آج کراچی کی تاریخ کا ایک اہم اور تاریخی باب رقم ہورہا ہے ۔کئی روز سے ہمارے بھائی حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں سندھ اسمبلی کے سامنے بیٹھے ہیں۔
آج ہم اپنے بھائیوں کو یہ بتانے آئے ہیں کہ آپ اکیلے نہیں ہیں ہم آپ کے ساتھ ہیں تمام بہنیں بیٹیاں آپ کے ساتھ ہیں سندھ اسمبلی کے سامنے چھوٹے چھوٹے بچے لۓ بزرگ خواتین آئی ہیں کے شاید اندر بیٹھے لیڈروں کے ضمیر جاگ جائیں ان کے غلط فیصلوں کی وجہ سے پردہ دار خواتین روڑ پر نکل آئیں ہیں۔
پانی بجلی گیس کے مسائل ہم خواتین کو برداشت کرنے پڑتے ہیں گھروں میں لائٹ نہیں مگر بل پوری تنخواہ کھاجاتا ہے لیکن آپ کو کوئی فرق نہیں پڑتا جب بچے اسکولوں سے آتے ہیں تو ان کے لباس اورجوتے کیچڑ میں گندے ہوجاتے ہیں کیونکہ گٹر کا پانی اُبل اُبل کر حکومت کی نا اہلی کی داستان سناتے ہیں، تعلیم کا مسئلہ،نوکریوں کا مسلہ،صفائی کا مسئلہ سب پر آپ کے کرم فرماؤں کی اجارہ داری ہے۔
ایسے میں ہمیں تو نکلنا ہی تھا تمام کراچی والے سن لیں یہ صرف ہمارا مسئلہ نہیں پورے کراچی کا مسئلہ ہے لاہور کو دیکھیں اور دوسرے شہروں کو دیکھیں کراچی کیا لاوارث ہے ۔۔ہمارے خون پسینے کی کمائی چور لٹیرے کھا جاتے ہیں حافظ نعیم بھائی صحیح کہتے ہیں ہمیں بھیک نہیں اپنا حق چاہیے اور وہ ہم لے کر رہیں گے۔۔ہم یہاں بیٹھیں ہیں جب تک آپ خود کو بدل نہ لیں آپ کو کراچی کو بدلنا پڑے گا حقوق دینے ہوں گے جو آپ نے غصب کۓ ہیں تاکہ ہم نہ سہی ہمارے بچوں کو تو سکون حاصل ہوسکے۔۔۔