نیا سال

عینی میں آج بہت خوش ہوں۔۔۔۔۔ نبیل نے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے اپنی چھوٹی بہن سے کہا ۔

کس بات پر خوش ہیں بھیا؟ عینی نے استفسار کیا آج علاقے کے پارک میں نئے سال کی خوشی میں پروگرام ہو رہا ہے میں نے ابو سے کہا ہےکہ ہم بھی اس میں شرکت کریں گے نبیل نے تفصیل بتاتے ہوئے جواب دیا ۔

تو ابو نے کیا کہا بھیا؟ عینی نے پھرسے سوال کیا ۔

ارے ابو نے اجازت دے دی ہے نبیل نے خوشی سےجھوم کر کہا ۔

پروگرام جاری تھا بارہ بجنے میں چند سیکنڈ باقی تھے ۔۔ میزبان گنتی گننے لگے 5,4,3,2,1 جیسے ہی زیرو کا نعرہ لگا ہر طرف سے فائرنگ اور آتش بازی ہونے لگی نبیل اور عینی اپنے امی ابو کے ساتھ پروگرام سے محضوظ ہو رہے تھے کہ اچانک نامعلوم سمت سے آنے والی گولی نبیل کے بازو پر لگی اور وہ تکلیف سے تڑپ اٹھا

نبیل کے والدین اسے لے کر فوراً ہسپتال پہنچے اور نبیل کی مرہم پٹی کروائی ۔۔

اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ھے کہ نبیل کی جان بچ گئی ۔۔۔ نبیل کی والدہ بولیں ۔۔

ہر سال کتنے ہی بچے بڑے اس فائرنگ اور اتش بازی کا شکار ہو جاتے ہیں لیکن پابندی کے باوجود لوگ اس سے باز نہیں آتے ۔۔

کیا یہ لوگ اس انتظار میں ہیں کہ جب تک ان کے اپنے گھر کا کوئی فرد اس کا شکار نہ ہو جائے یہ اس سے باز نہ آئیں گے ۔۔

اب پھر سے نئے سال کی آمد آمد ہے آپ سب سے گذارش ہے کہ خدارا اپنی اور باقی سب کی زندگیوں کو اس آفت سے بچائیں اور فائرنگ اور اتش بازی سے گریز کریں

اللہ تعالیٰ سب کو نا گہانی آفات سے محفوظ رکھے. آمین ثم آمین یارب العالمین