کراچی تو مسلسل مشکلات کا شکار رہتا ہے مگر شکر الحمد للہ کراچی والے کسی نہ کسی طرح سنبھال لیتے ہیں ۔ اللہ پاک ان کی مدد کرتا ہے ۔ صبح جو میری آنکھ کھلی ہلکی سی خنکی تھی سوچا ابھی تو 4بھی نہیں بجے ابھی تھوڑی دیر میں اٹھتی ہوں سحری کرکے روزہ بھی رکھ لونگی مگر پھر غفلت نے ایسا سلایا کہ سحری تو کیا فجر کی نماز تک نہ پڑھ سکی اور پونے سات بجے آنکھ کھلی بارش ہو رہی تھی اٹھ کر قضا نماز پڑھی اور خیر و عافیت کی دعائیں مانگیں ، موسم بڑا سہا نا تھا اور آج کیلئے کچھ کام تھے ضروری جن کو نمٹا کر کسی کے گھر ضروری جانا تھا مگر بارش تیز ہوگئی اور اتنی تیز ہوگئی کہ دل اداس ہونے لگا مگر پھر بھی اتنی تیز بارش میں بھیگنے کا دل چاہ رہا تھا لہٰذا کام سے فارغ ہو کر دعائیں کرتی ہوئی پچھلے فیملی پارک گئی ۔
پڑوس اور گلی کی چند خواتین بھی تھیں جن کے دروازے باغیچے میں بھی کھلتے تھے اور وہ نیچے ہی گھروں میں رہتی تھیں بس پندرہ منٹ کیلئے دو تین چکر لگائے اور قدرت کی طاقت پرحیرا ن ہوئے ۔ سارا علاقہ صاف ستھرا دھلا چمکیلا اپنی شان دکھا رہا تھا ۔ امرود کے درخت اور دیگر درختوں کے پتے دیکھ کر حیرانی ہورہی تھی جیسے ہاتھ پھیلائے بارش وصول کر رہے ہوں ۔ پانی بہہ بہہ کر زمین اتنی صاف ہو گئی تھی کہ کیچوے صاف نظر آرہے تھے بحری مٹی،ٹائیلز اپنے قدم سب الگ الگ، دھواں دھواں ماحول شدید بارش جلد ہی دعا کرتے واپس آگئ، نہا کر نماز پڑھی کھا نا لگایا اور بجلی تو صبح سے ہی گئی ہوئی تھی تو اب UPSبھی جواب دے گیافون الگ چارج نہ تھے ذرا سے چارج تھے بھائیوں کی خبر لی۔ ایک بہن نے کہا کہ اس کے گھر میں ڈیڑھ فٹ پانی ہر جگہ ہے اور سارا سامان بھیگ چکا ہے ۔ مین پاور درکار ہے اگر ہوسکے تو !!
پہلے تو اللہ سے ہی مدد چاہی کہ اللہ پاک فرشتہ مقرر فرما اور کسی کو بھی بے بسی ، بے کسی نہ رکھ کیونکہ بار بار اتنی شدید بارش تھی کہ ڈیڑھ فٹ پانی ہو جاتا مگر آدھے گھنٹے میں ہلکی ہونے کی صورت میں بھی صاف ہو جاتا کیونکہ ہمارا علاقہ ایسا ہی ہے مگر جب تیز بارش ہو رہی ہوتی تو دور دور تک پانی ہی پانی نظر آنا اب مغرب ہو گئی مگر لائٹ نہیں آئی اب فون ہی جواب دے گئے بہن کو کوئی جواب نہ دے پائی نہ اسکا فون آیا ۔ اللہ سب بہن بھائیوں پر رحمت خاص کرے اور جانی مالی نقصان سے بچائے کہ وہی حفیظ ہے ۔ہم تو خود کہہ رہے تھے کہ کوئی باہر نہ نکلے ایسے میں ہم کسی کے بچوں کو کیسے کہیں بھیج سکتے ہیں ؟
ان ہی کے علاقے میں کچھ جانے پہچانے لوگوں کو فون کیا مگر بے سود پھر پہلے کی طرح پھر زیادہ شدت سے رب کی طرف پلٹ کر ہی مدد مانگتے ہیں نہ خبریں دیکھ سکتے ہیں نہ کوئی فون سامنے والی بہن کے شوہر صبح آفس کیلئے نکلے تھے مگر دوپہر کو وہیں کہیں اپنے بھائی کے ہاں رک گئے ۔ یہ اطلاع مل گئی اور پھر وہ بھی کوئی اور پیغام وصول نہ کرسکی ان کا بھی UPS بیٹھ گیا ۔ اب پوری ہی بلڈنگ اندھیرے میں ۔ بیچاری نیچے والی ایک خاتون تو مستقل سردرد اور اندھیرے میں رہیں نہ کوئی آسکتا ہے نہ جاسکتا ہے مگر اللہ کی شان ایسے میں بھی چوکیدار نے اپنا کام کیا ۔ کسی کو روٹی لا کر دی، کسی کو دودھ اور کسی کو لائٹ کی اطلاع کہ ہر جگہ لائٹ ہے ہمارے ہاں کیوں نہیں ۔ کمپلین کیا پھر بھی لائٹ نہیں آئی ۔ مغرب کے بعد اتنی شدید بارش! اللہ رحم کرے رات کیسے گزرے گی ؟ اللہ خصوصی رحم فرمائے ۔ صرف ایک ٹارچ میں چار لوگ کھانا پینا اور دیگر کام اللہ واقعی روشنی کتنی اہم ہے یہ دن کتنا مفید ہے ۔ جو لائٹ کا احساس تک نہیں ہو نے دیتا اور جب یہ روشنی مدہم ہونے لگتی ہے تو اپنی قدر بڑھاتی جاتی ہے جبکہ ہم اسے بے جان کہتے ہیں مگر ایک انسانی زندگی کی لائٹ ہے جس میں اسے سب کچھ دکھتا ہے ۔
اشیاء کے علاوہ اچھائی اور برائی رویئے اور پیار و محبت اور دشمنی نفرت اپنے اعمال سب کچھ مگر ہدایت کے نور سے ہی زندگی میں ایسی روشنیاں جمع کرنے کی مرتے دم تک کوشش کرنا ہے جواسے قبر میں منور رکھے ورنہ تو غفلت کے اندھیروں میں ہی ڈوبا رہتا ہے پھر حالات اور مصائب نوٹس بن کر اسکو جھنجوڑتے ہیں کہ سنبھل جائواوقات میں آجا ئو ! وقت کو پہچانو اور شکر گزار بن جائو ! سبحان اللہ اس کا یعنی بارش کا کتنا فائدہ ہوگا سارے کنویں بھر جائیں گے سب فضا صاف ستھری ہو جائے گی ۔پانی مختلف جگہوں پر ذخیرہ ہو کر زمین کو زینت اور سکینت دے گا ۔ مگر جو چیز خاص طور پر دیکھنے میں آئی وہ لوگوں کی لا پرواہی اور غیر مہذب رویہ کہ کچرا کوڑا صحیح طرح ٹھکانے نہ لگانے کی وجہ سے ہر طرف کچرا کونڈی ، ندی نالے ، بھری گٹریں اور جگہ جگہ اکھڑی سڑکیں ۔ غیر ہموار سطحیں کس طرح حادثات کا سبب بنیں اور کس طرح لوگوں کے گھروں کہیں آفت تو کہیں 6فٹ پانی آگیا ۔ ساری چیزیں ضا ئع گئیں بجلی سب بند جن علاقوں میں پانی نہیں بھی کھڑا تو بجلی بند گھروں کی بجلی مستقل بند تو گرمی اور اندھیرے میں اچھا خا صا بندہ بے جان اور بیمار ہوجاتا ہے ۔ اللہ ہی ہمیں ہدایت دے کہ ہم مستقل ایسے انتظامات کریں کہ بارشیں کتنی بھی ہوں نہ لائٹ جائے نہ گیس؟ نہ جانے کب یہ موقع آئے گا ہر حکومت پچھلی حکومت کو روتی ہی رہتی ہے کچھ آگے نہیں کرتی ۔ جب انسان گھر بناتا ہے یا نیا گھر لیتا ہے تو کیسے اس کی کمزوریاں دیکھ کر انہیں بحال کر دیتا ہے ۔ تو حکومتیں کمزوریوں پر نظر رکھنے کے بجائے کمزوروں کو مزید کمزور بنا کر ادھ موا کر دیتی ہیں کہ وہ بیچارے ان ہی چکروں میں رل رہے ہوتے ہیں اور وہ یوں ہی بکواسوں میں اپنے دن پورے کرجاتے ہیں ۔ حکومت اور عوام دونوں کو انسانیت کا درد ہونا چاہئے اپنے حصے کا کام ہر کسی کو کرنا چاہئے ۔ قدرت تو ہے ہی مہربان وہ رحم ہی کرتی ہے یہ ہمارے کرتوت ہیں جو اس رحمت کو خود زحمت بناتے ہیں ۔ پھر اگر کچھ کرتے بھی ہیں تو جتاتے ہیں دکھاتے ہیں اتراتے ہیں اور دوسروں کی اتارتے ہیں یہ کوئی اچھی بات نہیں ۔ مسلمان کی شان کے خلاف ہے ۔ سبحان اللہ اسلامی ملک اور ہم مسلمان پھر ہمارا عمل کیوں ایسا؟ یعنی پورا پورا دن پوری پوری رات بلکہ کئی کئی دن بنا لائٹ کہ رکھنا ظلم نہیں تو اور کیا ہے؟KEکے ادارے کتنے مجبور ہیں کہ انہیں کوئی فرق ہی نہیں پڑتا ۔ ہنگامی حالت میں تو انہیں 24گھنٹے الرٹ رہنا چاہئے ۔ حادثات سے بچانے کا انتظام کرنا چاہئے نا کہ بجلی بند کرکے مزید حادثات کو جنم دیتے ہیں ۔ خون پسینے کی کمائی یہ ٹیکس لگا کر بلوں میں لیتے ہیں تو اس کا حق بھی ادا نہیں کرتے کیا ہو گا ؟
یا رب وہ نہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے میری بات
دے ان سمجھ اور یا دے مجھ کو زباں اور
واقعی یہ اللہ کی آزمائش ہے ہمارا امتحان ہے کہ بارش جیسی رحمت بھی ہم اپنے کرتوتوں سے زحمت بنا کر پھر شکوہ کرتے ہیں ۔ اللہ سے بے حد معافی اور اپنے اعمال کی درستگی اور مغفرت کی دعا ئوں کی ضرورت ہے انسانیت کی ضرورت ہے ۔ انسان کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ حق ادا کرنے کی ضرورت ہے جب ہم انصاف سے عدل سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے تو یقین جانئے اوپر سے برکتیں اور ہر جگہ سے رحمتیں نازل ہونگی ۔ کیسی بجلیاں کڑکتی ہیں ، کیسے دل دھلتے ہیں ؟ اللہ معاف کردے ہم نافرمانوں کو اور ہدایت دے سیدھے راستے کی اور نہ کر ہمیں گمراہوں میں۔ اے اللہ یہ سڑکیں ، یہ کوڑا کچرا یہ ڈھیروں پانی اللہ پاک زمین کو پلادے اور اسی سرزمین کو گناہوں سے کوتاہیوں سے لغزشوں سے ایسے صاف کردے جیسے یہ بارش کا پانی ہر جگہ سے کچرا نکال کر بہا لے جاتا ہے ۔ اے اللہ اس بارش کو ایسی رحمت بنانا کہ اس کے بعد نہ تو مکھیاں اور کوئی بیماریاں جنم لیں بلکہ ہمیں ایمان کی ایک ایسی صبح نو عطا کرنا جو ہمیں امن دے سکینت دے ۔ ہمارے خوف اور غم کو دور کردے میر ے تمام کشمیری ساتھیوں اور دیگر مغلوب مسلمانوں کو اللہ پاک اپنی جانب سے آزادی دے ، فرا غت دے اور دشمنوں کے تسلط سے آزاد فرمادے کہ تو رب ہے تو ہی تو سب ہے پس ہمیں ناکام نہ کرنا ہمارے دل جوڑ دے اور ہمیں ہر نیک عمل میں برکت عطا فرما نا ۔ ہمارے مردوں اور بیٹوں کو صحیح معنوں میں کفیل بنانا اور دین کی راہ پر ہی رکھنا تا کہ ان کی رعایا یعنی ہم تمام لوگ عافیت میں رہیں ، امن میں رہیں ، سکون میں رہیں ۔ بس یہی گزارش ہے کیونکہ جو کچھ ہم دیکھتے ہیں وہ تو ہمارے لبوں پر تک نہیں آسکتا نہ لکھنے میں آرہا ہے ۔
آنکھ جو کچھ دیکتی ہے لب پہ آسکتا نہیں
محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی؟
جو برائیاں دیکھیں ہیں نہ دکھا ، ہمیں اچھا ئیاں اور بھلائیاں ہی دکھا تا کہ وہی پروان چڑھے اور ہمیں دونوں جہاں میں عافیت عطا فرمائے ۔ آمین ۔اللہ پاک تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے تو نے ڈھیروں ڈھیر بارشیں دیں ۔ اللہ پاک ان کو صحیح معنوں میں پنپنا نصیب فرما۔ آمین یا رب العالمین