلا رہا ہے اور پھیلانا رہے گا ‘ عقیل صاحب کے لہجے میں الخدمت کے لئے جماعت اسلامی کے لئے اور اس میں موجود ان لوگوں کے لئے عقیدت ہی عقیدت تھی جو سچے دل سے اس ملک پاکستان سے اس کی آنے والی نسل سے اس ملک کی ترقی سے بے لوث محبت کرتے ہیں اور پاکستان کا نام دنیا میں روشن دکھانے کے لئے جان و مال سے خدمت کررہے ہیں ۔ بیٹا آپ چاہیں تو آپ بھابھی سے اجازت لے کر اپنے بھائی کو ساتھ لیں اور ہمارے ساتھ ابھی رجسٹریشن کے لئے چلیں کورس میں ایڈمیشن ہونے کی دیر ہے پھر اللہ آپ کے لئے آگے کی راہ بھی آسان کر دے گا ۔

جی جی چچا جان کیوں نہیں ‘ میں ابھی امی سے بات کر کے آتی ہوں اور عبداللہ کو ساتھ لے کر چلتی ہوں آپ کے ساتھ’ آپ نے آج جو راہ مجھے دکھائی ہے اس سے میرے دل میں امید کی روشنی جل اٹھی ہے اللہ تعالی ” بنو قابل ” پروگرام کو ترتیب دینے والوں اس کار خیر میں حصہ لینے والوں اور اسے کامیاب بنانے والوں کی دنیا و آخرت اپنی رضا کے ساتھ رکھے آمین ۔ میں بس پندرہ منٹ میں آئی ساری ضروری دستاویز بھی لے آوں گی ‘ اب نئی جاب کا انٹرویو “بنو قابل ” سے قابلیت کا سرٹیفکیٹ لے کر ہی دوں گی مسفرہ مسکرا کر کہتی گھر کے دروازے سے اندر داخل ہو گئی ۔