غیروں کی اندھا دھند تقلید کر رہے ہیں ہم
تیزی سے تباہی کےگڑھے میں گر رہے ہیں ہم
انگریزی سال اب ختم ہی ہوا جاتا ہے۔اس دفہ بھی وہی ہر طرف
happy new year
کی صدائیں ہونگی اور ہر مرتبہ کی طرح ہم اپنا پیسہ اوروقت اس فضول موقع پر گنواکر خود کو مصنوعی خوشبو ں سے خوش کررہے ہو نگے۔
ہم بحیثیت مسلمان کیا یہ ہم جانتے؟
کہ ہمارا اسلامی سال تو شروع ہوئے تقریبا 5 مہینے گزر چکے ہیں، فائرنگ،ہوٹلنگ اور سی سائٹ پر طوفان بدتمیزی مچا کر آخر ہم کیاثابت کرنا چاہ رہے ہیں؟ حالانکہ ہم بخوبی جانتے کہ ہمارے پیارےنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جوغیر اقوام کی مشابہت اختیار کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ اس حدیث کو شعوری طور پر اگر سمجھ لیں تو کہنے کو باقی کچھ نہیں رہ جاتا۔ اب ہم فیصلہ کرلیں کہ ہمیں اپنا شمار کافروں میں کروانا ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں ۔
” ایک قوم دوسری قوم کی نقالی اس وقت کرتی ہے جب وہ اپنی ذلت اور کمزوری تسلیم کرلیتی ہے ، یہ غلامی کی بد ترین قسم ہےاور اپنی شکست کا کھلا اعلان ہےاور اس کا آخری نتیجہ یہ ہے کہ نقالی کرنے والی قوم کی تہذیب فنا ہو جاتی ہے ۔“
(قول: مولانامودودیؒ)
Your explanation is organized very easy to understand!!! I understood at once. Could you please post about totosite ?? Please!!