عالمی منظرنامہ اور ملک میں ہلچل

پچھلے کچھ دنوں سے پاکستان میں ہونے والی آئینی اور سیاسی ہلچل سب کے سامنے موجود ہے ۔PTI کا احتجاج جو کسی بھی سیاسی پارٹی کا جمہوری حق ہے، اس سے نمٹنے کے لئے غیر جمہوری اور غیر سنجیدہ حکومتی حکمتِ عملی ،ایک ایسے وقت میں کہ جب 15 اور 16 اکتوبر کو پاکستان میں SCO میٹنگ ہونے والی ہے کراچی ائیر پورٹ سگنل پر ہونے والا دھماکہ کہ جس کا نشانہ چینی انجینئرز قافلہ تھا، اعلیٰ عدالت کا متنازع فیصلہ، متنازع آئینی ترمیم اور آئینی عدالت کے چرچے جس کی وجہ سے پاکستان کے آئین ،جمہوریت اور انسانی حقوق کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

ملک میں یہ صورتحال ایسے وقت میں کہ جب دنیا کسی بڑی جنگ کی طرف جارہی، تشویشناک ہے۔ عالمی منظرنامے پر انتہائی تیزی کے ساتھ بدلتی صورتحال کے پیش نظر اس وقت ملک کے تمام اداروں کو نہایت ہی سنجیدگی سے کام لینے کی ضرورت ہے ۔اس وقت دشمنان امت متحد ہیں۔

بظاہر یہ دیکھاتے ہوئے کہ انتھونی بلنکن مشرقِ وسطیٰ میں جنگ بندی کے لیے بہت متحرک ہیں مگر دوسری طرف اسرائیل کو جنگی اور مالی امداد کی فراہمی کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ۔بہت محتاط رویے کے باوجود بھی ایران کو جنگ میں گھسیٹا جا رہا ہے گو کہ اسرائیل نے ابھی ایران پر بھرپور حملہ کا کوئی قدم نہیں اٹھایا اور اسکا زور ابھی لبنان پر ہی چل رہا ہے ۔جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائی کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے ۔ ان تمام حالات میں ملک کے مقتدر حلقوں کو ملک میں موجود آئینی اور سیاسی بحران سے نمٹنے کے لئے بہت حکمت و بصیرت سے کام لینا ہوگا۔

موجودہ حالات میں جماعت اسلامی ایک زیرک سیاسی جماعت کے طور پر اپنا کردار نبھا رہی ہے جو نا صرف ملکی سطح پر عوامی مسائل کے لئے آواز اٹھا رہی ہے چاہے وہ کے الیکٹرک اور آئی پی پیز کا مسلہ ہو یا بنیادی عوامی حقوق بلکہ اس بدلتی عالمی صورتحال میں اسرائیل کی دنیا میں بڑھتی جارحیت کے خلاف اور مسلمانان فلسطین کے حق میں تمام سیاسی لیڈران کو ایک اصولی موقف پر متحد کرنے کی کوشش بھی کررہی ہے۔ اسکی مثال 6اکتوبر کو جماعت اسلامی کی طرف سے کراچی میں فلسطین کے حق میں ہونے والا ایک بڑا مظاہرہ جس میں ہر مکتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی بلا اختلاف تمام سیاسی قائدین سے ملاقاتیں اور حافظ نعیم الرحمن کے مشورے پر حکومت کی طرف سے غزہ کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی، یقیناً اس کے اچھے نتائج برآمد ہونگے۔اس اے پی سےدنیا بھر اور خصوصا فلسطینی عوام اور مجاہدین کو یہ پیغام بھی گیاہے کہ پاکستان اور اسکے عوام ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔