محترم جناب وزیر اعظم عمران خان صاحب
السلام علیکم
گزارش یہ ہے کہ ہم اکثر آپ کو ٹی۔ وی پر دوروں اور اسمبلیوں میں دیکھتے ہیں ۔ بحیثیت وزیر اعظم آپ کے اندر وہ جرات بردباری، عوام سے ہمدردی اور غم گزاری والی کیفیت کبھی کہیں نظر نہیں آتی بلکہ ایک نظر چرانے والے اور بچنے بچانے والے یا پھر متکبر اور مغرور شخصیت کی جھلک نظرآتی ہے ۔ قوم کا آقا قوم کا غلام ہوتا ہے ۔
عوام کے مسائل کا خیال رکھتے ہوئے ہر دم انہیں پر امن ماحول میں پنپتے اور پھلنے پھولنے کا موقع دینا چاہئے اور روزگار کے ذرائع بڑھانا، نوجوانوں کے لئے تعلیمی اور روزگار کے لئے مواقع دینا ۔ میڈیا کی بے لگامی اور بے حیائی کو کنٹرول کرنا ،مہنگائی کم کرکے غریب لوگوں کو ان کا جائز حق دینا چاہیے۔
بچوں بڑوں سب کو ترقی کے یکساں مواقع دینا چاہیے۔ ایک اچھے حکمران کو عوام کا خیال اپنی ذات سے زیادہ ہونا چاہیے۔ عوام کی نگاہیں ایک باپ کی طرح وزیراعظم پرہوتی ہے، عوام کی سلامتی وزیر اعظم کی رہنمائی کے بغیر ناممکن ہے۔
ہم نے بچپن ہی میں سنا تھا کہ اگر کوئی شخص زمانے کی گردش میں اگر عزت کا درجہ کھو بیٹھے تو اس کی عزت کو ہاتھ سے نہ جانے دیں۔ یوں ملک کی آزاد ی کا مقصد فوت ہو تا جا رہا ہے ۔ آپ کی معاونت ہی قوم کا تعاون اور عوام کا بھرپور تعاون ہے ۔
اگر آپ اپنی ذمہ داری بخوبی انجام نہیں دینگے تو ظاہر ہے کہ حکومت جائے گی ۔ الزام الگ پائے گی ۔ حقیقت کو قبول کرنا اور ہر دم عوام الناس کی فکر رکھنا حکومت کی عین ذمہ داری ہے جسے عوام کو کبھی نہیں بھولنا چاہئے ۔ اللہ تعالیٰ ہماری غلامانہ ذہنیت کو دور فرمائے اور ایسی ہدایت فر مائے کہ ہم حساس ، ذمہ دار اور پکے سچے مسلمان بن کر دنیا سے برائی اور بے روزگاری ختم کرنے کے لئے احساس ذمہ داری سے حقوق العباد اور حقوق اللہ کو احسن طریقے سے بجالانے کی تمام زندگی کوشش کرتے رہیں ۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصرہو.