نظم

میں نے اس سے کل یہ کہا

تم انگلش کے ٹیچر ہو

انگلش خوب پڑھاتے ہو

Keats کی نظم سناتے ہو

Shakespeareبھی پڑھاتے ہو

تم نے کبھی یہ سوچا ہے

دل میں اترتے لہجے میں

تم تشریح جو کرتے ہو

دھیان کتنا میں دیتی ہوں

Keatsکے بارے کہتے ہو

کتنے دلکش لمحوں میں

اس نے نظمیں کیں تخلیق

کیا ہی کمال تھا شاعر

تم جو حوالہ دیتے ہو

Titanic کا، William کا

Long fellow Henryکی اور

کبھی جو قاضی عیسیٰ کی

نظمیں مجھے سناتے ہو

ان سب کا مطلب کیا ہے

ہنس کر وہ یہ کہنے لگا

کیوں ہوتی ہو تم بے زار

کیا میری باتیں تم کو

بور ہمیشہ کرتی ہیں

کبھی تو پڑھ کر دیکھو تم

ان کی سندر نظموں کو

پھر یہ نظمیں قاری پر

ایک جہان معانی کا

جیسے وا کر دیتی ہیں

تم بھی کرو گی پھر محسوس

پیار بھرے لمحوں کو دعا

میں نے جواباً اس سے کہا

سنو ،سنو تم میری بات

پیار کی سندر باتوں میں

قصے اور کہانی میں

دل سارے آجاتے ہیں

گزرے ہوئے لمحے سارے

لوٹ کے پھر نہیں آتے ہیں

پھرمجھ سے وہ کہنے لگا

ایک الگ ہی منظر ہے

ان کی نظموں کے اندر

رنگ برنگی اک دنیا

ہے ان نظموں میں آباد

میں نے کہا اس سے لیکن

ان کی نظموں سے میرا

کیا لینا کیا دینا ہے

میرے لیے تم سب کچھ ہو

ان کے قصے رہنے دو

مت ہی سناؤ تم مجھ کو

تم خود بھی اک شاعر ہو

میرے بارے میں تم نے

کوئی نظم لکھی ہے کیا؟

کہنے لگا یہ سن کروہ

ہاں لکھی تو ہے اک نظم

میں نے تمھارے بارے میں

جس میں تمھاری آنکھوں کا

اک خوش رنگ حوالہ ہے

جس میں تمھارے اور میرے

پیار کی مدھر کہانی ہے

میں نے کہا میرے شاعر

تم بس اتنا بتلاو

لمحے تم سے کیا کہتے،

کیا کیا باتیں کرتے ہیں

ہنس کروہ یہ کہنے لگا

میں باتوں کے دھاگوں سے

لمحے مقید کرتا ہوں

دامنِ دل بھر لیتا ہوں

تم سے محبت کرنا توانہی کو پڑھ کر سیکھا ہے

تیرے کومل ہاتھوں کو

دھیرے سے چھو لیتا ہوں

تیرے لمس کی کوملتا

سوئے خواب جگاتی ہے

بے خود ہو کر میں تجھ کو

بانہوں میں بھر لیتا ہوں

پیار تجھے کر لیتا ہوں