بےتیغ بھی لڑتا ہے !

مومن ہے تو بےتیغ بھی لڑتا ہے سپاہی؛

غزہ اس وقت علامہ اقبال کے اس مصرعے کی عملی تصور بنا ہوا ہے،

یحییٰ سنوار نے ڈرون کو چَھڑی مار عصا کلیمی کے حقیقی وارث ہونے کا ثبوت دیا اور ساری دنیا کے مسلمانوں کو یقین محکم عمل پیہم کا درس دیا۔ جنگییں صرف توپوں اور میزائلوں سے نہییں لڑی جاتیں رعب و دبدبہ کفار کے دل پر لرزہ طاری کر دیتا ہے۔

فرعون اور موسیٰ علیہ السلام کی جنگ ہر دور میی جاری رہی کل جو مجبور و محکوم تھے آج فرعون بنے ہوئے ہییں اور مسلمان کسی عصا کلیمی کے منتظر ہیں۔

یہ عصا کلیمی (ایٹم بمب) ہے جسے امریکہ ودیگر ممالک نے قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا۔اور اسلام کے ناخلف حکمرانوں نے آج کے دور کے صلاح الدین ایوبی کو کھو دیا۔

عصا نہ ہوتو کلیمی ہے کارِ بے بنیاد؛

اسی صدی میں جب کچھ بے بنیاد ومن گھڑت واقعات کا بہا نہ بنا کر اسلام کو دہشت کے ساتھ جوڑ کر بدنام کیا گیا تو اس ٹائٹل کو اسی دور کے مسلمانوں کے ذریعے دھونا ضروری تھا آج پوری دنیا کے عوام مسلمانوں کے ساتھ جب کہ حکومتیں اسرائیل کے چنگل میں قید ہیں ۔اور خود اپنے عوام سے ڈر رہے ہیں کہ کہیں ان کا دھڑن تختہ نہ کر دیں۔

آج کا مسلمان بے عمل ہوتے ہوئے بھی کلمے کی طاقت سے اور شہادت کے شوق سے معمور ہے۔ اسی جزبے کو ختم کرنے کیلئے یہود و ہنود سرگرم عمل ہیں۔ حضرت خنساء رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھائی کے مرنے پر ایسا نوحہ کہا عرب کی تاریخ میں آج تک ایسا نوحہ کوئی نہ لکھ سکا مگر جنگ بدر میں چار بیٹے شہید ہوئے تو مسکرا رہی تھیں فرق یہ تھا کہ بھائی ضائع جبکہ بیٹے شہید ہو کر امر ہو گئے تھے۔ غزہ جنگ موتہ کی تصویر بنا ہوا ہے بازو کٹ گئے ہیں مگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے کو تھامے ہوئے ہیں فتح ہی ان کا مقدر ہو گی۔ ان شاء اللہ۔

یہودی انسانیت کا دشمن ہے وہ اپنی مذہبی کتابوں میں لکھتے ہیں کہ وہ اللہ کے چہتے ہیں جبکہ باقی ساری دنیا کے انسان ان کے نوکر اور غلام ہیں انہیں جتنا زیادہ حیوان بنایا جائے اتنا اچھا ہے، فطرت میں تبدیلی سے وہ مقاصد حاصل کرنے کے لیے کوشاں رھتے ہیں اور اپنے مسیحا دجال کے منتظر ہیں۔

نور خدا ہے کفر کی حالت پہ خندہ زن
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا