دعا ہے الٰہی ہم کچھ کر سکیں
تیری خاطر جی سکیں اور مر سکیں
تیرے دیں کے خادم ہم بن سکیں
دعا ہے الٰہی ہم کچھ کر سکیں
یہ مانا کہ ہم بھی خطا کار ہیں
مگر تیری رحمت کے طلب گار ہیں
اُمت مسلمہ ہے کیوں سو رہی
غفلت پہ اپنی ہے خوش ہورہی
الٰہی تو ان کے ضمیر جگا
انہیں متحد اک ریاست بنا
جو کردے نافذ قانون قرآں
الٰہی عطا ہو ہمیں ایسا حکمراں
چلو نیکیوں میں ہم جاں کو کھپا لیں
یہ لمحے غنیمت ہیں ان کو بچا لیں
یہاں ایک نیکی وہاں دس گنا ہے
سمجھو تو یہ ایک سودا بڑا ہے
کسی چیز کو تم معمولی نہ جانو
ہر اک کام کی باز پُرسی ہے مانو
یہ دنیا ہے کھیتی یہاں جو بھی بیجو
وہاں جاکے لازم ہے اس کو ہی کاٹو
الٰہی خطاؤں پہ شرم سار ہیں ہم
رحمت کے تیری طلب گار ہیں ہم
ہم کمزور ایمان والے ہیں یا رب
تیری عطاوں کے خزانے ہیں یا رب
ہم پر اپنا خاص کرم فرمانا
خطاؤں سے ہماری درگزر فرمانا
دعا ہے الٰہی ہم کچھ کرسکیں
تیری خاطر جی سکیں اور مرسکیں