وقت اللہ پاک کی نعمتوں میں سے ایک اہم نعمت ہے۔ وقت کئی طرح تقسیم ہوتا ہے ، کبھی ہم اِسے گھنٹوں اور دنوں سے تعبیر کرتے ہیں ، کبھی اسے دن اور رات کہتے ہیں ، کبھی صبح اور شام سے پکارتے ہیں ، کبھی اسی وقت کا نام ماضی، حال اور مستقبل رکھتے ہیں اور کبھی ” آج ” اور ” کل ” بولتے ہیں۔ہرگزرتا لمحہ وقت ہے ۔یہ وقت اپنی رفتار سے گزرتاہے جب گزر جائے تو پھر پلٹ کرواپس بھی نہیں آتا۔ یعنی یہ وہ تیرہے جو ایک مرتبہ کمان سے نکل گیا توپلٹنے والانہیں۔ لہذااسی بات سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ وقت کس قدر قیمتی ہے۔ بلکہ میں اگر یہ کہوں کہ وقت ہی زندگی ہے تو مبالغہ نہ ہوگا۔
لیکن افسوس اسی وقت کو ہم کس بے دردی اور لاپرواہی سے برباد کررہے ہوتے ہیں کہ جب پلٹ کردیکھتے ہیں تو ہمارے ہاتھ سوائے پشیمانی کے کچھ نہیں ہوتا۔ چنانچہ وقت کی اہمیت اجاگر کرنے اور اس کی قدر کرنے کے جذبہ وشوق بیدارکرنے کے لیے یہ تحریر پیش خدمت ہے۔
قارئین: یہاں میں کچھ بہترین جملے لکھنے لگاہوں جن سےآپ وقت کی اہمیت کا اندازہ کرسکیں گے۔
وقت کا دانشمندانہ استعمال آپ کو کامیاب بنا سکتا ہے۔
اگر آپ کامیاب بننا چاہتے ہیں تو پہلے وقت کی پابندی کریں۔
جب آپ وقت کے پابند نہیں ہوتے تو لوگ آپ کو قابل اعتماد نہیں پاتے۔
وقت کی پابندی اساتذہ کا بنیادی معیار ہے۔
اگر آپ خود کو وقت کا پابند بناتے ہیں، تو آپ کے پاس کامیاب ہونے کا بھرپور موقع ہوتا ہے۔
اپنے بارے میں اچھا تاثر بنانے کا بہترین طریقہ وقت کی پابندی کا مظاہرہ کرنا ہے۔
ہو سکتا ہے آپ کو کچھ چیزیں نظر نہ آئیں، لیکن دنیا کی ہر چیز وقت کی پابند ہے جیسے کہ سورج کا وقت پر طلوع و غروب ہونا۔
وقت کی پابندی کا فقدان تقریباً برے حالات سے جڑا ہوتا ہے۔
مستقبل کی تیاری اور وقت کی پابندی ایک رہنما کی دو اہم ترین خصوصیات ہیں۔
وقت کی پابندی ایک تعریف ہے جو آپ ذہین کو دیتے ہیں اور ایک ڈانٹ جو آپ احمقوں کو دیتے ہیں۔
دیر سے پہنچنا آپ کا انتظار کرنے والے کی بے عزتی ہے
جی قارئین:کچھ اندازہ ہوا کہ وقت کس قدر قیمتی شئے ہے۔
لاکھ قرنوں کے ان قرینوں میں
نہ کوئی دن نہ سن نہ یوم نہ عصر
صرف اک پل ، بسیط ، بے مدت
اپنے بھیدوں کی حد میں لا محدود
وقت انسانی زندگی کی سب سے زیادہ قیمتی متاع ہے۔ کوئی شے اس کا بدل نہیں ہوسکتی۔ جدید دور میں ہر فرد وقت کی کمی کی شکایت کرتا نظر آتاہے۔ لیکن مسئلہ وقت کی کمی سے زیادہ اس کی management کا ہے۔ وقت کو قابو میں رکھنے اور ضائع ہونے سے بچانے کے لیے تنظیم الاوقات یعنی time management کا موضوع ایک فن کی شکل اِختیار کرچکا ہے۔
سبحان اللہ ! اللہ پاک کی لاریب کتاب قرآن مجید میں بھی وقت کے حوالے سے توجہ دلائی گئی ہے۔
وَ الْعَصْرِ(۱)اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍ(۲)اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ تَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ(۳)
ترجمہ: اس زمانۂ محبوب کی قسم بیشک آدمی ضرور نقصان میں ہے مگر جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے اور ایک دوسرے کو حق کی تاکید کی اور ایک دوسرے کو صبر کی وصیت کی۔
قارئین:ہمارے لیے فرمان مصطفی ﷺ سب سے بہترین sourceہے ۔جس کا حرف حرف حق بھی ہے سچ بھی ۔آئیے ذرا فرمان مصطفی ﷺ کی روشنی میں وقت کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
فرمان پیارے نبی بہت ہی پیارے نبی ﷺ:
اِغْتَنِمْ خَمْساً قَبْلَ خَمْسٍ : شَبَابَکَ قَبْلَ ہَرَمِکَ وَصِحَّتَکَ قَبْلَ سَقَمِکَ وَغِنَاکَ قَبْلَ فَقْرِکَ وَفَرَاغَکَ قَبْلَ شُغْلِکَ وَحَیَاتَکَ قَبْلَ مَوْتِکَ
يعني :پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت جانو : (1)اپنی جوانی کواپنے بڑھاپے سے پہلے(2)اپنی صحت کو اپنی بیماری سے پہلے (3)اپنی مالداری کو اپنی تنگدستی سے پہلے (4)اپنی فرصت کو اپنی مصروفیت سے پہلے اور (5)اپنی زندَگی کو اپنی موت سے پہلے۔
سبحان لله !اس حدیث مبارکہ کو پڑھ کر آپ کو خود انداز ہ ہوجائے گا کہ وقت کی کتنی اہمیت ہے ۔مگر افسوس کہ ہم نے نہ جانے زندگی کے کتنی گھنٹے دن اور مہینے برباد کیے ۔جو اب کبھی لوٹ کر نہیں آسکتے ۔فی زمانہ تو حال ہی بہت بُراہے ۔ہماری نوجوان نسل میں بالخصوص وقت کی ناقدری کا عنصر بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ دن بھر موبائل فون پر لگے رہنا، موقع ملتے ہی ٹی وی اور کمپیوٹر پر بیٹھ کر فضول کاموں میں وقت برباد کر نا عام ہے۔ ایسا کر کے نہ صرف وہ اپنا قیمتی وقت برباد کر رہے ہیں بلکہ اپنی قسمت کے دروازے خود اپنے ہاتھوں سے اپنے لیے بند کر رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل جو کہ قوم کی معمار ہے وقت کی قدر کرے اور اْسے بروئے کار لائے۔ اللہ ہم سب کو ہدایت کا راستہ دے۔
کسی دانا نے خوب کہا:
”اَلْوَقْتُ اَثْمَنُ مِنَ الذَّہَبِ“
وقت سونے سے زیادہ قیمتی ہے۔
ایک عربی شاعر کہتا ہے:
حَیَاتُکَ اَنْفَاسٌ تُعَدُّ فَکُلَّمَا
مَضٰی نَفَسٌ مِنْہَا اِنْقَضَتْ بِہ جُزْء
تیری زندگی چند محدود گھڑیوں کا نام ہے، ان میں سے جو گھڑی گذرجاتی ہے، اتنا حصہ زندگی کا کم ہوجاتا ہے۔
قارئین:اپنے وقت کی قدر کیجئے۔ اِسے فضول کاموں میں برباد مت کیجئے۔ یہ وقت ہی ہے جو آپ کو کامیابی کے سبزہ زاروں کی سیرکرواتاہے اور یہی وقت ہے کہ جو آپ کو سخت و تلخ ترین زندگی کے صحرامیں لے جاتاہے ۔جہاں ندامت ،پشیمانی ،شرمندگی ،افسوس آپ کا استقبال کرتے ہیں ۔اپنے وقت کو قیمتی بنائیں دنیا میں انمول ہوجائیں۔