خوشی کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کیجئے

خوش رہنا ہر انسان کی بنیادی خواہش ہے اس کے لیے وہ ہر وقت تگ و دو کرتا ہے ۔ ہر انسان کا خوش رہنے کے لیے معیار مختلف ہے ہر بڑے لکھاری نے اس موضوع پہ اپنی رائے  ضرور دی ہے تحریر لکھنے کی بنیادی وجہ بھی  ایک اہل علم کی اپنے جیسے عالم سے طویل ملاقات کے بعد اظہار تشکر طور پر لکھے گئے خط کے اختتامیہ جملہ تھا کہ خود کو ہر انسان خود ہی خوش رکھ سکتا ہے اس کے لیے دوسروں سے توقع کرنا ہی بے وقوفی ہے۔

ایک اہم بات یہ ہے کہ ہر انسان کے اندر خوشی پہلے سے موجود ہے یہ انسان کا بلٹ ان سافٹ ویئر ہے جس کو وہ چاہ کر بھی ڈیلیٹ نہیں کر سکتا ہاں وقت کے ساتھ ساتھ اس کو اپڈیٹ کرنا ہوتا ہے آج یہی سیکھیں گے کہ خوشی کا سافٹ وئر کیسے اپڈیٹ ہو سکتا ہے ایک عام غلط فہمی  معاشرے میں پائی جاتی ہے کہ خوشی حالات سے منسلک ہے جبکہ تحقیق یہ بتاتی ہے کہ حالات پر ہمارا اختیار صرف 10 ٪ ہے اور اپنے اوپر 90 ٪ ہوتا ہے اس لیے سب سے پہلے خود کو مضبوط بنائیں اور حالات کو ایک طرف رکھ دیں ۔ اب دیکھتے ہیں کہ عملی طور پر آپ کیا کر سکتے ہیں خوش رہنے کے لیے سب سے پہلے روزانہ دن میں کم سے کم ایک وقت مقررہ  پر خود کو حاصل نعمتیں شمار کیجیے ہر مرتبہ نئی نعمتیں شمار کیجیے ، جیسے  ایسے دوستوں کا میسر ہونا جن سے آپ بے پرواہ ہو کر دل کی  بات کر سکیں بہت سے ایسے لوگ جن کی کسی سے نہیں بنتی وہ اپنے دل کی بات نہیں کر پاتے اور عمومی طور پر نہ خوش رہتے ہیں۔

اس کے علاوہ آج سے 10 سال پیچھے جائیں اور آج جو چیزیں آپ کے پاس ہیں ان پر غور کیجئے ان کو حاصل کرنے کے لیے اپنے کوئی خاص محنت نہیں کی مگر اللہ تعالی نے اسے اپنے فضل کے طور پر آپ کو عطا کر دیا ۔ دوسرا کام خوش رہنے کے لیے آپ کر سکتے ہیں  کہ اپنے  کام سے کام رکھے۔  ہمارے ہیڈ ماسٹر صاحب جو کہ خود ایک ماہر تعلیم ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نفیس انسان ہے اکثر کہتے ہیں کہ اپنا کام کرو بھائی دوسروں کی ٹو نہ کرو اس سے آپ اپنا کام بھی اچھا نہیں کر سکو گے دوسرے کا تو کوئی نقصان نہیں کر پاؤ گے الٹا اپنی عزت اور سکون بھی گواؤ گے۔  اسی موضوع پر ایک لطیفہ عرض کرتا چلوں  ایک شخص نے اپنی عربی دوست کو دیکھا کہ وہ قہوہ بہت پیتا ہے تو اس سے پوچھا کہ اتنا قہوہ کیوں پیتے ہو عربی نے  جواب دیا آپ کو پتہ ہے کہ میرے دادا کی عمر 105 سال تھی ۔ اس شخص  نے پوچھا کیا وہ بھی بہت زیادہ قہوہ  پیتے تھے ؟   اس نے کہا نہیں وہ اپنے کام سے کام رکھتے تھے ۔ ہم سب کا حال بھی یہی ہے ہمیں سیاسی تبصرے کرنے میں مزہ آتا ہے ۔ بڑے سے  بڑےخود ساختہ فلاسفر سے پوچھیں کہ آپ کیا کر سکتے ہیں اس ملک کے حالات کو بہتر کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ جواب نہیں ملے گا ۔ اس لیے  خوشی کا سافٹ ویئر اپڈیٹ کرنے کے لیے اپنے کام سے کام رکھیں ۔

دن میں ایک شخص کی مدد ضرور کریں ۔ چھوٹے چھوٹے کام کیجیے کسی کمزور طالب علم کی حوصلہ افزائی کیجیے کوئی بچہ نماز پڑھنے آئے تو اسے ایسا محسوس کرائیں جیسے اس نے کے ٹو سر کر لی ۔ کسی کو موٹرسائیکل پہ لفٹ دے دیں ۔ بڑوں کی باتیں ہی سن لیں ۔ مزید خوش رہنا ہے  تو ہمیشہ وضو میں رہیں ۔ جو لوگ پاک صاف رہتے ہیں وہ عام لوگوں کی نسبت زیادہ خوش رہتے ہیں  اس کے علاوہ خوشبو کا استعمال کیجئے اس سے  آپ خود اور اردگرد کے لوگ بھی آپ سے خوش رہیں گے اس کے بعد اگلا مرحلہ  کم از کم ہفتے میں ایک ایسا ضرور دن ہو جس میں آپ کوئی شکایت نہ کیجیے اور نہ ہی ایسے ماحول میں رہیں جہاں شکوے ہوں کیونکہ یہ عمل آپ کی خوشی کو کم کر دیتا ہے آپ کے سافٹ ویئر کو فورس اسٹاپ کر دیتا ہے اس طرح آہستہ آہستہ آپ کا معمول بن جائے گا نہ شکوے کریں گے نہ سنیں گے ۔اس کے علاوہ ورزش کیجئے ۔ خود کو وقت دیں اس سے آپ کی صحت بہتر ہوگی یاد رکھیے گا بیمار آدمی کبھی بھی زیادہ دیر خوش نہیں رہ سکتا

 سوشل رہیں ، سوشل لوگ تنہا پسند لوگوں سے زیادہ خوش رہتے ہیں ۔ نئے نئے دوست بنائیں ، لوگوں کو خندہ پیشانی سے ملیں، سلام کریں اگر آپ ایک جگہ پر مسلسل 10 دن سے زیادہ جاتے ہیں اور وہاں آپ کا کوئی دوست نہیں تو یقین مانیں آپ شدید تنہائی پسند انسان ہے اور آپ خوشی کا پیمانہ یا سافٹ ویئر بھی بہت ڈاؤن ہوگا۔  صدقہ دیں ، صدقہ دینے سے بلائیں ٹل جاتی ہیں اب ہمارے لوگ بلا کے بخیل ہیں جو صدقے کو صرف پیسوں تک محدود کر لیتے ہیں مسکرا کر ملنا ،خوشی سے ملنا  کسی کی حوصلہ افزائی کرنا  یا کسی کی منفی بات کو بھی مثبت لینا یہ بھی صدقہ جاریہ ہے ۔ سلیقہ شعار بنے چیزوں کو اپنی جگہ پہ رکھیں کیونکہ جب آپ کو ان کو ڈھونڈنا پڑے گا تو بلا وجہ کی کوفت سے بچ جائیں گے ۔

دوستوں کے اور خصوصا گھر والوں کی مددگار بنیں  ۔  سب سے اہم کام آپ کو خوش کرے گا اور یہ کہ بستر پر لیٹ کے سارے دن کو دہرائیں آج کیا ہوا سب سے پہلے جو اچھی چیزیں  ہوئی  ان پر شکر کریں ، جو آپ نے غلطیاں کی ان کو نہ دہرانے کا پختہ عزم کریں ،جس کسی کا دل دکھایا اس سے معافی مانگنے کی نیت کریں اس کے لیے دعا کریں آخر میں جس میں سب سے اہم بات جس نے  آپ کا دل دکھایا اس کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کر دیں اس سے نہ صرف خوشی کا سافٹ ہمیشہ کے لیے اپڈیٹ رہے گا بلکہ آپ ان لوگوں میں شامل ہو جائیں گے جن کے لیے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گارنٹی دی ہے کہ وہ جنتی ہیں ۔ ہمیشہ کی طرح تجربہ شرط ہے تھوڑا نہیں مکمل غور کیجئے۔