ٹرمپ ہمارا ابّا لگتا ہے؟

امریکہ میں انتخابات ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار انتخاب جیت کر امریکہ کے صدر بن گئے، صدارتی انتخابا ت سے قبل عمرا ن خان کے شیدائی اس خوش فہمی میں تھے اور ہیں کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ انتخاب جیت کر امریکہ کے صدر بن جاتے ہیں تو عمران خان اڈیالہ جیل سے رہا ہو جائیں گے، جب کہ فارم 47، کے حکمران اور ان کے درباری لفافی پریشان تھے کہ ڈونلڈ ٹرمپ عمران خان کا یار غار ہے اگر وہ انتخاب جیت جاتا ہے تو ہماری غیر آئینی حکمرانی کا خاتمہ ہو جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ انتخاب جیت گئے ہیں اورتحریک ِ انصاف کے شیدائی بھنگڑے ڈال رہے ہیں سوشل میڈیا میں عمران خان کی رہائی کی ڈھول بجنے لگے، ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت ،کپتان کی رہائی قومی سیاست کا موضوع بن گئی چینل کو لائک کروانے کے لٹیرے لکھ رہے ہیں۔

 ٹرمپ نے خط لکھ دیا، عالمی عدالت میں خان کا کیس اوپن، رہائی کنفرم، اڈیالہ جیل میں خان سے بڑوں کی ملا قات، ڈیل دینے والے اب ترلوں پر اتر آئے، ساری جنگیں ختم، سیاسی قیدیوں کی رہائی، وغیرہ وغیرہ ِ

عمران خان کی بہن علیمہ خان سے اخباری نمائندے نے سوال کیا، ٹرمپ کی کامیابی کے بعد عمران خان رہا ہو جائیں گے ، تو محترمہ علیمہ خان نے جواب میں کہا، کیوں !! ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے ابا لگتے ہیں؟

امریکہ کے پہلے کالے صدر باراک اوباما کی جیت کے وقت میں امریکہ میں تھا، جب پاکستان میں ازلی مغربی درباریوں نے باراک اوباما کو ’’ سید باراک حسین اوباما ‘‘ لکھنا شروع کر دیا۔

میں نے باراک اوباما کے ’’ غلامی سے سلامی تک ‘‘ کے پہلے قومی خطاب کا منظوم اردو ترجمہ،’’ تبدیلی ‘‘ کے نام سے کتابی صورت میں شائع کیا ، منتخب صدر باراک اوبا ما، پہلی کالی خاتون ِ اول مشعل او باما اور منتخب نمائندوں اور گورنز کو رجسٹرڈ ڈاک سے ارسال کر دیا، باراک اوباما ، خاتو ن اول اور امر یکہ کی پہچان شخصیات کے شکریہ کے جوابی خطوط میری ادبی لائبریری میں محفوظ ہیں۔  منظوم تصنیف ’’ تبدیلی ‘‘ میں ’’ قلب بینا کی ضرورت ہے‘‘ کے عنوان سے لکھے دیباچہ میں لکھا تھا، کسی کو کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے باراک اوباما، نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی پاکستان کے ماما لگتے ہیں، وہ امریکہ کے پہلے کالے منتخب صدر ہیں، اسے امریکی روایات کے مطابق امریکی مفادات عزیز ہیں۔ امریکہ میں تخت ِ صدارت پر صرف چہر ہ بدلہ ہے، نظام اور خارجہ پالیسی نہ پہلے کھبی بدلی ہے اور نہ اب بدلے گی۔

آج بھی وہ ہی صورت حال، وہائٹ ہاوس میں صدر کی کرسی پر بیٹھنے والا ٹرمپ پہلے امریکن ہے سب کچھ سے پہلے اسے امریکہ کے مفادات عزیز ہیں وہ پاکستان سے اپنے تعلقات میں وہ ہی پالیسی رکھے گا جو مسلمانوں ممالک کے خلاف امریکہ کی پالیسی ہے، امریکی صدر کسی ملک کی کسی شخصیت سے محبت نہیں کرتے وہ حکمران جماعت سے اپنی قومی پالیسی کے تحت رابطے میں ہوتے ہیں۔