حالیہ انٹر میڈیٹ کا رزلٹ اناؤنس ہوا، تو یوں ہی دونوں دوست علی اور اسامہ آپس میں بات چیت کرتے ہوئے گھر کی طرف رواں دواں تھے۔ دونوں اپنے رزلٹ کے متعلق پریشان تھے کیونکہ حالیہ انٹرمیڈیٹ کا جو رزلٹ آیا ہے وہ ناقابل یقین ہے، اب بھلا بچے پڑھنے والے نہیں ہیں؟ یا پھر انٹر بورڈ کی طرف سے گھپلا ہے۔
علی اور اسامہ یہی بات کر رہے تھے کہ یار ہم تو پڑھنے والے طلبہ ہیں میٹرک میں اے ون گریڈ حاصل کیا، فرسٹ ایئر میں اے ون گریڈ حاصل کیا تو اب کیسے ایک دم سے بی گریڈ آسکتا ہے؟ اسامہ نے کہا کہ ہاں علی تم ٹھیک کہہ رہے ہو اور مجھے تو بہت ہی زیادہ افسوس ہو رہا ہے کہ اب آگے کیا اور کیسے کریں گے کیونکہ بی گریڈ پہ تو کسی اچھی انجینیرنگ یونیورسٹی میں ایڈمیشن نہیں ملے گا اور ہمارے پاس اتنے پیسے بھی نہیں کہ ہم پرائیویٹ پڑھ سکیں۔ یہ سب ہماری حکومت کا کیا دھرا ہے حکومت چاہتی ہی نہیں ہے کہ ہم طلبہ پڑھیں لکھیں اور آگے بڑھیں کیونکہ حکومت کو یہ ڈر ہے کہ ہم طلبہ پڑھ لکھ کے آگے نکل گئے تو یہ ملک پاکستان ترقی کر جائے گا۔ ہاں یار اسامہ تم ٹھیک کہہ رہے ہو۔ سمجھ نہیں آرہا نا کہ کیا کریں اب؟ دونوں باتیں کرتے جا ہی رہے تھے کہ اچانک چائے کا ہوٹل نظر آیا اور وہاں چائے پینے بیٹھ گئے۔ پھر دیکھتے ہی دیکھتے ایک نوجوان وہاں گیا اور کچھ ہینڈبلز تقسیم کر رہا تھا، دونوں کو تجسس ہوا کہ آخر اس میں کیا لکھا ہے ایسا کہ یہ سب لوگوں کو بانٹ رہا ہے اور لوگ غور سے پڑھ کر خوشں ہو رہے تھے۔ ان دونوں کو بھی وہ ہینڈبل ملا تو دیکھا کہ وہ ایک آئی ٹی پروگرامز کا ہنڈ بل ہے جس میں مختلف قسم کے آئی ٹی کورسسز کے بارے میں بیان کیا ہوا تھا جو کہ فری آف کوسٹ تھے۔ علی بولا ! یار اسامہ یہ دیکھو ابھی ہم پڑھائی سے متعلق ہی باتیں کر رہے تھے اور یہ آئی ٹی کورسسز کا ہینڈ بل، ہاں علی میں بھی یہی دیکھ رہا، لیکن سوچنے والی بات ہے کہ یہ آئی ٹی کورسسز فری میں کون کروا رہا ہے؟ جوں ہی نظر پڑی تو نیچے کی طرف بڑا سا لکھا ہوا تھا (الخدمت فاؤنڈیشن جماعت اسلامی کراچی بنو قابل پروجیکٹ)۔ اسامہ یہ الخدمت فاؤنڈیشن جماعت اسلامی کروا رہی ہے جن کے دو بیج مکمل ہو گئے ہیں اب یہ تیسرے بیج کو شروع کرنے جا رہے ہیں جس کا ٹیسٹ اتوار کو باغ جناح میں منعقد کیا گیا ہے۔ ہاں علی ہم دونوں بھی چلیں گے اور بہت کچھ سیکھیں گے، تمہیں پتہ ہے کہ آج کل آئی ٹی کا دور ہے کافی لوگ آن لائن کما رہے ہیں انہی آئی ٹی کورسسز کے ذریعے سے، ہم بھی امیزون، اور فری لانس وغیرہ سیکھ کے آنلائن کما سکتے ہیں۔ تو بس ٹھیک ہے اتوار کو ہم دونوں ٹیسٹ دینے چلیں گے۔
علی اور اسامہ جو پچھلے وقتوں میں دوسری سیاسی پارٹیوں کا ساتھ دیتے آئے ہیں کہنے لگے کہ یار ہم تو جماعت اسلامی کو ایسی ہی پارٹی سمجھتے تھے لیکن یہ الخدمت فاؤنڈیشن جماعت اسلامی کا ہم طلبہ و طالبات پر احسان ہے کہ انہوں نے اتنا بڑا پروجیکٹ شروع کیا جس کے دو بیج مکمل ہو چکے ہیں اور اب تیسرا شروع ہونے کو ہے اور کتنے ہی اسٹوڈنٹس اس سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں۔ مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے صحیح معنوں میں جماعت اسلامی نے کراچی کے طلبہ و طالبات کو وہ پلیٹ فارم فراہم کیا ہے جو ہمیں اب تک ہماری حکومت نہ دے سکی، قائد اعظم کا قول تو سنا ہے ناں کہ ( نوجوان مستقبل کے معمار ہیں ) اب آج سے ہم بہت کچھ سیکھیں گے اور آگے بڑھیں گے، اگر ہماری حکومت ہمیں تعلیم کے مواقع فراہم نہیں کر رہی تو کوئی بات نہیں الخدمت فاؤنڈیشن جماعت اسلامی کراچی بنو قابل پروجیکٹ کے ذریعے ہی سے ہم بہت کچھ سیکھ کے آگے بڑھیں گے اور انشاءاللّٰہ ہمارا ملک پاکستان ترقی کرے گا۔ ان شاءاللّٰہ، یوں علی اور اسامہ دونوں خوش ہوئے اور اپنی رائے قائم کی کہ یار اب تو ہمارا شناختی کارڈ بن چکا ہے اور ہمارا پہلا ووٹ ہوگا جو ہم دیں گے لہذا ہم پہلی ہی دفعہ میں اہل لوگوں کو ووٹ دیں گے اسلیے ووٹ صرف ترازو کا، ووٹ صرف دیانت داروں کے لیے تاکہ ہمارا ملک خوشحال ہو سکے اور ترقی کی طرف گامزن ہو سکے۔