واٹس اپ کی پرائیوئسی پالیسی میں تبدیلی کا بہت شور ہے۔ کچھ لوگ حقیقت میں پریشان ہیں کچھ کو علم ہی نہیں کہ ہو کیا رہا ہے اور کچھ دوسروں کی دیکھا دیکھی پریشان ہیں۔ واٹس اپ کی یہ پالیسی ہے کیا؟ کہا یہ جا رہا ہے کہ ڈیٹا فیس بک کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
بات کچھ یوں ہے کہ جب ہم نے واٹس اپ ، فیس بک ، انسٹاگرام اپنے موبائیل میں ڈالا تھا تو وہ ہمیں مفت میں کال میسج وغیرہ کی سہولت دے رہا تھا۔ ایک بات جو سب جانتے ہیں کہ اس دنیا میں کچھ بھی مفت نہیں ملتا اگر کوئی پروڈکٹ مفت مل رہی ہے تو دراصل بدلے میں آپ خود پروڈکٹ بن رہے ہیں۔ اب تو یہ واٹس اپ نے خود کہا ہے کہ ڈیٹا کسی اور کو منتقل کیا جائے گا بہت سی ایسی ایپلیکیشن ہیں جنہوں نے بنا بتائے ڈیٹا اداروں کو فروخت کیا ہے۔ گزشتہ سال کے آخر میں Muslim Pro اور پھر کچھ دن قبل Salaat First نے ایسا کیا ہے Salaat First کے مالک ہشام بوشوا نے تصدیق کی ہے کہ وہ لوگوں کا ڈیٹا PREDICIO کو بھیجتے ہیں۔ یہ Location based behavioral intelligence company ہے جو کہ پیرس میں واقع ہے۔ اس کی تفصیل آپ انٹر نیٹ پر پڑھ سکتے ہیں۔ یہ دونوں ایپ امریکہ اور یورپ میں بہت زیادہ مسلمان استعمال کرتے ہیں۔ اس میں نماز کے اوقات، اسلامی تاریخ، قبلے کی سمت وغیرہ بتائی جاتی ہے۔ بدلے میں وہ ہمارے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرتا ہے۔ یہی نہیں کوئی بھی مفت ایپ ہو سب کا یہی حال ہے۔ انسٹال کرتے وقت ہم اس کی شرائط و ضوابط نہ پڑھتے ہیں نہ ضرورت ہی محسوس کرتے ہیں۔ جہاں تک تعلق واٹس اپ کا ہے تو جب وہ ہم اپنے موبائل میں ڈالتے ہیں تو وہ ہم سے ہمارے موبائیل میں موجود ڈیٹا تک رسائی کی اجازت لیتا ہے اور ہم اپنی رضامندی سے اجازت دیتے رہے ہیں۔ جو لوگ فیس بک استعمال کرتے ہیں انہوں نے بھی اپنے موبائیل میں یہ ایپ ڈالی ہوئی ہے تو اس نے بھی موبائیل کے ڈیٹا تک رسائی پہلے ہی حاصل کی ہوئی ہے۔
بات یہیں ختم نہیں ہوتی، واٹس اپ، انسٹاگرام، گوگل ، فیس بک یہ نا صرف ڈیٹا دیکھتے ہیں بلکہ یہ ہمیں سن بھی رہے ہیں۔ اس کا تجربہ بہت سے افراد کو ہوا ہو گا جب وہ کسی بھی چیز کو سرچ کرتے ہیں تو کچھ دیر بعد ان کے فیس بک پر اس کی سجیشن آ رہی ہوتی ہیں۔ اشتہار اسی حوالے سے آ رہے ہوتے ہیں۔ اسی طرح آپ اپنے موبائل کے پاس کسی چیز کے بارے میں بات کریں، کسی شخصیت، جگہ وغیرہ کے بارے میں تو کچھ دیر بعد آپ کے انسٹاگرام پر اس سے ملتی جلتی پوسٹس آنا شروع ہو جاتی ہیں۔ یقین نہ آئے تو تجربہ کر لیں۔ البتہ فیس بک اور انسٹاگرام نے اس سے انکار کیا ہے مگر یہ محض اتفاق ہو نہیں سکتا۔
جب سے واٹس اپ نے یہ شوشہ چھوڑا ہے تو مختلف لوگ سگنل ایپ پر جانے کا کہہ رہے ہیں یاد رہے کہ یہ ایپ فیس بک کے ایک سابقہ پارٹنر کی ہے۔ اس کے علاوہ بھی بہت سی دوسری ایپ پر منتقل ہونے کی تجاویز بھی آ رہی ہیں۔ تو عرض خدمت ہے کہ واٹس اپ ہمارا ڈیٹا لے ہی چکا ہے اب نئی ایپ کو موبائل میں ڈال کر اس کو بھی اپنے ڈیٹا تک رسائی دیں اور وہ بھی کبھی کسی کو بیچ سکتے ہیں۔ جیسا کہ Muslim Pro اور Salaat First خالصتا اسلامی ایپ کے دعوے کے باوجود ایسا کر چکی ہیں۔ فیصلہ آپ کا اپنا ہے۔ ایک اور چالاکی جو میرے مشاہدے میں آئی اور بیشتر افراد نے تصدیق کی ہے کہ واٹس اپ نے پرائیوئسی کا یہ میسج صبح سویرے آپ کے جاگنے کے وقت بھیجا ہے۔ جب بمشکل آنکھیں کھول کر واٹس اپ چیک کیا جاتا ہے تو اس وقت کوئی میسج آیا اور اسے اوکے کر دیا گیا۔ محتاط رہیں واٹس اپ ہمارے جاگنے کے وقت سے بھی واقف ہے۔ اصل پریشانی ان افراد کو ہونی چاہیئے جو کہ کسی ایسی ویسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ اپنا موبائیل اور دل صاف رکھیں۔ اگر واٹس اپ ڈیٹا شیئر کرے نا کرے وہ رب تو ہمیں دیکھ ہی رہا ہے۔