اب تو ہے آزادیہ دنیا۔۔۔
پھرمیں کیوں آزاد نہیں؟؟؟
مقبوضہ وادی میں آج ۷۷ ء ویں روز بھی کرفیوہے ۔پوری وادی قحط سالی میں ڈوبی پڑی ہے۔ دودھ ، فوڈ، گوشت ،اور میڈیسن ،سمیت ضروریات زندگی کی تمام اشیاء کا شدید بحرن چل رہا ہے۔ جب کہ سیبوں کے باغات پکے کھڑے ہیں، مگر کوئی توڑنے والا نھیں ، کیوں کہ کشمیریوں پر دنیا کی سب سے ظالم ہندوستانی فوج مسلط ہے ۔بھارتی فوج بزدلی میں ہمیشہ پہلے نمبر پر آتی ہے۔ جو کشمیری کی نہتی عورتوں سے سب سے زیادہ خوفزدہ ہے اور ڈرتی بھی ہے۔ اب تک قریبا ۱۳ ہزارنوجوان لڑکیوں کو اٹھایا گیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے باولا کتا مودی ہٹلر پرکس قدر ذہنی طور پر خوف طاری ہے۔ مودی نے اپنے آقاؤں سے مل کر ۵ اگست سے مقبوضہ کشمیر میں جوگندا کھیل کھیلنا شروع کیا ہے ۔ یہ اب اس کے گلے کی وہ ہدی بن چکی ہے،جو نہ نگلی جا سکتی ہے نہ اگلی جا سکتی ہے۔ مودی اکھنڈ بھارت بناتے بناتے ہندوستان کو اس بند گلی میں لے گیا ہے۔ یہاں چاروں طرف سمندر ہے جس میں سونامی کا وہ طوفان برپا ہے، جو درمیان میں موجودجزیرے پر وہ تباہی مچائے گا،جس سے ہندوستان میں ۳۵ء نئے پاکستان وجود میں آئیں گے انشاء اللہ۔ قربیا ۱۰ جمعے گزر چکے ہیں، کشمیری جمعہ ادا نھیں کرسکے ۔کرفیو کے باوجود کشمیری پلوامہ ، اسلام آباداور سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں روزانہ احتجاج کرتے ہیں،جن میں بڑی تعداد خواتین کی ہے ۔اس کے علاوہ بچے ،نوجوان اور بزرگ بھی شامل ہیں۔ وہاں کے نوجوان تو ہمیشہ تحریک آزادی کا حصہ ہوتے ہیں،جس ملک میں آزادی کی تحریک چل رہی ہو۔
میں یہاں ہندوستان اور اس کے چمچوں پر واضع کر دینا چاہتا ہوں ،جس تحریک آزادی میں بچے ، بزوگ ،اور صفت نازک شامل ہوں اسے دنیا کی کوئی طاقت نھیں دبا سکتی ۔چاہے سامنے سپرپاور ہی کیوں نا ہو ،وہ بھی ایسی تحریکوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دے گی۔ اور خاص کر مسلمانوں کی تاریخی آزادی کودبانا عالم کفر کی بس کی بات نھیں ہے۔ کیوں کہ ہماری آزادی کی تحریکوں لاالہ الا اللہ سے شروع ہو کر الحمداللہ پر ختم ہوتی ہیں۔اگر کسی دشمن کو کوئی وہم ہے، تو وہ اسلامی تحریک کی اسٹڈی ضرور کرے تاکہ اس کادماغ لائن پر ر ہے۔ جتنی تیزی سے آج کل مودی کا برین، ہٹلر کی لائن پربھاگ رہا ہے، یہ ایک دن پورے ہندوستان کو پٹری سے اتارے گا۔ یہ مودی الو کی سوچ ہے، کہ ۹۰ لاکھ کشمیریوں کو۹ لاکھ ہندوستانی فوج تاحیات غلام بنا کے رکھ سکتی ہے۔ آج کے ماڈرن دور میں یہاں نیوز کا سب سے طاقتور ذریعہ سوشل میڈیا ہے، جدھر خبر لگاتے ہی چند سیکنڈمیں پوری دنیا تک باآسانی پہنچ جاتی ہے۔ اسی لیے مقبوضہ کشمیر میں مودی نے مواصلات کا سارانظام معطل کر رکھا ہے۔ مگر اس کے باوجود کشمیری نوجوان کچھ نہ کچھ خبریں عالمی پریس تک پہنچا رہے ہیں، جو قابل تحسین ہے۔ تاکہ دنیا ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی سے باخبر رہے۔ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نھیں ہو سکے گا۔ یہ حقیقت ہے کہ ایک دن دنیا کو بھارت پرمسئلہ کشمیر حل کرانے کے لیے پابندیاں لگانی پڑیں گی۔ اور پابندیاں اس شرط کے ساتھ لگانی چاہیے کہ ، جب تک بھارت پاکستان کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں ریفرینڈم کرانے کے معاہدے پر دستخط نھیں کرتا اس پر اقتصادی پابندیاں برقراررہیں گی۔ اب پتا چلے گا انصاف کے ٹھیکیدار کتنا انصاف کرتے ہیں۔
کیا دنیا ہندوستان پر اقتصادی پابندیاں لگائے گی ؟اگر لگائے گی تو کب لگائے گی؟کشمیری تو ۷۰ سال سے بھارتی ظلم وبربریت کا شکار ہیں ۔یہی وہ لمحہ ہے۔جب دنیا نے یہ فیصلہ کرنا ہے ،وہ حق کے ساتھ ہے ،یا باطل کے ساتھ فتح تو ہمیشہ حق کی ہوتی ہے۔ اگر حق کے ساتھ کھڑا ہونے کا یہ قیمتی پل دنیا نے گوا دیا تو پھر ایسی آگ لگے گی کہ سب ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔ یہ بہترین وقت ہے، بھارت پر اقتصادی پابندیاں لگانے کااور دیکھنے کا کہ دنیا میں کتنی انسانیت باقی ہے؟ مسئلہ کشمیر کی صورت میں دنیا کے لیے امتحان ہے۔ یہی سب کچھ جو بھارت کر رہا ہے ،کسی مسلم ملک نے کیا ہوتا تو اب تک اقتصادی پابندیاں لگائی جاچکی ہوتیں۔ جیسے امریکی صدرنے اقتصادی پابندیوں کی دھمکی ترکی کو دی ،تو کیا امریکہ سمیت باقی دنیا ،بھارت پر اقتصادی پابندیاں لگائے گی۔کشمیری اس کے منتظر ہیں ۔