جیتو پاکستان یا غیرت کا جنازہ

جیتو پاکستان اے آر وائی سے نشر ہونے والے اس پروگرام کا ایجنڈا ایک عورت کی تذلیل عورت سے ہی کروانا ہے اس پروگام میں ایک بڑی تعداد والنٹیئر لڑکیوں کی پینٹ شرٹ پہنے کھڑے نظر آتی ہے آڈینس کی بڑی تعداد عورتوں اور لڑکیوں کی اپنے بھائی  باپ  شوہر کے لیے بائیک گاڑی مانگتے نظر آتی ہے ان تمام عورتوں کے  مردوں کی غیرت ان چیزوں پر مرجاتی ہے حیا اور غیرت کا جنازہ اسوقت نکلتا ہے جب ان کی بہن بیٹی بیوی فہد مصطفی کے ساتھ جیتی ہوئی بائیک پر اس کے کمر اور پیٹ پر ہاتھ  رکھ کر بیٹھتی ہیں تب ان کے مردوں اور پوری قوم کے مردوں کی آنکھوں پر مادیت کی پٹی بندھی  ہوتی ہے بات یہیں ختم  نہیں ہوتی ہر لڑکی کی خواہش ہوتی ہے کہ فہد مصطفی اس  کو گلے لگائے  اور یہ اس کے کے لیے باعث فخر ہے کہ غیر مرد اس کو گلے لگائے یہ کون لوگ ہیں جو جیتو پاکستان میں چیزوں کے حریص بنے ہوئے نظر آتے ہیں ان کی عزت نفس ان کی غیرت ان کی حیا  سب ختم  ہے اور فہد مصطفی  کو  کس نے حق  دیا ہے ان  کی  حیا  اور  غیرت  کے اس برے طریقے سے جنازے نکالے پوری دنیا کے اس طرح کے شوز دیکھ لیجیے کوئی بھی شو آپ کو ایسا نہیں ملے گا جو اپنی قوم کے ساتھ ایسا  سلوک کرتا ہو

پیمرا کا کردار  کیا ہے اس کے پاس  کیا  صرف  پالیسی بنی ہے اختیارات نہیں ہیں؟

اس قوم  کے علماء کیا  کردار  ادا کر رہے ہیں؟کیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کے کوئی تقاضے  نہیں ہیں؟

تھنکرز  اور ایجوکیشنلز  کیا  سوچ رہے ہیں ان واہی تباہی کے اثرات نسلوں کو  برباد  نہیں کرینگے ؟

قوم کے معماروں کو ناسور بنانے کی گھناونی سازش کو کون ناکام بنا ئیگا۔؟

آپ سب اپنی آواز اس بکے میڈیا کے خلاف اٹھائیے اور اس ملک کو  بچا لیجیے

 

حصہ

2 تبصرے

جواب چھوڑ دیں