آج جب دنیا کے بڑے ممالک تحفظ پسندی کی طرف بڑھ رہے ہیں، گروہی سیاست کو فروغ دیا جا رہا ہے اور بلاکس کی سیاست کو پروان چڑھایا جارہا ہے، چین اقتصادی عالمگیریت، جیت جیت تعاون اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کے قیام کے لیے کوشاں ہے اور اپنے دروازے مزید کھلے اور کشادہ کر رہا ہے۔ “چین کے کھلے پن کا دروازہ بند نہیں ہوگا بلکہ یہ مزید کشادہ ہو گا” – یہ دنیا کے ساتھ چین کا پختہ عزم اور وعدہ ہے۔ گزشتہ چار سالوں میں ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیراتی پیشرفت اپنے وعدوں کی پاسداری کے لیے چین کے عزم کا نمونہ بن گئی ہے۔
12 اپریل کو چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے ہائی نان کے دورے کے دوران چینی خصوصیات کی حامل فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیر کے بارے میں جاننے کے لیے یانگ پھو اکنامک ڈویلپمنٹ زون کا دورہ کیا۔ اسی دن، چین کی کسٹمز جنرل ایڈمنسٹریشن کے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہائی نان کی بیرونی تجارت کی سالانہ مالیت 2017 میں 70.28 بلین یوان تھی جبکہ 2021 میں 147.68 بلین یوان تک جا پہنچی، جس کی اوسط سالانہ شرح نمو 20.4% تھی۔ یہ اعداد و شمار ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کی مضبوطی کو ظاہر کرتے ہیں۔
ہائی نان کی ایک اور اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ چین کا سب سے کم عمر صوبہ ہے۔ 13 اپریل 1988کو ہائی نان کو صوبے کا درجہ دیا گیا اور اسی کے ساتھ ہائی نان خصوصی اقتصادی زون بھی قائم کیا گیا۔ ہائی نان توانائیوں سے بھر پور نوجوان صوبہ ہے ۔ 2018 بوآؤ ایشیائی فورم میں صدر شی جن پھنگ نے ہائی نان کے ساتھ اپنی دوستی اور جذبات کا اظہار ایک مقامی گیت کے بول کے حوالے سے یوں کیا ” طویل عرصے تک دید کی خواہش کے بعد اب ملاقات ہوئی ہے اور جی چاہتا ہے کہ اب بار بار ملاقات ہو ۔” صدر شی جن پھنگ کی اس علاقے سے خصوصی محبت ہے سنہ 1979میں شی جن پھنگ نے ہائی نان کا پہلا دورہ کیا۔ اُس وقت، ہائی نان صوبہ گوانگ دونگ کا ماتحت ضلع تھا، اور شی جن پھنگ کے والد محترم شی زونگ شون گوانگ دونگ میں کام کر رہے تھے۔ اُس وقت شی جن پھنگ، چھنگہوا یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے، اور وہ اکثر سردیوں اور گرمیوں کی چھٹیوں میں اپنے والد سے ملنے کے لیے گوانگ دونگ جاتے تھے۔ 2018 کی قومی عوامی کانگریس کے دوران، انہوں نے گوانگ دونگ کے وفد کے ساتھ گفتگو میں اپنے ماضی کے بارے میں یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ 1979 میں سردیوں کی تعطیلات کے دوران گوانگ دونگ گئے اور اپنے والد کے ساتھ مقامی صورتحال کی تحقیق و معائنہ کے لیے ہائی نان گئے۔ اس دوران مارشل ای جیان اینگ بھی ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے کہا کہ اُس وقت، ہائی نان ایک غریب ، پسماندہ اور بند جزیرہ تھا، لیکن وہ ہائی نان کی ترقی اور تعمیر کے لیے اس کے معماروں کی شاندار کوششوں سے بے حد متاثر ہوئے۔
صدر شی جن پھنگ مادر وطن کے سب سے جنوبی سرے پر واقع اس زمین سے ہمیشہ گہری محبت کرتے ہیں اور وہ ہائی نان کے منفرد جغرافیائی فوائد اور وافر قدرتی وسائل کا گہرا ادراک رکھتے ہیں۔ انہوں نے گہرائی سے تحقیق اور سوچ بچار کی ہے، اور ہائی نان کی ترقی کے لیے واضح حکمت عملی کے رہنما اصول بنائے ہیں۔ آج کا ہائی نان ماضی سے بالکل مختلف ہو چکا ہے۔سابقہ سرحدی جزیرہ ایک خوبصورت اور خوشحال بین الاقوامی سیاحتی جزیرے اور ایک متحرک خصوصی اقتصادی زون میں تبدیل ہو گیا ہے۔ ہائی نان کی ترقی نے دنیا کو چین کی اصلاحات اور کھلے پن کے معجزے کا گواہ بنا دیا ہے۔
یہ فری ٹریڈ پورٹس آج دنیا میں کھلے پن کی بلند ترین سطح کی عکاسی ہے۔گزشتہ چار سالوں کے دوران، کووڈ۱۹ کی وبا اور اینٹی گلوبلائزیشن جیسے بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود، چین فری ٹریڈ پورٹس کی تعمیر کو فروغ دے رہا ہے. یہ چین اور دنیا کی ترقی کے لیے ایک عملی اقدام بھی ہے جو چین کی ذمہ داری کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سال یکم جنوری کو علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے(RCEP) کے نافذ ہونے کے ساتھ ہی ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کو ترقی کے نئے مواقع میسر آئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ علاقائی تعاون میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ ماہرین نے توقع ظاہر کی ہےکہ ہائی نان سے لے کر پورے چین تک، اعلیٰ سطح کے کھلے پن کا ایک نیا دور دنیا کو چین سے زیادہ مواقع بانٹنے اور عالمی اقتصادی بحالی میں انتہائی ضروری محرک پیدا کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔