بیٹیاں اللہ کی رحمت ہیں۔ اس رحمت کی قدردانی والدین کی ذمہ داری ہے۔ باپردہ و باحیا بیٹیاں دلوں پر راج کرتی ہیں۔ عزت بھی پاتی ہیں اور اپنی آخرت کے سنوارنے کا سامان بھی کرتی ہیں۔ بحیثیت والدین ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی بیٹیوں کو پردے کی عادت ڈالیں، انہیں حیاکادرس دیں۔ اب سوال یہ پیداہوتاہے کہ وہ کیا طریقے اپنائے جائیں کہ ہم اپنی بیٹیوں کو پردہ دار بنائیں ۔ آئیے ہم کچھ ایسے طریقے آپ سے shareكرتے ہیں۔ جو آپ کے لیے اس حوالے سے معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔
حیا سے حسن کی قیمت دو چند ہوتی ہے
نہ ہوں جو آب تو موتی کی آبرو کیا ہے
بات چیت اور کھلی گفتگو:
اپنی بیٹیوں سے کھل کر بات کریں اور انہیں حیا اور پردے کی اہمیت سمجھائیں۔
انہیں بتائیں کہ حیا اور پردہ صرف مذہبی احکامات ہی نہیں ہیں بلکہ ان کی حفاظت اور عزت کے لیے بھی ضروری ہیں۔
ان کے سوالات کا صبر سے جواب دیں اور ان کی تشویشوں کو دور کریں۔
عملی نمونہ:
خود حیا اور پردے کی پابندی کریں تاکہ آپ کی بیٹیاں آپ سے سیکھ سکیں۔
اپنے گھر میں ایک ایسا ماحول بنائیں جہاں حیا اور پردے کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے۔
اپنی بیٹیوں کو ان خواتین سے ملنے کا موقع دیں جو حیا اور پردے کی پابندی کرتی ہیں اور ان سے متاثر ہو سکتی ہیں۔
اسلامی تعلیمات:
اپنی بیٹیوں کو قرآن پاک اور احادیث نبوی سے حیا اور پردے کے بارے میں تعلیم دیں۔
انہیں اسلامی تاریخ اور ثقافت میں حیا اور پردے کی اہمیت کے بارے میں بتائیں۔
انہیں حیا اور پردے سے متعلق اسلامی احکامات اور قوانین سے آشنا کریں۔
ذمہ داری اور اعتماد:
اپنی بیٹیوں کو بتائیں کہ حیا اور پردہ ان کی ذمہ داری ہے اور انہیں اس پر فخر کرنا چاہیے۔
انہیں اعتماد دلائیں کہ وہ حیا اور پردے کے ساتھ بھی کامیاب اور خوشحال زندگی گزار سکتی ہیں۔
ان کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ حیا اور پردے کے ساتھ اپنے خوابوں کو پورا کریں۔
صبر اور محبت:
یہ بات ذہن میں رکھیں کہ حیا اور پردہ سیکھنے میں وقت لگتا ہے۔
اپنی بیٹیوں میں اگر پردے کے حوالے سے کوئی سستی یا غفلت ہے تو اس پر صبر کریں اور ان کی غلطیوں سے مایوس نہ ہوں۔ انہیں اپنی محبت اور حمایت کا یقین دلائیں۔
اپنی بیٹیوں کو پردے کے مختلف انداز سے آشنا کریں اور انہیں اپنی پسند کا انداز منتخب کرنے دیں۔
انہیں ایسی کتابیں اور رسائل پڑھنے کی ترغیب دیں جو حیا اور پردے کے موضوع پر ہوں۔
انہیں حیا اور پردے کے بارے میں لیکچرز اور سیمینارز میں شرکت کرنے کا موقع دیں۔
انہیں حیا اور پردے کے حوالے سے مثبت کردار کی مثالیں دکھائیں۔
یاد رکھیں کہ حیا اور پردہ ایک ذاتی انتخاب ہے اور ہر لڑکی کو یہ حق ہے کہ وہ اس بارے میں اپنا فیصلہ کرے۔ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ اپنی بیٹیوں کو حیا اور پردے کے بارے میں معلومات فراہم کریں اور انہیں اپنا فیصلہ کرنے میں مدد کریں۔
قارئین:
ہر گھرانے کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اس آنگن میں پرورش پانی والی بچی عزت کا ذریعہ بنے ،باحیا،پردہ دار ہو۔لیکن اس خواہش کو پوراکرنے کے لیے والد اور باالخصوص ماں کو حکمت اور دانائی کے ساتھ بچی کو حیا،پردہ ،شرم وغیرہ کے متعلق اپنا حکم تھوپنانہیں ہوگابلکہ ان کے دل میں اس کی افادیت و محبت اجاگر کرنی ہوگی۔
اللہ کریم ہماری نسلوں کو باحیابنائے۔ آمین