ہم پر ذی الحج کا مہینہ سایہ فگن ہوگیا ہے عازمین حج اللہ کے گھر کو جا چکے کچھ جارہے ہیں جبکہ جونہ جا سکے وہ اللہ کے گھر کو دیکھنے کے آرزومند ہیں، اللہ سبحان وتعالی کا اپنے بندوں پر خاص کرم ہے کہ جو لوگ بیت اللہ کی زیارت نہ کرسکے ان کے لیے بھی یہ مہینہ نیکیاں کمانے اور اپنے رب کی نظر میں محبوب بنے کا وسیلہ ہے. ان دس دنوں کی اہمیت بہت زیادہ ہے قرآن کریم میں ارشاد ہوا “والفجر ولیال عشر” “قسم ہے فجر کی اور دس راتوں کی” جمہور کے قول کے مطابق یہ عشرہ ذوالحجہ کی ہی راتیں ہیں پس جن دنوں کی اللہ سبحان و تعالی قسم کھائے ان دنوں کی عظمت و شان کا اندازہ کیسے لگایا جاسکتا ہے.
آپﷺ نے فرمایا: دنیا میں سب سے بزرگ عشرہ ذی الحج ہے صحابہ نے آپﷺ سے پوچھا کہ جہاد بھی ان دنوں سے زیادہ افضل نہیں تو آپﷺ نے ارشاد فرمایا نہیں جہاد بھی ان دنوں سے زیادہ افضل نہیں ہاں مگر جو شخص اپنی جان ومال لے کر نکلا ہو پھر کچھ نہ لایا ہو” ان دنوں میں صحابہ کرام انتھک محنت کرتے تھے اللہ سبحان و تعالی کاہم پر کس قدر احسان ہے کہ ہم چاہے تو بیٹھے بیٹھائے گھر میں رہتے ہوئے اللہ کے ذکر میں مشغول ہو کر جہاد کا ثواب حاصل کرسکتے ہیں سب سے پہلے ذی الحج کا چاند دیکھ کر آپﷺ کی تعلیم کی ہوئی دعا پڑھنی چاہیے “الھم اھلہ بالامن ولایمان واسلامة واسلامہ ربی وربک اللہ” چاند دیکھنے سے قربانی تک ناخن اور بال نہیں کاٹے جائیں گیں اس کے بعد نماز کااہتمام کریں وہ تو روز ہی پڑھتے ہیں مگر ان دنوں میں زیادہ ثواب ملےگااگر ممکن ہوسکے تو نفلی نمازوں کا اہتمام کریں۔
صدقہ و خیرات کا اہتمام کریں ان دنوں میں صدقہ کرنے کا اجر سال بھر صدقہ کرنے سے بھی زیادہ ہیں اس کے بعد روزوں کا اہتمام کریں آپﷺنے ارشاد فرمایا: اللہ تعالی کی عبادت کے لیے عشرہ ذی الحجہ سے بہترکوئی زمانہ نہیں ان میں ایک دن کا روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر ہے”جبکہ نو ذی الحج کا روزہ دوسال کے روزوں کے برابر ہیں کوشش کریں کہ پورے نو روزے ہی رکھیں(ان دنوں میں قضاروزیں بھی رکھے جاسکتے ہیں) اگر ممکن نہ ہو تو نو ذی الحجہ کا روزہ ضرور رکھیں. نو ذی الحج کی فجر سے تیرہ ذی الحجہ کی عصر تکبیر تشریق کا اہتمام کرنا ہے۔
اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الااللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد مرد با آوازبلند کہے گے جبکہ عورتیں پست آواز میں کہے گیں۔ اگر قربانی واجب ہو تو قربانی کریں اس کی سنتیں صحیح طریقے سے ادا کریں قربانی کے گوشت میں سے خود بھی کھائیں اور دوسروں کو بھی کھلائیں ان دنوں میں دعاؤں کا بھی خوب اہتمام کریں خاص کر عرفہ کے دن کہ یہ دعاؤں کی قبولیت کا دن ہے۔