کسی قوم کے لئے ظلم کے خلاف اٹھ جانا اس کی ذہنی بیداری کا عملی ثبوت ہے اور جہاں آپ کاحق چھینا جا رہا ہو وہاں چپ رہنا ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔
تبدیلی کی بات وہی کی جا سکتی ہے جہاں لوگ تبدیلی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں جہاں لوگ ظلم سمجھنے والے ہو اپنے فرائض کے ساتھ حقوق کو سمجھنے والے ہو ۔۔یہ نا انصافی ہے یہ ظلم برسوں سے کراچی کے ساتھ روا رکھا ہوا ہے کراچی صنعتی ترقیاتی لحاظ سے تمام شہروں سے زیادہ منافع دیتا ہے جس سے دوسرے شہروں میں ترقی کام جاری رہتا ہے لیکن کراچی دن بدن کچرے کا ڈھیر۔سیوریج سسٹم کی تھوڑ پھوڑ۔ہسپتال میں بنیادی ضروریات کی عدم فراہمی ۔کالجز میں لائبریری اور لیب کی کمی اوراب مہنگائی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کردیاگیاہے.
اب حال ہی میں ۱۱دسمبر کو سندھ اسمبلی قانون پاس کیا جو کہ ہمارے آئین کے خلاف ہے اور کسی اسمبلی کو اجازت نہیں کہ وہ آئین کے خلاف قانون پاس کرے اس قانون کی رو سے کراچی کی عوام کے جائز حقوق صرف سلب ہیں سندھ حکومت نے ہمیشہ کراچی کے وسائل کو لوٹا ہے کوئی ترقیاتی کام نہیں کروائے بہت سے اسپتالوں میں سندھ حکومت نے اپنا قبضہ کرلیا ۔
کراچی کی عوام تین کروڑ سے زائد ہے ان کو ان کا جائز حق ملنا چاہئے ان کے حق میں جماعت اسلامی کھڑی ہوئی ہیں باقی لوگوں کو بھی ان کا ساتھ دینا چاہیے کیوں کہ ابھی اس کالے قانون کو ختم نہیں کیا گیا اور یہ قانون واپس نہیں لیا گیا تو سندھ حکومت کراچی کے ساتھ یہی سلوک رواں رکھے گی کراچی کی عوام اپنے حقوق کےلیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔