دنیا میں ہلاکو خان اور چنگیز خان کے علاوہ بھی ظالم ترین حکمران گزرے ہیں جن کے ہاتھ لاکھوں افراد کے خون سے رنگے ہیں۔ چینی نیشنلسٹ پارٹی کے سربراہ چیانگ کائی شیک اور جرمن نازی فوج کےسربراہ ایڈولف ہٹلر بھی اسی فہرست میں شامل ہیں ۔
بچن سے سنتے پڑھتے آئے تھے ان لوگوں کے انسانوں پر مظالم کی حقیقی داستانیں جن پر دل کڑھتا تھا لیکن صیہونیوں نے سالہا سال سے انبیا کی سرزمین فلسطین پر جو مظالم ڈھا رکھےہیں۔ تقریبا ایک سال ہونے کو آیا اسرائیلی جارحیت ( دہشت گردی) سے ارض فلسطین پر قیامت صغریٰ برپا کر رکھی ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسرائیلی جنگی جنون نےچنگیز س ہلاکو خان اور ہٹلر کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
جدید نام نہاد تہذیب یافتہ معاشرے میں فلسطین پر قابض اسرائیلی افواج بربریت اور سفاکیت کی علامت ہے۔ یہ اسرائیل کی جانب سے صرف انسانوں اور املاک ہی کو نشانہ نہیں بنایا جارہا بلکہ اسکے نتیجے میں ہزاروں مرد خواتین بوڑھے جوان بچے جام شہادت نوش کر چکے ہیں اور ہزاروں کی روح اور جسم زخموں سے چور ہیں۔ عبادتگاہوں کا تقدس پامال کیا جارہا ہے کئی مساجد بھی شہید کردی گئی ہیں۔ تعلیمی ادارے (درسگاہیں) اور صحت کے مراکز ہسپتال و کلینک ۔کاروباری مراکز بلکہ پورے کے پورےشہر ہی تباہ و برباد کردیے گئے ہیں۔ زندہ انسانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں نے اب شہدا کی بے حرمتی کرنا بھی شروع کر دی ہے۔
اسرائیلی فوج اتنے ظلم اتنی تباہی کے باوجود شہداء سے خوفزدہ ہے شاید انہیں معلوم ہوگیا ہے کہ رب کونین کی بارگاہ میں شہید زندہ ہیں یہ کیسا خوف طاری ہے ان اسرائیلی درندوں پر جسکی وجہ سے وہ شہدا کی بے حرمتی کر رہے ہیں۔ یقینا انہیں اس بات کا خوف ہے کہیں وہ شہداء دوبارہ اٹھ کر ان سے مقابلہ نہ کرنے لگ جائیں۔
بزدل و سفاک صیہونی نہتے بے گھر زخمیوں تک سے خوفزدہ ہیں۔ امداد کے راستے مسدود کردیے ہی۔ خوراک اور پانی شدید قلت ہے۔اس کے باوجود یہ اسرائیلی قابض فوجی اہلکار جائز و ضروری حاجات زندگی سے محروم بے گھر و بے سروسامان زخمیوں سے خوف کھاتے ہیں؟ اپنے اسلحے بھاری رسد امریکی پشت پناہی اقوام متحدہ کی چشم پوشی مسلم حکمرانوں کی خاموشی کے باوجود انہیں کس چیز کا خوف ہے؟ ہاں وہ خوفزدہ ہیں اہل فلسطین کے دلوں میں موجود پختہ ایمان اور سینوں میں محفوظ اور زبان پر جاری قرآن کریم سے۔ انہیں سلسلہء پیمبری چھن جانے کی کڑھن ہے۔ بیت المقدس قبلہ اول سے دستبرداری کا خوف ہے انہیں خیبر کی شکست ڈراتی ہے انہیں ہولو کاسٹ کا غم ستاتا ہے۔ جنگ بندی کے لیے مذاکرات نہیں کرنا چاہتے۔اپنی ناکامی کا خوف میثاق مدینہ کی خلاف ورزی کے باعث ملنے والی رسوائی کچوکے لگاتی ہے۔ سلام ہو اہل فلسطین پر جو تنہا سیسہ پلائی دیوار کی مانند ان وحشی صیہونیوں کا مردانہ وار مقابلہ کر رہے ہیں مزاحمت کر رہے ہیں۔
غازی، یہ تیرے پُر اسرار بندے
جنھیں تُو نے بخشا ہے ذوقِ خدائی
دونیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا
سِمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی۔