وقت ہے سجدہ کر لو

کتنی ہی کلیاں کھلتی ہیں اور کتنی ہی مرجھا جاتی ہیں…… کتنے ہی درخت پتوں سے بھرے ہوتے ہیں اور کتنے ہی سوکھ جاتے ہیں……. کتنے ہی انسان اس دنیا میں آتے ہیں اور کتنے ہی اس دنیا سے اٹھا لیے جاتے ہیں ……….کیا کبھی کسی نے دیکھا..؟؟؟ ……کس کی کس وقت جان نکل رہی ہے …….کس کے ساتھ قبر میں کیا سلوک کیا جا رہا ہے ……….کچھ نہیں دیکھا جاتا…… …. تو پھر تم یہ کیوں کہتے ہو دیکھا جائے گا ….؟؟؟؟؟…نزع کی حالت میں ہوں گے تو دیکھا جائے گا ؟؟؟؟؟….. …..فرشتے ٹھوکر ماریں گے تو دیکھا جائے گا ؟؟؟…….پل صراط سے گزرو گے تو دیکھا جائےگا؟؟؟؟…….رب سوال کرے گا تو دیکھا جائے گا..؟؟؟؟….کچھ نہیں دیکھا جائے گا…….کچھ نہیں……ختم ہو جائے گی یہ جوانی جس پر تجھ کو ناز ہے………چار دن کا کھیل ہے……

قبر میں سانپ اور بچھو مسلط کر دیے جائیں گے تو دیکھا جائے گا؟؟؟……کھانے میں زقوم دیا جائے گا تو دیکھا جائے گا….؟؟؟ ….پینے میں پیپ اور خون دیا جائے گا تو دیکھا جائےگا؟؟……جسم اندر سے گلنے لگے گا تو دیکھا جائے گا؟؟……فرشتے سر کے بل کھینچتے ہوئے لے کر جائیں گے تو دیکھا جائے گا؟؟ ……..کتنے ہی نوجوان اس دنیا میں آئے اور کتنے ہی رخصت ہو گئے….. یہ جوانی جس پر آج تم ناز کرتے ہو دیکھی جائے گی؟؟؟؟…… ؎

ملے خاک میں اہل نشان کیسے کیسے

زمیں کھا  گئی نوجوان  کیسے کیسے

تو کیوں کرتے ہو ایسی باتیں کہ دیکھا جائے گا…..وقت کا پہیہ اگر آج گھوم رہا ہے تو اس کو پلٹنے میں دیر بھی نہیں لگتی…… جس دیکھنے کی آج بات تم کرتے ہو وہ تمہاری اچانک موت سے ہی ختم ہو کر رہ جائے گی ……باز آجاؤ…….سنبھل جاؤ…… کچھ اعمال کر لو…… اس دن کچھ نہیں دیکھا جائے گا…….جب جہنم کا ایندھن بنو گے….. کوئی سفارش کرنے والا نہیں ہوگا ……..آج اس یقین سے جیتے ہو کہ حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم سفارش کرلیں گے کبھی نہیں …….جو اللّہ کے دین کو بدل ڈالے گا……… اسلام سے منہ موڑے گا…… وہ جہنم کا ایندھن بنے گا……

سنبھل جاؤ…….باز آجاؤ………یہی وقت ہے نیکی کرنے کا…….موت کے پروانے کی خبر بھی نہیں….. کسی بھی وقت منڈلا سکتا ہے…..اپنے آپ کو بچاؤ جہنم کی آگ سے……جو تمھیں جھلسا دے گئی……….جو تمھارے ٹکڑے ٹکڑے کر دے گئی….. زرا تصّور میں لا کر دیکھو……دنیا کی آگ ہلکی سی بھی چھو جائے تو کتنی تکلیف دیتی ہے……….جبکہ جہنم اس سے بھی خطرناک ہے……….پگھلا دینے والی……..

تو خدارا کوئی ایسا نیک عمل کر کے جاؤ جو آخرت میں کام آسکے………جب نفسا نفسی کا عالم ہوگا……نیکیوں کے لیے لوگ دوڑ رہے ہوں گے …..کوئی پوچھنے والا نہ ہوگا….نہ ماں کسی کی ہو گئی نہ باپ…… سب اپنے اعمال کی فکر میں ہو گے….. ڈرو اس عذاب سے جو دوزخ کی آگ کا ہے…..جو جہنم کا ہے……..یہ دنیا چند روزہ ہے…….آخرت دائمی ہے………

میرے عزیزوں! یہ وقت ہے سجدہ کرلو….رب کو پکارو……..رب کے آگے گڑگڑا کر معافیاں مانگو……….یہی موقع ہے اپنے رب کو پکارنے کا……موت کے بعد وقت ہاتھ سے نکل جائے گا…..پھر ہاتھ مَلتے رہ جاؤ گے…….اللّہ ہم سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھیں…..جہنم کا ایندھن بننے سے بچائے…….رسوائی سے بچائے……اور اپنی رحمت کے دروازے ہم پر کھول دے (آمین)

19 تبصرے

جواب چھوڑ دیں