زندگی تو ایک ہی ملی ہے
آپ کی مرضی اسے “نائن ٹو فائیو “نوکری کر کے ضائع کر دیں
یا
“فائیو ٹو نائن “کام کر کے
کچھ کر دکھائیں
وہ اس خطہ کا ایک بڑا حکمران گزرا ہے مختصر سے عرصہِ حکومت میں اس نے کئی بڑے کام کر دئیےجن میں سے ایک جی ٹی روڈ بھی تھی۔۔
کہتے ہیں وہ تہجد کے وقت بیدار ہوتا تھا اوراپنی چھاونی کا دورہ کرتا تھا اور پھر فجر کے بعد اپنی میٹنگز کر کے پچھلے کامون کا جائزہ اور اگلے کاموں کے احکامات جاری کر چکا ہوتا تھا
زندگی میں جولوگ اکبر الہ ابادی کے بقول
ہم کیا کہیں احباب کیا کار نمایاں کر گئے
بی اے کیا نوکر ہوئے پنشن ملی پھر مر گئے
والا لائف اسٹائل اختیار کرتے ہیں وہ نائن ٹو فائیو انداز سےجیتے ہیں اور جن کو کچھ بڑے مقاصد کے لئے جینا ہوتا ہے وہ فائیو ٹو نائن لائف اسٹائل اختیار کرتے ہیں یہ لوگ مشن کو ہی معاش بناتے ہیں اور پھر اپنے کام میں ُجت جاتے ہیں
دنیا کے کامیاب لوگوں پر کی گئی ریڈرز ڈائجسٹ کی ایک ریسرچ کے مطابق ان لوگوں نے چودہ برس اٹھارہ گھنٹے مسلسل اپنی دلچسپی کے شعبہ پر فوکس کر کے کام کیا اور نام پیدا کیا
اگر کوئ چاہتا ہے کہ اسے بڑا کام کرنا ہے تو اسے “نائن ٹو فائیو “سے “فائیو ٹو نائن “لائف اسٹائل کی طرف سفر کرنا ہو گا
اور کوئی راستہ نہیں۔