نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہر نبی کو ایسے ایسے معجزات عطا کئے گئے کہ ( انہیں دیکھ کر لوگ ) ان پر ایمان لائے ( بعد کے زمانے میں ان کا کوئی اثر نہیں رہا ) اور مجھے جو معجزہ دیا گیا ہے وہ وحی ( قرآن ) ہے جو اللہ تعالیٰ نے مجھ پر نازل کی ہے ۔ ( اس کا اثر قیامت تک باقی رہے گا ) اس لیے مجھے امید ہے کہ قیامت کے دن میرے تابع فرمان لوگ دوسرے پیغمبروں کے تابع فرمانوں سے زیادہ ہوں گے (صحیح بخاری)۔
بیشک قرآن پاک معجزہ ہے دلوں کو نور روشنی سے منور کرکے ھدایت کی شمع روشن کردیتا ہے جس کے ذریعے بندہ اپنے آس پاس بھی روشنی بکھیرتا ہے جس سے سکون قلبی بھی محسوس کرتا ہے اسی ہدایت کی روشنی میں وہ اپنا ہر قدم اٹھاتا ہے کیونکہ اس ہدایت نے اسمیں تقویٰ کے دیپ بھی روشن کردیئے ہوتے ہیں؛۔
ماہ رمضان المبارک جو بندوں کے لئے انعامات ربانی کا انمول تحفہ ہے اس ماہ مبارک کی ایک فضیلت یہ بھی ہے کہ اس معتبر ماہ مبارک میں قرآن پاک بھی نازل فرمایا گیا ،سبحان اللہ ۔۔جو امت مسلمہ کے لیے سرچشمہ ہدایت ہے اطاعت اللہ اور اطاعت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی حاصل کرنے کا مکمل کورس اور سلیبس ہے جسکی پیروی بندگان خدا کو تقوی کے سائے میں لے لیتی ہے،اور یہی تقویٰ ایمان کی نشانی ہے جی ہاں اسی تقویٰ کی بدولت بندہ چاہیے حقوق اللہ ہو یا حقوقِ العباد دونوں کی پاسداری کا پابند بن جاتا ہے اور اپنی زندگی کو اطاعت اللہ اور اطاعت رسول کی مالا میں پرو لیتا ہے یہی تقوی اسکے معاملات زندگی میں معاون ثابت ہوتے ہیں لیکن آج بندوں میں اس تقویٰ کا ہی فقدان ہے جس کی وجہ سے ہم اسلامی ملک میں رہتے ہوئے بھی پریشانیوں مسائل اور عدم تحفظ کا شکار ہیں چاروں طرف اوپر سے نیچے تک ملک کے سربراہان سے لیکر عام انسان میں بھی بے ایمانی کی روش پائی جاتی ہے۔
لیکن الحمد اللہ جو قرآنی احکامات کی مکمل پیروی کو اپنی زندگی کے لیے لائحہ عمل بناکر تقوی اختیار کرینگے وہی فلاح کامیابی سے ہمکنار ہونگے ان شاء اللہ
یعنی تقوی کی چادر بندے کے قریب ہر برائی کو آنے سے یوں روکتی ہے جیسے سیسہ پلائی دیوار ہو؛؛ لہذا بندگان خدا کو صرف کلام پاک کی تلاوت سے مستفید ہی نہیں ہونا بلکہ اسکی تعلیمات کی برکات سے تقوی. کی راہ اختیار کرنا بھی اشد ضروری امر ہے۔اور یقیناً امت مسلمہ. میں آج بھی کثیر تعداد میں متقی مومنین موجود ہیں جو قرآن حدیث کے مطابق اپنی اور دوسرون کی زندگیوں کو منور کرنے میں آگے آگے ہیں سبحان الله یہی اعجازِ اس کلام الہی کاہے۔ ماشاء اللہ ۔