کیا لکھوں؟ قلم میں سیاہی نہیں بچی!
میری جاں مجھ میں بھی سکت نہیں بچی!
میں اشکوں سے بیاں کر تو دوں!
پر آنکھوں میں نمی نہیں بچی!
چان د بھی کرتا ہے اس کا تذکرہ!
اس سے حسیں کوئی تشبیہہ نہیں بچی!
کیا ہوا جو تو میری دست میں نہیں!
اب تو کوئی بھی چیز میری نہیں بچی!