کراچی میں ایک بار پھر بلدیاتی الیکشنز ملتوی کر دیئے گے۔ میری سمجھ میں ایک بات نہیں آتی کراچی میں اس وقت جو صورت حال ہے اس کا حل الیکشنز کرانے میں ہے یا الیکشن ملتوی کرانے میں؟ جواب ایک ہی سمجھ میں آتا ہے اور وہ یہ کہ سندھ گورنمنٹ کی کراچی میں جماعت اسلامی کی حد سے ذیادہ بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھ کر ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔
گزشتہ اتوار کو جماعت اسلامی کی کامیاب ترین ریلی دیکھ کر نہ صرف سندھ گورنمنٹ بوکھلا گئی ہے بلکہ ایک مقام پر حافظ نعیم صاحب کو سامنے پاکر سندھ اوروفاقی حکومت کے اتحادی ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کے منہ سے بے اختیار نکل گیا “حل صرف جماعت اسلامی”۔ اب سندھ حکومت کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ تقریباً تیرہ سال سے ہم ہمیشہ سندھ بالخصوص کراچی میں اپنی من مانیاں کرتے رہے ہیں اپنی وڈیرانہ سوچ کو کراچی کی پسی ہوئی عوام پر زبردستی تھوپتے أئے ہیں أخر یہ عوام اتنی باشعور کیوں کر ہوگئی کہ حافظ نعیم کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے کراچی کے حق کے لئے کھڑی ہوئی جا رہی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بوکھلاہٹ میں بار بار الیکشن ملتوی کرائے جا رہے ہیں اور الیکشن کمیشن بھی خوب وفاداری نبھا رہی ہے کہ ہر بار ان کے کہنے پر الیکشنز ملتوی بھی کردیتی ہے۔فی الحال بہانہ بارش کا بنایا جا رہا ہے تو میری کراچی کی عوام تو بےچاری اس ٹوٹی سڑکوں، بہتے نالوں، اُبلتے گٹروں میں سے گزر کر ہی اپنے روزمرہ کے کام نمٹانے کے لئے اپنی جان جوکھم میں ڈال کر نکل رہی ہوتی ہے جب أپ کو نظر نہیں آتا کہ باران رحمت کس طرح اس عوام کے لئے زحمت بن جاتی ہے۔ صرف ایک الیکشن کے دن ہی آپ کو ان سے ہمدردی محسوس ہو رہی ہے؟ نہیں یہ ہمدردی تو بالکل نہیں ہے یہ تو سراسر کراچی کے ساتھ دشمنی ہے جب الیکشن ہوں گے اور ایماندار اور صالح قیادت اقتدار میں أئے گی تب ہی تو کراچی کے مسائل حل ہوں گے مگر کیا کہیۓ سندھ سرکار کو “یہ کیسی تیری خود غرضی” تیری مرضی تیری مرضی” تو اب آپ کی مرضی چلانے کے دن بہت تھوڑے رہ گئے ہیں کیونکہ بارشیں بھی کچھ دن ہی کی رہ گئیں ہیں اسکے بعد کیا عذر بنائیں گے؟۔
جماعت اسلامی کراچی کی وہ واحدجماعت ہے جس پر اس وقت کراچی کو پورا اعتماد ہے جو کراچی کے مسائل کا حل بن سکتی ہےاور ان شاء اللہ جیت حافظ نعیم صاحب کا مقدر ہے اور ہم تو الیکشن ہوئے بغیر ہی انہیں اپنا میئر مان چکے ہیں بس باضابطہ اعلان الیکشن کے بعد ہوگا۔ اور الیکشن جتنی بار ملتوی کئے جائیں گے کراچی کی عوام کا جذبہ جنون بنتا جائے گا اور اسی جنون کو وہ حافظ نعیم کی جیت بنا ڈالیں گے بس اب کرپٹ عناصر الٹی گنتی گننا شروع کر دیں حق کی فتح کا وقت قریب ہے۔