بچوں کو  وقت کا پابند بنائیں

زندگی وقت کانام ہے اور جس نے وقت کی قدر نہ کی گویااس نے زندگی ضائع کی۔ ہم نہیں چاہتے ہمارے آغوش میں پلنے والے ہمارے پھول سے پیارے بچے زندگی ضائع کریں لہذا ہمیں چاہیے کہ پھر ہم انھیں وقت کی پابند کا ہنر سیکھاکر انھیں زندگی کی قدر سیکھاسکیں۔ آئیے وہ طریقے جاننے کی کوشش کرتے ہیں جن کی مدد سے ہم اپنے بچوں کو وقت کا پابند بناسکتے ہیں۔

سراپہ ترغیب بنیں :

  • والدین خود وقت کا پابند بنیں۔ اگر آپ خود وقت پر کام کرتے ہیں تو آپ کا بچہ بھی آپ کو دیکھ کر یہ عادت اپنائے گا۔
  • وقت پر اٹھیں، وقت پر کھانا کھائیں اور وقت پر کاموں کو انجام دیں۔
  • اپنے بچے کو اپنے ساتھ شامل کریں تاکہ وہ آپ کے کاموں کو دیکھ سکے۔

ڈیلی روٹین شیڈول:

  • ایک روزانہ کا معمول بنائیں اور اس پر عمل کریں۔
  • سونے اور اٹھنے کا ایک خاص وقت مقرر کریں۔
  • کھانے اور کھیلنے کا وقت طے کریں۔
  • معمول کو دلچسپ بنانے کے لیے مختلف سرگرمیاں شامل کریں۔

وقت کی اہمیت پر بریفنگ:

  • اپنے بچے کو وقت کی اہمیت کو سمجھائیں۔
  • انہیں بتائیں کہ وقت کی پابندی کیسے ان کی زندگی کو آسان بنا سکتی ہے۔
  • انہیں کہانیاں سنائیں یا مثالوں کے ذریعے سمجھائیں کہ وقت کی اہمیت کیا ہے۔

وقت کا حساب لگانا سکھائیں:

  • اپنے بچے کو گھڑی دیکھنا اور وقت کا حساب لگانا سکھائیں۔
  • انہیں الارم گھڑی یا ٹائمر استعمال کرنا سکھائیں۔
  • انہیں وقت کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے مختلف گیمز کھیلائیں۔

حوصلہ افزائی بھی اور پوچھ گوچھ بھی:

  • جب آپ کا بچہ وقت کا پابند ہو تو اس کی تعریف کریں اور انعام دیں۔
  • اگر وہ وقت کا پابند نہ ہو تو اسے سمجھائیں اور اسے نرم سزا دیں۔
  • سزا دیتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ ڈرے نہیں بلکہ سمجھے۔

تفریح سے بھرپور طریقے:

  • وقت کی پابندی کو سیکھنے کو مزے دار بنائیں۔
  • مختلف گیمز اور سرگرمیوں کے ذریعے انہیں وقت کا حساب لگانا سکھائیں۔
  • انہیں وقت کے بارے میں لطیفے یا کہانیاں سنائیں۔

صبر اور بردباری:

  • بچوں کو وقت کا پابند بننے میں وقت لگ سکتا ہے۔
  • صبر سے کام لیں اور انہیں ہر قدم پر حوصلہ دیں۔
  • اگر وہ غلطی کریں تو انہیں ڈانٹیں نہیں بلکہ سمجھائیں۔
  • مختلف قسم کی یادداشت:
  • وقت کا پابند بننے کے لیے مختلف قسم کی یادداشت کا استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً، بچوں کو اپنی روزانہ کی سرگرمیوں کو یاد رکھنے کے لیے بصری اور سمعی یادداشت کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔
  • نماز کا وقت:
  • اسلام میں نماز کا وقت مقرر ہے اور اسے وقت پر ادا کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ یہ بچوں کو وقت کی اہمیت سکھانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔
  • روزے کا وقت:
  •  رمضان میں روزے رکھنے کا حکم ہے اور اسے بھی وقت پر شروع اور ختم کرنا ضروری ہے۔ یہ بچوں کو صبر اور وقت کا پابند ہونے کی تربیت دیتا ہے۔
  • اجتماعی زندگی:
  • وقت کی پابندی ایک سماجی فرض بھی ہے اور یہ دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
  • گھڑی:
  • بچوں کو گھڑی دیکھنا سکھائیں اور انہیں وقت کا حساب لگانا سکھائیں۔
  • ایلارم گھڑی:
  •  بچوں کو ایلارم گھڑی استعمال کرنا سکھائیں تاکہ وہ وقت پر اٹھ سکیں۔
  • وقت کا جدول:
  • بچوں کے لیے ایک وقت کا جدول بنائیں اور اسے دیوار پر لگا دیں تاکہ وہ اپنی سرگرمیوں کو منظم کر سکیں۔
  • کھیل اور سرگرمیاں:
  • وقت کی پابندی سے متعلق مختلف کھیل اور سرگرمیاں کھیلائیں۔
  • مثبت سوچ:
  • بچوں کو یہ بتائیں کہ وقت کی پابندی ان کی زندگی کو کیسے آسان بنائے گی۔

قارئین: پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : دونعمتیں ایسی ہیں  جن کے بارے میں   بہت سے لوگ دھوکے میں ہیں ، ایک صحت اور دوسری فراغت۔   (بخاری ، 4 / 222 ، حدیث : 6412)

ہرانسان کے پاس 24 گھنٹے 1440  منٹ یا 86400سیکنڈ ہوتے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ قدرت کے عطاکردہ اس وقت کو وہ کن کاموں میں صرف کرتاہے .ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم بچوں کی نفسیات کے تمام تر پہلووں کو مد نظر رکھتے ہوئے متعلقہ  موضوع پر  موثر معلومات پیش کرسکیں ۔وقت کی پابندی کے حوالے سے بھی ہم نے کوشش کی ہے کہ بچوں کی عمر ،صلاحیت ،ذہنی سطح کے مطابق آپکو مفید مشورے دے سکیں ۔آپ ان مشوروں پر عمل کرکے دیکھئے گا اللہ پاک نے چاہاتو آپ اس کے مثبت نتائج پائیں گے ۔ اللہ کریم ہمیں وقت  درست اور نیک کاموں میں صرف کرنے کی توفیق عطافرمائے۔