یک طرفہ تماشا ہے

جب بھی ہم پاکستانی سیاست اور جمہوریت کا نام سنتے ہیں تو عوام کی تباہی و بربادی اور اشرافیہ کی خوشحالی و شادمانی کا سوچ سوچ کر کڑھتے رہتے ہیں۔ سیاست یا جمہوریت کااصل مقصد درحقیقت اپنے ملک کی بالا دستی و استحکام کو یقینی بنانا ہو تا ہے۔سیاست ملک کو کامیابی کی راہ پر لے کر جانے کا نام ہے، سیاست میں کامیابی غریب کی غربت ختم کرنےکانام ہے، سیاست کا مقصد ملک میں خوش حالی لانا ہوتا ہے۔

یورپ امریکہ اور دیگر ممالک میں اسی اسی نہج پر ہوتی ہے۔ لیکن بد قسمتی سے پاکستان میں جمہوریت اور سیاست کے نام کو اسٹیبلشمنٹ اور ملک کی اشرافیہ یعنی حکمران طبقے کی ملی بھگت نے ایک گھناؤنے فعل کی شکل دے دی کرپشن اور غلامیکی دلدل میں دھنسے جمہوریت اور سیاست کے نام نہاد علمبردار سیاست اور جمہوریت کے نام اور اسکی ساکھ کے ساتھ انتہائی گھناؤنا کھیل رہے ہیں سیاست کی حقیقت کو نظروں سے اوجھل کرکے اسے بدنام و برباد کر رکھا ہے۔

دراصل سیاست و جمہوریت کا اصل حسن ہوتی ہے اپوزیشن، ایسی اپوزیشن جسےاظہار رائے کی آزادی حاصل ہو اور حکومت کی ملک دشمن پالیسیز کے خلاف کھڑی ہو جائے۔ لیکن پاکستان میں سیاست و جمہوریت کے نام پرباریوں اور جوڑ توڑ کے بعد کرپشن اور قرضوں کے حصول اور اسکی بندر بانٹ کا کھیل برسہا برس سے جاری کھیل کو اب گٹھ جوڑ میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

پہلے مقتدرہ قوتوں نے متوقع اپوزیشن کے راستے فارم 45 پر شب خون مارتے ہوئے فارم 47 کے ذریعے روک دیے پھرجعلی مینڈیٹ کے ذریعے حکومت بنوائی اور پھر گٹھ جوڑ کی سیاست سے برائے نام اپوزیشن کا ہی خاتمہ کردیا چاہے۔چاہے جو سو آپکا حسن کرشمہ ساز کرے۔ اس گٹھ جوڑ گروپ نے اپنے مفادات اور تحفظ کی خاطر آئین اور قوانین بالادستی ختم کرکے ملکی آئین ملکی سالمیت اور استحکام کے خلاف راتوں کے اندھیرے میں گھناؤنا کھیل شروع کردیا ہے دھڑا دھڑ آئینی ترامیم لائی جارہی ہیں اور انہیں منظور کیا جارہا ہے۔ اپوزیشن کا کوئی وجود نہیں ہے۔ بس یک طرفہ تماشا ہے۔