وزیر اعظم کے نام خط

 محترم جناب عمران خان صاحب!

السلام علیکم

          جناب عالی!

                   انتہائی ادب کے ساتھ یہ استدعا آپ کے گوش گزار کرنا چاہتی ہوں کہ آپ کے پر خلوص مشورے پر ہم نے ڈرامہ ارتغل دیکھا اور یقینی طور پر آپ کے مشورے کی وجہ یہ ہوگی کہ ہم اس سے کچھ سیکھیں اور اپنے ایمان کو حرارت دیں ورنہ  صرف تفریح طبع کے لئے تو ہمارے اپنے ڈرامے بھی موجود ہیں۔ آپ نے بتایا کہ آپ نے خود بھی یہ سیریز دیکھا اور آپ اتفاق کریں گے کہ اس میں یہ انتہائی موثر انداز میں دکھایا گیا کہ فرد اور ریاست کا اولین مقصد دین کی سربلندی ہے پھر چاہے وہ کسی بھی قیمت پر ہو۔

جناب آپ ہمارے ملک کے محترم سربراہ ہیں اور آپ کی مضبوط شخصیت سے ہمیں یہ توقع تھی کہ آپ ہر ظلم کے خلاف انتہائی موثر اور دبنگ طرز عمل اختیار کریں گے لیکن بہت درد کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے کشمیری بہن بھائیوں کو آپ نے صرف لفظی تسلیاں ہی تھمادیں اور بری الذمہ ہو گئے  ، نبی پاک کی شان میں گستاخی ہوئی اور آپ ابھی تک دنیا کو یہ سمجھانے کی سفارتی کوششیں کرنا چاہ رہے ہیں کہ ان کو یہ سمجھا سکیں کہ نبی پاک ہمارے لیے کیا ہیں۔

 جناب یقین کیجئے یہ کافر ہم سے زیادہ جانتے ہیں نبی سے ہماری محبت کو اور اسی لیے ہماری حمیت و غیرت کو چیک کرتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ نبی کی سنت پر عمل نہ کرنے والا بھی نبی کی حرمت پر کٹ مرے گا اور مسجد میں نماز نہ پڑھنے والا  بھی مسجد کی حرمت پر سر پر کفن باندھ لے گا۔

 لیکن!! جو کچھ پچھلے دنوں ہوا اس سے دنیا کو یہی تاثر گیا کہ اب غیرت کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے اور معاملات ڈپلومیٹک انداز میں دنیاوی سمجھداری سے نمٹائیں جائیں گے جس میں دنیاوی نقصان نہ ہو۔ آپ کی ایمانداری اور مضبوط ذات سے جو یہودونصاری ی کو خدشات تھے وہ کم ہو گئے اور اب انہوں نے اپنے منصوبے کو اگلی منزل پر ڈال دیا ہے۔ مسجد اقصی پر قبضہ!!!

میرے محترم! اللہ نے زمین پر بیماری سے پہلے اس کی شفا پیدا کی ہے اور اسرائیل کے قیام سے پہلے ارض پاک پاکستان کو قائم کیا تھا تاکہ اسرائیل جب اپنا ظلم شروع کرے تو اس کا تدارک ممکن ہو۔ آپ اس وقت اس مملکت کے سربراہ ہیں اور آپ کی ذمہ داری ہے کہ اپنا فرض ببانگ دہل ادا کریں صرف یہ ٹویٹ کرنے سے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں فرض ادا نہیں ہوتا۔ پاکستان کی فوج سے دنیا ڈرتی ہے اپنی فوج کو مسجد اقصی اور فلسطینی عوام کے لئے بھیجیں۔ وہاں کے لوگ آپ کو پکار رہے ہیں۔ اپنے لبرل اور دنیا پرست وزراء کے ڈراوے میں نہ آئیں کہ ہمارا کیا ہوگا، ہمارے نبی نے پیٹ پر پتھر باندھ کر جنگیں لڑی ہیں اور ارتغل غازی نے دین کی سربلندی کے لیے ہر قربانی دے کر اپنا فرض ادا کیا اب آپ کی باری ہے۔ اللہ آپ کو طاقت، شجاعت، ہمت اور صحیح راستے کی طرف رہنمائی اور مخلص دوست اور دست بازو عطا فرمائے۔ آمین۔

منجانب

ثمہ مرزا