افغانستان بین الوزارتی رابطہ سیل کیلئے پاکستان کی امداد

افغانستان بین الوزارتی رابطہ سیل (AICC) نومبر 2021 میں افغانستان کے عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے سے متعلق مختلف سرگرمیوں کے لیے پالیسی سازی اور نفاذ کے فورم کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔

اے آئی سی سی(AICC) کے تحت مختلف اقدامات:

افغانستان میں امدادی کاموں کے لیے NGOs اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ویزا کی سہولت وزارت داخلہ نے افغانستان میں بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) کی امدادی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک وسیع طریقہ کار متعارف کرایا ہے۔

 

نئے اقدامات کا بنیادی مقصد جنگ زدہ افغانستان میں انسانی امداد کی کوششوں کو آسان بنانا ہے اور نئی آئی این جی اوز اور پہلے سے رجسٹرڈ دونوں ہی اس سے مستفید ہوں گے۔ رجسٹریشن کے لیے درخواست دینے والے NGO کو متعلقہ سفارت خانے سے تصدیقی خط، اصل ملک میں رجسٹریشن کا ثبوت اور فنڈنگ کے ذرائع کے ساتھ مقامی رہائش کا پتہ اور اس کے نامزد عملے کی تفصیلات بھی جمع کرنے کی ضرورت ہوگی۔اسکروٹنی کمیٹی تین ہفتوں میں کارروائی مکمل کرے گی۔ اسی طرح ویزوں کے اجراءکے عمل کو بھی آسان اور کم وقت طلب بنایا گیا ہے۔ ویزا کی درخواستوں پر کارروائی کے لیے وقت کی مدت کو کم کر کے 10 دن کر دیا گیا ہے اورجو NGO یا بین الاقوامی تنظیموں کے عملے کے لیے داخلے کے ویزے جو افغانستان میں انسانی امداد کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں، سیکیورٹی کلیئرنس کی شرط ختم کر دی گئی۔

گندم کی فراہمی:

انسانی امداد کے طور پر 1800 میٹرک ٹن گندم کی پہلی کھیپ پہنچا دی گئی ہے، وزیراعظم عمران خان نے پاکسان کی جانب سے افغانستان کے لیے 5 ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا ۔اس پیکج میں 50,000 میٹرک ٹن گندم، موسم سرما میں پناہ گاہیں اور ہنگامی طبی سامان شامل ہے،

اسپتالوں کی تزئین و آرائش کے لیے انجینئرز/ٹیکنیشینز کی ٹیمز:

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے مصیبت زدہ پڑوسی ملک کے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے تین نئے اسپتالوں کی جلد تکمیل کے لیے انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی ایک ٹیم افغانستان روانہ کر دی ہے۔ تینوں اسپتالوں کی عمارتیں یعنی نشتر اسپتال، جلال آباد؛ جناح اسپتال، کابل اور لوگاری اسپتال لوگر مکمل ہو چکے ہیں۔ 2 ارب روپے کے طبی آلات کی تنصیب اور کام جاری ہے۔ طبی آلات کو استعمال میں لانے کے لیے چار پاکستانی انجینئروں کی ٹیم اور ٹیکنیشنز چوبیس گھنٹے کام کر رہے تھے۔ اس سے ہمارے برادر پڑوسی ملک میں یونیورسل ہیلتھ کوریج حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

سرحدوں پر مفت کوویڈ 19 ویکسی نیشن:

گزشتہ سال نومبر سے اب تک افغان سرحدوں کے اس پار سے سفر کرنے والے ایک لاکھ (100,000) سے زیادہ افراد کو کامیابی کے ساتھ COVID-19 کے خلاف ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ طورخم اور چمن بارڈر کراسنگ پر بالترتیب 51,600 اور 55,000 سے زائد افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے۔ وزارت قومی صحت نے سرحدوں پر ویکسینیشن کے لیے COVID-19 ویکسین کی پانچ لاکھ سے زیادہ خوراکیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔