اللہ تعالیٰ کی طرف سے ماہِ رمضان مسلمانوں کے لیے ایک عظیم نعمت ہے۔ یہ ماہ نیکیاں کمانے کا سیزن ہے۔ روزہ، تراویح، اعتکاف اور لیلۃ القدر وغیرہ کی صورت میں مسلمانوں کو نیکیاں کمانے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔اس ماہ میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر خصوصی رحم و کرم فرماتے ہوئے ان کے اعمال کے اجر و ثواب کو بڑھا دیتے ہیں۔ ایک نفل کا ثواب فرض کے برابر اور ایک فرض کا ثواب ستر فرائض کے برابر کردیا جاتا ہے۔
لیکن ان سب سے قطع نظرماہِ رمضان کے آتے ہی کچھ ہمدردوں کی طرف سے ایک انوکھا اقدام کیا جاتا ہے اور رمضان ٹرانمیشن کی صورت میں نیکیاں کمانے کا شارٹ کٹ متعارف کروایا جاتا ہے۔ ماہِ رمضان کے آتے ہی مختلف ٹی وی چینلز کے درمیان مسابقہ شروع ہو جاتا ہے ۔ہر چینل “صدقۂ جاریہ” کی نیت سے عمدہ سے عمدہ پروگرامز نشرکرنے کی کوشش کرتا ہے۔ مختلف دینی شخصیات کی خدمات حاصل کرکے اسلامی تعلیمات کی تبلیغ تشہیر کا تاثر دیا جاتا ہے۔ لیکن اس خوبصورت اور پر فریب اقدام کے پیچھے چھپے حقائق سے تقریبًا مسلمان ناواقف ہوتے ہیں۔
دراصل آج اسلام مخالفین اسلام کو اسلام کے نام پر مٹانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ اس قسم کے پروگرامز کا مقصد بھی لوگوں کے سامنے اسلام کی ایک نئی صورت پیش کرنا ہوتا ہے۔ تقریبًا ہر چینل ریٹنگس لینے کے چکر میں اسلام کو ماڈرن بناکر پیش کرتا ہے اور نہایت خوبصورتی کے ساتھ اسلام کے نام پر غیر شرعی کاموں کی ترویج کرتا ہے۔ ان پروگرامز کے ذریعے یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ بے پردگی، موسیقی اور ڈھول باجوں کے ساتھ حمد و نعت وغیرہ عین اسلامی تعلیمات کے موافق ہیں اور ان میں سے ہر ایک کام کی شریعت میں اجازت ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ پورا سال جو ٹی وی ڈراموں اور فلموں کے ذریعے بے حیائی کی تشہیر کرتے رہتے ہیں وہ ان پروگرامز میں بھی اپنی اداکاری کے جلوے دکھاتے ہیں اور دینی شخصیات کی حیثیت سے مسلمانوں کی رہنمائی کرتے نظر آتے ہیں۔ اس کے علاوہ حقارت آمیز سلسلے جاری کرکے انسانیت کا مذاق اڑانا بھی ان پروگرامز کا حصہ ہوتا ہے۔ ہمارے سادہ لو ح مسلمان بھی اس شارٹ کٹ سے بہرپورفا ئدہ اٹھاتے ہو ئے نیکیاں سمیٹنے کی ناکام کو شش کرتے ہیں اور پورا دن ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر گذار دیتے ہیں۔ پھر انہیں روزہ اور نماز کی فرصت بھی ملتییا نہیں ،یہ تو اللہ ہی جا نے۔
کفریہ طاقتوں نے ہر دور میں اسلام اور اہلِ اسلام کے خلاف سازشیں کی ہیں۔ موجودہ دور میں بھی اسلام دشمن قوتیں مختلف ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئےاسلام کے خلاف برسرِ پیکار ہیں۔ اس جنگ میں کفر کا اہم ہتھیار الیکٹرانک میڈیا ہے۔ انٹرنیٹ، سماجی ویب سائیٹس، ڈراموں اور فلموں کے ذریعے مسلمانوں کی ذہنی تربیت کی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کا نوجوان بدنظری، موسیقی، مخلوط تعلیم اور دیگر گناہوں کو برا نہیں سمجھ رہا۔ کیونکہ اس کے ذہن میں یہ بات بٹھائی گئی ہے کہ یہ تمام چیزیں عصرِ حاضر کی ضرورت ہیں اور ان کے بغیر ترقی کرنا ممکن نہیں۔
ماہِ رمضان میں یہ ٹرانمیشنز اور ان میں ہونے والی غیر شرعی سرگرمیوں کا بنیادی مقصد اسلام کے نام پر اسلامی تعلیمات کو مسخ کرنا ہے۔ یہ کفر کا بچھایا ہوا ایک خطرناک جال ہے جس میں ہمارے سادہ لوح مسلمان پھنستے چلے جارہے ہیں۔ آپ تمام قارئین سے التماس ہے کہ خدارا! ان لغویات میں مشغول ہوکر اپنا وقت اور اپنی زندگی ضایع مت کریں۔ ماہِ رمضان جیسے عظیم ماہ کی رحمتوں اور برکتوں سے مستفید ہونے کے لیے اپنا قیمتی وقت تلاوت، نوافل اور ذکر و اذکار وغیرہ میں صرف کریں۔