مئی 1998 میں بھارت نے ایٹمی تجربات کیے اور جوہری طاقت حاصل کرنے والے ممالک میں شامل ہو گیا جوہری طاقت بنتے ہی بھارت کے غرور اور تکبر میں اضافہ ہو گیا اس نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا کر دھمکیاں دینی شروع کر دیں۔ سرحدوں پر نہتےپاکستانی عوام پر بلا جواز فائرنگ معمول بن گئی ۔ پاکستان کے ساتھ بھارت کا رویہ قیام پاکستان سے ہی معاندانہ رہا ہے ۔بھارت پاکستان دشمنی کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیتا ۔
بھارت کا جارحانہ انداز خطے میں امن و امان کے لیے بہت بڑا خطرہ تھا اس جارحانہ رویے کی وجہ سے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ نہ صرف اس کے تعلقات خراب رہتے تھے بلکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی تین بڑی جنگوں کی وجہ بھی بھارت کا یہ رویہ ہی بنا مگر اس بار بھارت کی جارحیت جوہری طاقت حاصل کرنے کی وجہ سے کچھ زیادہ بڑھ گئی تھی اس کا جواب دینے کے لیے پاکستان کی عسکری طاقتوں نے کمر کس لی اور پاکستان کے جوہری پروگرام کو تکمیل تک پہنچانے کی ٹھان لی۔
پاکستان کے مایہ ناز سائنسدان ایک طویل عرصے سے تحقیق اور تجربات کے ذریعے ایٹمی صلاحیت حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکے تھے اب بہترین موقع تھا کہ بھارت کے جارحانہ عزائم کو لگام دی جائے چنانچہ 28 مئی 1998 کو صوبہ بلوچستان میں چاغی کے مقام پر ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان نے اپنی جوہری طاقت ہونے کا اعلان کر دیا۔
28 مئی کے اقدام سے پاکستان سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی کیونکہ پاکستان کی جوہری طاقت نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے ان مسلمانوں کے لیے امید اور تحفظ کا پیغام تھا جو ظلم کی چکی میں پس رہے تھے گویا یہ طاقت دنیا کے لیے امن اور سلامتی کا ایک پیغام ثابت ہوئی اور دنیا بھر میں امن و امان کے دشمنوں کا علاج اور ان کو جارحیت سے روکنے کا ذریعہ بنی۔
28 مئی کا دن جہاں مظلوموں کے لیے امن و امان کا پیغام لایا وہاں ان استعماری طاقتوں کے لیے خطرے کا نشان بن گیا جو پوری دنیا پر طاقت کے بل بوتے پر حکمرانی کرنا چاہتی تھیں۔ چنانچہ پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے لیے اقتصادی پابندیاں لگائی گئیں تاکہ معاشی طور پر کمزور ہو کر پاکستان اپنے ایٹمی پروگرام سے دستبردار ہو جائے مگر اللہ کی مدد اور تائید کی بدولت پاکستانی حکومت اور عوام نے ثابت قدمی کے ساتھ حالات کا مقابلہ کیا اور 28 مئی جسے یوم تکبیر کا نام دیا گیا بحیثیت قوم ہمارے عزم و ہمت کی علامت بن گیا۔
1998 میں مسلمانوں کو بھارت کی جارحانہ عزائم کا سامنا تھا پاکستان کی جوہری طاقت نے نہ صرف دشمنوں کے بڑھتے ہوئے قدم روک دیے بلکہ ان کے دلوں میں پاکستان کی ایسی دھاک بٹھا دی کہ وہ آ ئیندہ اس کی طرف میلی نظر سےبھی نہ دیکھ سکیں۔
آج پوری دنیا کو اسرائیل جیسے انسانیت دشمن دہشت گرد سے واسطہ درپیش ہے جو فلسطینی عوام کو صفحہ ہستی سے مٹا دینے کے مذموم عزائم رکھتا ہے اسرائیل کا ساتھ دینے میں امریکہ ،برطانیہ، فرانس جیسے ممالک پیش پیش ہیں جو انسانی حقوق کے دعوے دار ہونے کے باوجود اسرائیلی دہشت گردی کا ساتھ دے رہے ہیں۔ ان کی سربراہی میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کی جا رہی ہے تاکہ سرزمین فلسطین پر اسرائیل جیسی ناجائز ریاست کو قبضہ دلایا جا سکے ظلم و ستم کی انتہا ہے کہ غیر مسلم ممالک حتی کہ امریکہ کے اپنے عوام بھی اس انسانیت سوز ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ایسے میں 28 مئی یوم تکبیر ہمارے لیے تجدید عہد کا پیغام لے کر آیا ہے ہم ایک بار پھر ظلم و جبر کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے مظلوم مسلمان بھائیوں کی مدد کے لیے کمر بستہ ہو جائیں۔ حکومت پاکستان مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل کو یہ دو ٹوک پیغام دے کہ فلسطین پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے اور اس کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔