اللہ تعالی نے اپنے محبوب ﷺکو ایک ناقابل بیان حسن و جمال اور کردار کا پیکر بنا کر بھیجا۔ دور نبوی میں عرب کے لوگ رسول اللہﷺ کی نبوت کو جھٹلاتے تھے اور معاذ اللہ بُرا بھلا کہتے تھے اس کے بعد جب اسلام پھیلا اور پوری دنیا میں چھا گیا تو اب غیر مسلم یعنی مسلمانوں کے علاوہ دوسرے مذاہب کے لوگ آپ ﷺ کی ذات اقدس پر ہرزا سرائی کرتے ہیں. صحابہ اکرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور ان کے بعد آج کے دن تک مسلمانوں کی ماؤں نے وہ لعل پیدا کیے ہیں جو ناموس رسالت کی خاطر جان دینا اور جان لینا اپنا حق سمجھتے ہیں۔ فرزندانِ توحید میں سے غازی علم الدین شہید رحمتہ اللہ علیہ نے رسول اللہ ﷺ کی ذات اقدس کے خلاف کتاب لکھنے والے راجپال کھتری کو جہنم واصل کیا تو اس کے جنازہ میں علامہ اقبال جیسے قلندر صفت انسان اور پیر سید جماعت علی شاہ صاحب جیسے وقت کے ولی بھی موجود تھے۔
عشق و محبت کی داستان یہاں ختم نہیں ہوتی موضع ساروکی کے رہائشی غازی عامر عبدالرحمن چیمہ نے گستاخ کو واصل جہنم کر کے دیارِ غیر میں نئی تاریخ رقم کی، پھر تاریخ نے دیکھا کہ گستاخِ رسول گورنر سلمان تاثیر کو غازی ملک ممتاذ حسین قادری نے 4 جنوری 2011 کو واصل جہنم کیا جس کی پاداش میں انہیں 29 فروری 2016 ء کو پھانسی کی سزا دی گئی۔ سلمان تاثیر کا جنازہ پڑھنے والا کوئی نہ تھا جبکہ ممتاذ قادری رحمتہ اللہ علیہ کا جنازہ تقریباً 60 لاکھ افراد نے پڑھا۔ تاریخ کے اوراق اٹھا کر دیکھیں تو مسلمانوں کی تاریخ ان سنہری واقعات سے بھری پڑی ہے۔
قارئین کے لئے سوچنے کی بات ہے ہوگی کہ علم الدین شہید کے دور میں تو انگریز حکومت تھی لہٰذا پھانسی دے دی گئی۔ ملک ممتاذ قادری کو تو مسلمان حکومت نے پھانسی کی سزا سنائی؟ ہالینڈ میں ہونے والے گستاخانہ خاکوں کے مقابلہ کو ملک گیر احتجاج اور اسلام آباد میں ایمبیسی بند کرنے کے قریب اقدام کی وجہ سے ہالینڈ کو مقابلہ روکنا پڑا، فرانس نے سرکاری سطح پر گستاخی کی تو پی ٹی آئی سرکار نے معیشت کا رونا رو کر بجائے دو ٹوک مؤقف اختیار کرنے کے اپنے ہی ملک کے نہتے مسلمانوں کو ہزاروں شیل اور گولیاں برسائیں، لاشیں تک گرانے سے گریز نہیں کیا گیا۔
اب بھارت میں حکومتی پارٹی بی جے پی کی رکن نوپورشرما نے شانِ رسالت مآب ﷺمیں گستاخی کی ہے جس کی وجہ سے پورے عالم اسلام میں غم و غصہ پایا جارہا ہے،پاکستان میں بھی اس گستاخی کے خلاف آواز اٹھائی گئی اور ملک بھر میں لاکھوں عشاقانِ رسول ﷺ نے ریلیوں اور جلوسوں میں شرکت کی، بھارت میں بھی دہلی، بریلی شریف، کرناٹک، راجستھان اور سیکڑوں مقامات پر احتجاج کیا گیا جو کہ ہر مسلمان کا حق ہے، بھارتی حکومت نے ریاستی دہشتگردی کرتے ہوئے ان ریلیوں اور احتجاجی جلوسوں کی سرپرستی کرنے والے افراد کے گھروں کو غیر قانونی طور پر مسمار کرنا شروع کر دیا جس پر انٹرنیشنل میڈیا میں بھی خبریں شائع ہوئیں،عرب ممالک کی جانب سے بائیکاٹ کی وجہ سے مودی سرکار نےاس گستاخ نوپورشرما کی پارٹی رکنیت تو معطل کر دی مگر تاحال وہ قانونی گرفت سے آزاد ہے اور اس کے خلاف کسی قسم کی عدالتی کاروائی نہیں کی گئی۔
بھارت سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے آخری نبیﷺ کی ذات کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، اگر ہر حکومت ان شرپسند عناصر کو قرار واقع سزا دے تو ماورائے عدالت قتل کو روکا جا سکتا ہے۔ اب گزشتہ روز ریاض اور غوث نامی دو مسلمانوں نے بھارت میں نوپورشرما کی حمایت کرنے والے درزی کو قتل کیا جس پر بھارت میںشیوسینا کے غنڈے اور ہندو انتہا پسند مسلمانوں کے خلاف محاز کھولے ہوئے ہیں۔ اگر بھارتی حکومت نوپورشرما کو مسلمانوں کی امنگوں کے مطابق سزا دیتی تو ان عوامل کو روکا جا سکتا تھا، ہمیں بطور مسلم ملت متحد ہونے کی ضرورت ہے تا کہ دنیا بھر میں کہیں بھی گستاخی ہو تو ہم اس کا سیاسی معاشی بائیکاٹ بھی کریں اور بھرپور جواب بھی دیں، کیونکہ مسلمان فقط واحد اللہ کو اور اس کے آخری نبیﷺ کو ماننے والے ہیں ان میں جذبہ جہاد ہے اور یہ کسی سے ڈرنے والے ہیں۔ بقول شاعر،
ادھر آ ستم گر ہنر آزمائیں
تو تیر آزما ہم جگر آزمائیں
بطور ملت واحد جب مسلمان ہر گستاخی کا جواب دیں گے تو مغرب اور اس کے حواری ہرگز رسالت مآبﷺ وسلم کی شان میں گستاخی کی جسارت نہیں کریں گے۔حکومت پاکستان کو اس بابت مؤثر کردار ادا کرنا چاہئے،صرف کھوکھلی مذمت سے یہ مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ مذمت کے ساتھ ساتھ ان گستاخوں کی مرمت کی بھی اشد ضرورت ہے، رسول اللہ ﷺ کی شان ارفع و اعلی ہے۔ بقول اعلیٰ حضرت بریلوی رحمتہ اللہ علیہ،،،،
وہ کمالِ حُسن ِحضور ہے کہ گمان ِنقص جہاں نہیں
یہی پھول خار سے دور ہے یہی شمع ہے کہ دھواں نہیں
مسلمانوں کو اب خواب غفلت سے جاگنا ہوگا، ناموس رسالت ﷺکی پہرے داری ہم سب کے ایمان کی بنیاد ہے، ملک پاکستان کی بنیاد ہی لا الہ الا اللہ پر ہے۔ بقول پنجانی شاعر
دل تے ہتھ رکھ سچ سچ دس
ہے مسلمان دا مطلب کیا؟
جے عشق نبی ﷺ نہیں سینے وچ
وت راز ایمان دا مطلب کیا؟
وت ہندوستان ہی ٹھیک ہاسے
اتنے نقصان دا مطلب کیا؟
جتھےپاک نبی ﷺ دی عزت نئیں
اس پاکستان دا مطلب کیا؟